موٹر سائیکل آٹوز ورکشاپش کی من مانیاں دو افتادہ علاقوں سے آنے والے سیاح و مقامی لوگ لٹنے لگے

ہفتہ 5 مئی 2018 20:52

نیلم(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 05 مئی2018ء) موٹر سائیکل آٹوز ورکشاپش کی من مانیاں دو افتادہ علاقوں سے آنے والے سیاح و مقامی لوگ لٹنے لگے ‘معمولی فنی خرابی کا ہزاروں روپے بل بنایا جاتا ہے مہنگے ترین اور دو نمبرسپئیرپارٹ کی فروخت دھڑلے سے جاری بدوں انتظامی اجازت و این او سی بازاروں سے ملحقہ علاقوں میں شاہرائے نیلم پر غیر قانونی دوکانیں کھول رکھی ہیں کوئی پوچھ گچھ اور ضابطہ اخلاق نہیں ہے سیاحوں سے بد تمیزی معمول بن گیا ہے سیر وتفریع کی غرض سے لاہور فیصل آباد اور دیگر علاقہ جات سے موٹر سائیکلزپر نیلم ویلی آنے والے سیاح حضرات کے موٹر سائیکلز میں معمولی فنی خرابی کا ہزاروں روپے بٹور لیا جاتا ہے ۔

(جاری ہے)

ٹائر پنکچر کے ایک سو سے تین سو روپے لیئے جاتے ہیں ضلعی و تحصیل انتظامیہ کی طرف سے نوٹس نہ لینے پر موٹر سائیکلز آٹو ورکشاپش بغائوت پر اتر آئے ہیں ۔نیلم کے مختلف علاقہ جات میں قائم ورکشاپش مالکان راتوں رات کروڑ پتی بننے کے چکروں میںسیاح حضرات اورمقامی لوگوں کی لوٹ مار کا سبب بن رہے ہیں ٹریفک پولیس بھی انہیں قانونی دھارے میں نہ لاسکی شاہرائے نیلم پر بدوں اجازت و این او سی ورکشاپش کی بھرمار جاری سیاح حضرات و مقامی حضرات کا شدید احتجاج ۔ ڈی سی نیلم سے نوٹس لینے کا مطالبہ کر دیا۔