محکمہ اوقاف کی نا اہلی کے خلاف عدالتی کاروائی کرنے جا رہے ہیں ،شاہ عبد الحق

مزارات سے کروڑوں روپے چندے کے باوجو د بل ادا نہ کرنا محکمہ کی نا اہلی ہے، مزارات کے چندے، دکانوں کا کرایہ آمدنی کا آڈٹ کرایا جائے

اتوار 6 مئی 2018 19:11

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 مئی2018ء) جماعت اہلسنّت پاکستان کراچی کے امیر علا مہ سید شا ہ عبد الحق قا د ر ی نے کہا کہ محکمہ اوقاف سندھ کی غٖفلت و نا اہلی کے خلاف عدالتی کاروائی کرنے جا رہے ہیں ۔اوقاف کئی عرصے سے کراچی کے مزارات کے لاکھوں روپے کے یوٹیلیٹی بل ادا نہیں کر رہا اس وجہ سے کے الیکٹرک نے مزار ات کی بجلی بھی کاٹ دی ہے ۔

انہوںنے جما عت اہلسنّت کراچی کے عہدیداران اور وکلا کے مشاورتی اجلاس میں تبادلہ خیال کرتے ہوئے کہا کہ اگر محکمہ اوقاف مزارات کے انتظامات نہیں چلا سکتا تو سندھ حکومت کراچی کے مزارات جما عت اہلسنّت کے حوالے کر دے صوفیاء کرام کے عقیدت مند تمام انتظاما ت خود دیکھ لیں گے۔ انہوں نے کہا کہ مزار شریف حضرت دولھا شاہ بخاری سبزواری کھارادر،قطب عالم شاہ بخاری جامع کلاتھ سمیت دیگر مزارات پر لاکھوں روپے کے بجلی بل واجب الادا ہیں جو محکمہ اوقاف ادا نہیں کر رہا ۔

(جاری ہے)

شدید گرمی کے موسم میں کی بجلی نہ ہونے پر زائرین میں شدید غصہ پایا جا تا ہے ۔ شاہ عبد الحق کا کہنا تھا کہ ہم نے مزارات کے حوالے سے وزیر اعلیٰ سندھ کو بھی خطوط لکھے اور متعدد مرتبہ اوقاف کے وزیر ،سیکریٹری،منیجر سے رابطے کیے لیکن کوئی پرسان حال نہیں ،اوقاف کے ذمہ داران فنڈ نہ ہونے کی بات کرتے ہیں ،ہماراسوال ہے کہ کراچی کے مزارات سے حاصل ہونے والا کروڑوں کا چندہ کہاں جا رہا ہے۔

مزارات اور زائرین کو سہولیات کی عدم فراہمی پر محکمہ اوقاف کی مسلسل غفلت و لاپرواہی کے خلاف جما عت اہلسنّت نے عدالتی کاروائی کی تیا ری شروع کر دی ہے ۔ شاہ عبد الحق نے مزید کہا کہ ہما رے علم میں یہ بات بھی آئی ہے کہ کراچی کے کچھ مزارات پر نذرانے بکس سے لاکھوں روپے کا چندہ محکمہ اوقاف کے ریکارڈ میں کم دکھایا جاتا ہے ،زائرین کا چندہ کرپشن کی نذر تو نہیں ہو رہا ہما را مطالبہ ہے کہ مزارات سے متصل دکانوں اور چندے بکس کی آمدنی کا آڈٹ کرایا جائے ۔ اجلاس میں عبد الحفیظ معارفی،سید رفیق شاہ،مفتی ناصر خان،غفران احمدقادری ، مفتی بلال متینی، عبد اللہ میمن،آصف قادری،مفتی فیاض قادری ،مظہر الدین قادر،افضال احمد و دیگر بھی شریک تھے۔