لاہور ، ہمارا بھروسہ خلائی مخلوق نہیں خالق کائنات پر ہے،صاحبزادہ شاہ محمد اویس نورانی

ایم ایم اے سیاست کو جاگیرداروں اور سرمایہ داروں کے چنگل سے آذاد کروائے گی۔ الیکشن میں کتاب کے نشان کی مقبولیت کا جادو سر چڑھ کر بولے گا، سیکریٹری جنرل جمعیت علماء پاکستان

منگل 8 مئی 2018 22:44

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 08 مئی2018ء) جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی سیکریٹری جنرل اور متحدہ مجلس عمل کے ترجمان صاحبزادہ شاہ محمد اویس نورانی نے کہا ہے کہ ہمارا بھروسہ خلائی مخلوق نہیں خالق کائنات پر ہے۔ ایم ایم اے سیاست کو جاگیرداروں اور سرمایہ داروں کے چنگل سے آذاد کروائے گی۔ الیکشن میں کتاب کے نشان کی مقبولیت کا جادو سر چڑھ کر بولے گا۔

نفرت انگیز سیاست روکی نہ گئی تو کوئی بڑا سانحہ رونما ہو سکتا ہے۔ اسلام نفرت نہیں محبت سکھاتا ہے۔ 13 مئی کو لاہور میں ایم ایم اے کا جلسہ نئی تاریخ رقم کرے گا۔ ڈانس پارٹی سے بڑا جلسہ کر کے دکھائیں گے۔ برچھی نہیں پرچی سے فیصلے ہونے چاہئیں۔ فوج کو سیاسی تنازعات سے بچایا جائے۔ الیکشن کمیشن اور حکومت سیاسی قیادت کی سیکورٹی کے لئے جامع حکمت عملی بنائیں۔

(جاری ہے)

سیاسی اخلاقیات کا ضابطہ اخلاق بنانے کے لئے اے پی سی طلب کی جائے۔ سازشی عناصر خونریزی کے ذریعے الیکشن ملتوی کرانے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے لاہور میں مختلف سیاسی و مذہبی راہنماؤں سے ملاقاتوں کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ صاحبزادہ شاہ اویس نورانی نے مزید کہا کہ سیاست میں تشدد کا رحجان روکنے کے لئے مشترکہ کوششوں کی ضرورت ہے۔

سیاسی و مذہبی انتہا پسندی ملک و قوم کے لئے زہر قاتل ہے۔ جیو اور جینے دو کی روش اختیار کرنا ہو گی۔ مذہب کو نفرت کے فروغ کا ذریعہ بنانا اسلامی تعلیمات کے منافی ہے۔ متحدہ مجلس عمل قومی وحدت کی علامت ہے کیونکہ ایم ایم اے کو چاروں صوبوں میں عوامی تائید و حمایت حاصل ہے۔ 13 مئی کے جلسے کے لئے دینی حلقوں میں بے پناہ جوش و خروش پایا جاتا ہے۔

شاہ اویس نورانی کا مزید کہنا تھا کہ قوم الیکشن کا بیتابی سے انتظار کر رہی ہے۔ عوامی جذبوں کے سامنے خفیہ ہاتھوں کی سیاسی انجیئرنگ ٹھہر نہیں سکے گی۔ ایم ایم اے عوامی تائید و حمایت کے اعتبار سے پی ٹی آئی، پی پی پی اور ن لیگ سے بڑی سیاسی طاقت ہے۔ ہم نظریہ کی طاقت سے پیسے کا مقابلہ کریں گے۔ ہم مظلوم کی آواز بنیں گے اور ہر ظالم کا راستہ روکیں گے۔ ایم ایم اے کے عوامی اور اسلامی انتخابی منشور پر کام جاری ہے۔