جمہوریت عوام کی ترجمان ہوتی ہے ،1977کے بعد پہلی مرتبہ منتخب جمہوری حکومت نے 5سالوں کے دوران تھیلیسیمیا، پولیو (صحت)، تعلیم اور انسانی حقوق سمیت دیگرشعبوں کے عوامی خدمت سے متعلق" 133 فلیگ شپ قوانین" بنائے ہیں،جہموریت کا تسلسل برقرار رہے تو پارلیمنٹ کے ذریعے قانون سازی کا عمل بغیر کسی رکاوٹ کے جاری رہتا ہے،بیگم کلثوم نوازکی ہدایات پر اسلام آباد میں پہلے تھیلیسیمیا سینٹر کا قیام عمل میں لایا گیا جہاں پر تھیلیسیمیا کے مرض میں مبتلا بچوں کا بیت المال کی مدد سے فری علاج ہورہا ہے،تھیلیسیمیا سے بچائو ممکن ہے اس ضمن میں پارلیمنٹ میں قانون سازی بھی ہوچکی ہے جس میں شادی سے قبل تھیلیسیما کی سکریننگ لازمی قرار دی گئی ہے ،یہ بیماری خاندان میں شادیوں کے نتیجے میں آگے بچوں میں میجر تھیلیسیما یا مائنر تھیلیسیما کے طور پر منتقل ہوتی ہے،متاثر ہونے والے بچے کا علاج پورے خاندان کے لئے کٹھن مرحلہ ہوتا ہے،

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب کا حکومت کے محفوظ انتقال خون پروگرام اور جمیلہ سلطانہ فائونڈیشن کے اشتراک سے تھیلیسیمیا کے عالمی دن کی مناسبت سے منعقدہ تقریب سے خطاب

منگل 8 مئی 2018 23:40

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 08 مئی2018ء) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ جمہوریت عوام کی ترجمان ہوتی ہے ،1977کے بعد پہلی مرتبہ منتخب جمہوری حکومت نے 5سالوں کے دوران تھیلیسیما، پولیو (صحت )،تعلیم اور انسانی حقوق سمیت دیگرشعبوں کے عوامی خدمت سے متعلق" 133 فلیگ شپ قوانین" بنائے ہیں،جہموریت کا تسلسل برقرار رہے تو پارلیمنٹ کے ذریعے قانون سازی کا عمل بغیر کسی رکاوٹ کے جاری رہتا ہے،بیگم کلثوم نوازکی ہدایات پر اسلام آباد میں پہلے تھیلیسیما سینٹر کا قیام عمل میں لایا گیا جہاں پر تھیلیسیما کے مرض میں مبتلا بچوں کا بیت المال کی مدد سے فری علاج ہورہا ہے۔

وہ پیر کو پاکستان نیشنل کونسل آف دی آرٹس (پی این سی اے ) حکومت پاکستان کے محفوظ انتقال خون پروگرام اور جمیلہ سلطانہ فائونڈیشن کے اشتراک سے تھیلیسیمیا کے عالمی دن کی مناسبت سے منعقدہ تقریب سے خطاب کر رہی تھیں۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب مریم اورنگزیب نے کہا کہ 2013ء میں پاکستان مسلم لیگ ن نے اقتدار سنبھالا تو سب سے پہلے بیگم کلثوم نواز نے ہدایت دی کہ بیت المال کی مدد سے اسلام آباد میں تھیلیسیمیا سینٹر بنایا جائے ،بیگم کلثوم نواز نے اسلام آباد میں قائم ہونے والے پہلے تھیلیسیمیا سینٹر کا افتتاح بھی خود کیا ۔

انہوں نے کہا کہ تھیلیسیمیا کے مرض میں مبتلا بچے بیگم کلثوم نواز کی صحت یابی کے لئے دعا کریں ،بیگم کلثوم نواز کینسر کے مرض میں مبتلا ہیں ،اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ جلد مکمل صحت یاب ہو کر پاکستان میں واپس آئیں ۔انہوں نے کہا کہ تھیلیسیما سے بچائو ممکن ہے اس ضمن میں پارلیمنٹ میں قانون سازی بھی ہوچکی ہے جس میں شادی سے قبل تھیلیسیما کی سکریننگ لازمی قرار دی گئی ہے ،یہ بیماری خاندان میں شادیوں سے آگے بچے میں میجر تھیلیسیما یا مائنر تھیلیسیما کے طور پر منتقل ہوتی ہے ،متاثر ہونے والے بچے کا علاج پورے خاندان کے لئے کٹھن مرحلہ ہوتا ہے، وہی تھیلیسیمیا سے متاثر بچہ ملک کی معاشی سرگرمیوں میں بھی حصہ نہیں لے سکتا، اس موذی مرض سے بچائو کے لئے اگر ہمیں اپنی روایات اورمائنڈ سیٹ کو بدلنا ہو تو بدل لینا چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ وزارت اطلاعات و نشریات پی ٹی وی اورریڈیو پاکستان پر تھیلیسیمیا آگاہی مہم چلا رہی ہے ،نجی میڈیا بھی ایسے آگاہی پروگرام کا حصہ بنے، ایک کوشش یا کاوش ایک زندگی بچا سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے اندر زچہ و بچہ میں غذائی قلت سے نمٹنے کے لئے ایمرجنسی نافذ ہے،پیدائش کے بعد بچے کی نشوونما رکنے سے متاثرہ بچوں کی تعداد بھی زیادہ ہے اس کے لئے بھی ہنگامی بنیادوں پر اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے ۔

انہوں نے اراکین پارلیمنٹ کو تھیلیسیمیا سے بچائو کے حوالے سے فلیگ شپ قانون سازی پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ اراکین پارلیمنٹ کی اس کاوش سے کئی گھرانوں اور زندگیوں کو بچا لیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ پائیدار ترقی کے اہداف میں شامل صحت کے شعبے کے اشاریوں میں تھیلیسیمیا بھی شامل ہے ،پی ٹی وی پر تھیلیسیمیا کے موضوع سے ایس ڈی جیز پروگرام کا آغاز کررہے ہیں اسکے ساتھ ساتھ پی ٹی وی پارلیمنٹ چینل بھی شروع کرنے جارہا ہے ، پارلیمنٹ میں ہونے والی قانون سازی اور کارروائی کو پارلیمنٹ چینل کے ذریعے پاکستان بھر میں دیکھا جاسکے گا ۔