چیف جسٹس آزاد جموں وکشمیر سپریم کورٹ جسٹس چوہدری محمد ابراہیم ضیاء کی سربراہی میں تین رکنی بینچ کا سپریم کورٹ رجسٹری راولاکوٹ کا دورہ

عدالت عظمیٰ کے چار روزہ دورے میں سرکٹ بینچ راولاکوٹ میں زیر التواء تمام مقدمات سماعت کیلئے پیش ہوئے جن میں 50مقدمات کا حتمی فیصلہ ہوا جبکہ 42مقدمات زیر التواء ہیں

جمعہ 11 مئی 2018 18:53

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 مئی2018ء) چیف جسٹس آزاد جموں وکشمیر سپریم کورٹ جسٹس چوہدری محمد ابراہیم ضیاء کی سربراہی میں تین رکنی بینچ کا سپریم کورٹ رجسٹری راولاکوٹ کا دورہ۔ جسٹس راجہ سعید اکرم خان سینئر جج، جسٹس غلام مصطفی مغل جج سپریم کورٹ نے مقدمات کی سماعت کی۔ عدالت عظمیٰ کے چار روزہ دورے میں سرکٹ بینچ راولاکوٹ میں زیر التواء تمام مقدمات سماعت کیلئے پیش ہوئے جن میں 50مقدمات کا حتمی فیصلہ ہوا جبکہ 42مقدمات زیر التواء ہیں ۔

زیرالتواء مقدمات میں زیادہ تر سینئر قانون دان سردار خان ایڈووکیٹ کی عمر ہ کی ادائیگی کیلئے روانگی ، سید حبیب حسین شاہ ایڈووکیٹ اور سردار شہزاد خان ایڈووکیٹ کی ناسازی طبع اور سردار وقاص افسر ایڈووکیٹ کے والد گرامی کی وفات کی وجہ سے ان کی عدم حاضری کی بنا پر سماعت نہ ہو سکے۔

(جاری ہے)

دورہ سرکٹ بینچ کے دوران ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن راوالاکوٹ نے سپریم کورٹ کے اعزاز میں ایک بھرپور استقبالیہ کااہتمام بھی کیا جس میں وکلاء اور ضلعی عدلیہ کے جج و قاضی صاحبان نے شرکت کی۔

استقبالیہ سے چیف جسٹس آزاد جموں وکشمیر نے خطاب کرتے ہوئے بار اور بینچ کے تعاون و محنت سے سپریم کورٹ میں مقدمات کے جلد فیصلہ ہونے پر اظہار تشکر کیا اور آئندہ بھی اسی جذبے سے فراہمی انصاف کیلئے کاوشیں جاری رکھی جائیں گی ۔ چیف جسٹس نے اظہار کیاکہ جوڈیشل پالیسی مکمل کرتے ہوئے چیف جسٹس عدالت العالیہ کے سپرد کر دی گئی ہے کیونکہ عملدرآمد کی تمام ترذمہ داری عدالت العالیہ کی ہے ۔

جوڈیشل پالیسی میں عوام کو جلد از جلد بروقت انصاف کی فراہمی کیلئے موثر اقدامات تجویز کرنے کے علاوہ وکلاء کی ہر سطح پر شمولیت اور ضلعی کمیٹیوں میں موثر کردار کو یقینی بنایا گیا ہے اس کے علاوہ نادار و مفلس لوگوں کو رضاکارانہ قانونی معاونت کی خدمات کیلئے بھی وکلاء کو عدالتوں کی معاونت کیلئے فہرست مہیا کرنے کا کہا گی اہے ۔ دورہ کے دوران چیف جسٹس آزاد جموں وکشمیر سے پونچھ میڈیکل کالج کے طلباء و طالبات کی ایک کثیر تعداد نے بھی سرکٹ ہائوس میں پیش ہو کر کالج اور ضلعی انتظامیہ کے خلاف احتجاج کیا اور انصاف کیلئے استدعا کی جس پر چیف جسٹس نے کمشنر پونچھ ڈویژن اور پرنسپل پونچھ میڈیکل کالج کو طلب کیا۔

کمشنر پونچھ ڈویژن اور میڈیکل کالج کے پرنسپل کو طلباء کے مسائل فوری حل کرنے کا حکم صادر فرمایا جس پر پرنسپل اور کمشنر پونچھ ڈویژن نے طلبا ء کے جملہ مطالبات فوری حل کرنے کی یقین دہانی کروائی۔ سرکٹ بینچ کے دورہ کے دوران چیف جسٹس آزاد جموں وکشمیر نے جوڈیشل کمپلیکس راولاکوٹ بقیہ تعمیراتی کام میں تاخیر پر تشویش کا اظہار کیا۔ چیئرمین بلڈنگ کمیٹی جسٹس راجہ سعید اکرم خان سینئر جج سپریم کورٹ نے محکمہ تعمیرات عامہ کے ضلعی آفیسران کا اجلاس طلب کرتے ہوئے منصوبہ میں تاخیرکی وجوہات کا نوٹس لیا اور کمشنر و ڈپٹی کمشنر پونچھ کو فوری طور پر تعمیراتی کام میں حائل جملہ رکاوٹیں دور کرنے کا حکم جار ی کیا۔

سینئر جج سپریم کورٹ نے سرکٹ راولاکوٹ میں عدالتی چیمبرز کو مطلوبہ معیار کے مطابق بنانے کیلئے ، چیمبرز تا کمرہ عدالت راستہ ، معاون عملہ کے دفاتر کا دوبارہ جائزہ لیکر محکمہ تعمیرات عامہ سے نقشہ مرتب کروا کر بغرض منظوری چیف جسٹس آزاد جموں وکشمیر کی خدمت میں ارسال کرنے کا حکم دیا ۔ کمشنر پونچھ ڈویژن نے حسب الحکم چیمبرز و کمرہ عدالت کے راستوں اور ان کو مطلوبہ معیار کے مطابق بنانے کیلئے جلد از جلد ایک نقشہ مرتب کرتے ہوئے بغرض منظوری چیف جسٹس آزاد جموں وکشمیر کو ارسال کرنے کی یقین دہانی کروائی۔