ماہ رمضان میں فائربندی کے باوجود مقبوضہ کشمیر میں بھارتی بربریت جاری ،3 دنوں میں5 شہید

بھارتی وزیر داخلہ نے ماہ رمضان کے دوران بھارتی افواج کو وادی میں فائر بندی کا حکم دیا تھا

اتوار 20 مئی 2018 19:20

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 مئی2018ء) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مسلح افوا ج نے اپنی ہی حکومت کے فیصلے کی دھجیاں اڑا دی۔ گزشتہ 3 دنوںکے دوران مقبوضہ کشمیر میں ہنواڑا میں پانچ معصوم شہریوں کو شہید اور متعدد کو زخمی کردیا گیا۔بھارتی افواج کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں ماہ رمضان کے دوران بھی معصوم کشمیریوں پر فائرنگ کا سلسلہ نہ رک سکا۔

بھارتی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ کے حکم کی پروا نہ کرتے ہوئے بھارتی افوا ج نے ماہ رمضان کے پہلے تین دنوں کے دوران چار معصوم شہریوں کو نشانہ بنایا ۔ ذرائع نے آن لائن کو بتایا کہ رمضان کے مقدس مہینے کے پہلے دن ایک شخص کو، دوسرے دن تین افراد کو جبکہ رمضان کے تیسرے دن ایک شخص کو شہید کیا گیا۔جبکہ مقبوضہ وادی میں بھارتی افواج کا اپریشن جاری ہے۔

(جاری ہے)

بھارتی افواج کی فائرنگ سے ایک نوسالہ بچہ رضوان احمد شدید زخمی ہے ، ذرائع کا کہنا ہے کہ نوسالہ بچے کے سر پر گولی لگی ہے۔ اس کے علاوہ متعدد افراد کو پیلٹ بلٹ سے زخمی کیا گیا ہے۔بھارتی افوا ج کی جانب سے سیز فائر کی خلاف ورزی کاسلسلہ بھی جاری ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں مظلوم کشمیریوںکو ذودکوب کرنے کے متعدد واقعا ت سامنے آئے ہیں۔

رمضان کے پہلے جمعہ کو دوران متعدد علاقوں میں سکیورٹی فورسز نے خواتین وبچوں کو ہراساں کرنے کے علاوہ کشمیریوں کو جمعہ کی نماز کے دوران پر تشدد کا سلسلہ جاری رہا۔ ہفتہ کے دوران بھارتی وزیر اعظم نریندرا مودی کے دورہ کے دوران مکمل طور ہڑتال رہی اور کوفیو نافذ کیا گیا۔ بھارتی وزیر اعظم کے دورہ کے دوران تمام کاروباری مراکز بند رہے اور ہزاروں پیراملٹری ٹروپس مقبوضہ وادی میں گشت کرتے نظر آئے۔

بھارتی افواج نے سرینگر میں کرفیو کا اعلان کیا اور تمام راستے بند کردیے۔ جبکہ جمعہ کے روز بھارت کی جانب سے سیز فائر کی خلاف کے نتیجے میں چار سویلین شہید ہوئے۔واضح رہے کہ بھارتی حکومت نے ماہ رمضان کے دوران مقبوضہ وادی میں فائر بندی کا اعلان کیا تھا۔واضع رہے کہ بھارت نے پاکستان اور بھارتی سرحد سے چند سو گز کی دوری پر سرینگر میں وزیر اعظم نریندر مود ی نے ہائیڈروالیکٹرک پاور پراجیکٹ کا افتتاح کیا ۔

بھارتی وزیر اعظم نے افتتاحی تقریب سے خطاب کے دوران کشمیری حریت پسندوں سے سختی سے نمپٹنے کا عندیہ دیا۔جبکہ پاکستان نے اس منصوبے کے حوالے سے اپنے تحفظات کا اظہار کرچکا ہے ۔ پاکستان نے اس متنازعہ کشن گنگا ڈیم کے خلاف پاکستان نے عالمی بینک سے رجو ع کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے اور پاکستانی وفد اٹارنی جنرل اشترواوصاف کی سربراہی میں امریکہ روانہ ہوچکا ہے۔