وفاقی حکومت کے لوڈ شیڈنگ ختم کرنے کے دعوے جھوٹ ہیں، سینیٹر مشتاق احمد

صوبے کے اکثر اضلاع میں سحری و افطاری میں لوڈ شیڈنگ معمول بن گئی ہے وفاقی حکومت واپڈا کا قبلہ درست کرلے،ایک ماہ میں تین بار بجلی کی بلیک آوٹ نے حکومتی کارکردگی کی قلعی کھول دی ہے،بیان

منگل 22 مئی 2018 19:45

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 مئی2018ء) امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت کے لوڈ شیڈنگ ختم کرنے کے دعوے جھوٹ ہیں، صوبے کے اکثر اضلاع میں سحری و افطاری میں لوڈ شیڈنگ معمول بن گئی ہے۔ وفاقی حکومت واپڈا کا قبلہ درست کرلے۔ ایک مہینے میں تین بار بجلی کی بلیک آوٹ نے حکومتی کارکردگی کی قلعی کھول دی ہے۔

المرکزالاسلامی پشاور سے جاری کئے گئے اپنے بیان میں صوبائی امیر سینٹر مشتاق احمدخان نے کہا کہ رمضان المبارک میں بجلی کی ناروا لوڈ شیڈنگ ناقابل برداشت ہے، لوڈ شیڈنگ کی وجہ سے عوام سراپا احتجاج ہیں لیکن حکومت کے کان پر جوں تک نہیں رینگتی۔ لوڈ شیڈنگ کی وجہ سے عوام کو سحری و افطاری میں مشکلات کاسامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ حکومت دعوے تو بہت کرتی ہے لیکن عملی کام نہ ہونے کے برابر ہے۔

حکومت نے ملک بھر میں زیرو لوڈشیڈنگ کا دعویٰ کیا لیکن خیبر پختونخوا میں گھنٹوں بجلی بند رہتی ہے۔ زیرو لوڈ شیڈنگ کے دعوے کے باجود لوڈ شیڈنگ حکومت کے منہ پر طمانچہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ہوا ، پانی، سورج اور کوئلے سے بجلی پیدا کرنے کے مواقع موجود ہیں لیکن نااہل اور کرپٹ حکمران اس طرف توجہ نہیں دے رہے۔ حکمرانوں کو اپنی کرپشن سے فرست ملے تو وہ عوامی مسائل حل کرنے کی جانب توجہ دیں۔حکومت عوام کو دھوکا دینا بند کرے، بجلی بڑھانے کے لئے روز نئے منصوبے شروع کرنے کے اعلانات ہوتے ہیں لیکن ملک کے اندھیرے نہ چھٹ سکے۔ انہوںنے کہا کہ واپڈا اپنا قبلہ درست کرے اور لوڈ شیڈنگ ختم کرے۔ ورنہ عوام احتجاج پر مجبور ہوں گے۔