احتساب عدالت میں سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف ، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کے خلاف ریفرنس کی سماعت

منگل 22 مئی 2018 23:51

احتساب عدالت میں سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف ، مریم نواز اور کیپٹن ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 مئی2018ء) احتساب عدالت نے سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف ان کی صاحبزادی مریم نواز اور ممبر قومی اسمبلی کیپٹن (ر)محمد صفدر کے خلاف دائر نیب ریفرنس کی سماعت (آج)بدھ تک ملتوی کر دی ہے ،سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف نے دوسرے روز بھی اپنا بیان قلم بند کرایا۔منگل کو احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے نیب کی جانب سے دائر ریفرنس کی سماعت کی۔

سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) محمد صفدرعدالت میں پیش ہوئے۔سماعت کے دوران سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف نے کہا کہ قطری خاندان کے ساتھ سرمایہ کاری سے کوئی تعلق نہیں ہے، خطوط کی تصدیق خود حمد بن جاسم نے سپریم کورٹ کو خط لکھ کر کی ، وہ بیان دینے کو بھی تیار تھے لیکن ان کا بیان ریکارڈ نہیں کیا گیا۔

(جاری ہے)

سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف نے کہا کہ واجد ضیا کا سارا بیان رائے پر مبنی تھا، جے آئی ٹی کی رائے قابل قبول شہادت نہیں ۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ قطری خاندان کے ساتھ سرمایہ کاری اور ایون فیلڈ کی سیٹلمنٹ سے میرا کوئی تعلق نہیں ہے۔سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ عرب امارات کی وزارت انصاف کے خط کو کبھی ریکارڈ پر بطور شواہد نہیں لایا گیا، اس لیے اسے بطور شہادت استعمال نہیں کیا جاسکتا۔ جافزا کے فارم 9 اور ملازمت کا ریکارڈ قابل قبول شہادت نہیں ، قانون شہادت کہتا ہے کہ اسکرین شاٹ قابل قبول شہادت نہیں ہے۔

گلف اسٹیل مل کی فروخت سے کوئی تعلق نہیں،دبئی اسٹیل ملز سے متعلق نواز شریف نے کہا کہ دبئی اسٹیل ملز کی افتتاحی تقریب میں شرکت کے علاوہ مجھے باقی معاملات کا پتہ نہیں۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ گلف اسٹیل کے 80 فیصد شئیرز کی فروخت 1980 کے معاہدے میں کبھی شامل نہیں رہا ، گلف اسٹیل مل کی فروخت اور ٹرانزیکشن سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ نواز شریف نے کہا کہ جیرمی فری مین کے پاس ٹرسٹ ڈیڈ کی کاپی آفس میں موجود تھی لیکن اختر راجا اور جے آئی ٹی نے ٹرسٹ ڈیڈ کی کاپیاں لینے کی کوشش نہیں کی۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ اختر راجا نے جلد بازی میں دستاویزات خود ساختہ فرانزک ماہر کو ای میل کے ذریعے بھجوائیں ۔انہوں نے کہا کہ حسن اور حسین بالغ ہیں اور اپنے عمل کے خود ذمہ دار ہیں۔محمد نواز شریف نے کہا کہ میں زیادہ دیر تک پڑھتا رہوں تو گلے میں مسئلہ ہوتا ہے، یہی وجہ ہے کہ میں نے خواجہ حارث کو بیان پڑھنے کا کہا، نیب کو اس پر اعتراض کرنا تھا تو گزشتہ روز کرلیتے۔عدالت نے مذید سماعت (آج )بدھ تک کیلئے ملتوی کر دی ۔آج بھی سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف اپنا بیان قلم بند کرائیں گے۔