آٹھ مقام‘ دفعہ144 کی خلاف ورزی‘ ایڈمنسٹر بلدیہ نے سرکاری زمین پر قبضہ کرنے کیلئے سرکاری زمین کاچرائی کی کٹائی شروع کر دی‘ عوامی احتجاج پر کام روک دیا گیا

ہفتہ 9 جون 2018 16:11

آٹھ مقام(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 09 جون2018ء) دفعہ144 کی خلاف ورزی، ایڈمنسٹر بلدیہ نے سرکاری زمین پر قبضہ کرنے کے لئے سرکاری زمین کاچرائی کی کٹائی شروع کر دی، انتظامیہ نے آنکھیں بند کر لیں۔ عوامی احتجاج پر کام روک دیا گیا۔ تفصیلا ت کے مطابق جمعہ کی شب11 بجے کے قریب ایڈمنسٹریٹر بلدیہ خورشید راز نے ہمراہ پچیس سے تیس افراد بلڈوزر مشین لگا کر سٹی آٹھمقام کے داخلی راستے پر شاہرائے نیلم پر واقعہ سرکاری زمین پر قبضہ کے لئے کٹائی شروع کی اور دکانیںتعمیر کرنے کے لئے خالصہ سرکار کاچرائی زمین کو ہموار کرنا شروع کر دیا جس ہر مقامی لوگوں نے میڈیا دفاتر میں خلاف ورزی پر آگاہ کیا ڈپٹی کمشنر راجہ شاہد محمود، ایس پی زاہد جرال، اسٹنٹ کمشنر راجہ عظیم علی خان کو کاچرائی زمین پر قبضہ روکنے کا کہا گیا لیکن فوری کاروائی نہ ہونے کی وجہ سے رات گئے تک بلڈوزر مشین سے زمین کو سڑک کے برابر ہموار کرنے کا کام جاری رہا عوام کے شدید رد عمل پر ڈی سی او نے صبح کے وقت تحصیلدار آٹھمقام خواجہ سلطان نے کام بند کروا دیا ہے اور خلاف ورزی روکنے کے لئے پولیس تعینات کر دی ہے۔

(جاری ہے)

قبضہ مافیا نے پہلے یہ موقف اختیار کیا کہ یہ بندوبستی زمین ہے۔ بلدیہ کے تعاون سے کمیونٹی سنٹر بنایا جا رہا ہے۔ حکومتی ملی بھگت سے موقع پر پچاس فیصد کٹائی مکمل ہو گئی ہے۔ کسی بھی قسم کی تعمیر پر پابندی اور دفعہ144 کے نفاذ کے باوجود ایڈمنسٹریٹر بلدیہ نے طاقت اور اختیارات کے زعم میں قانون کی دھجیاں بکھیر کر درکھ دی ہیں۔ عوامی حلقون نے چیف سیکرٹری آزادکشمیر، کمشنر مظفرآباد سے نوٹس لینے کی استدعا کی ہے ۔ دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر 188 کے تحت کاروائی کی اپیل کی ہے۔ سیاسی و سماجی حلقوں نے اختیارات کے ناجائز استعمال پر اعلیٰ عدلیہ سے رجوع کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

متعلقہ عنوان :