محکمہ آبپاشی پانی چوری کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کرے ، نگران وزیر اعلی سندھ

ان کے خلاف ایف آئی آر درج کی جائے تاکہ آخری سرے کے آباد گاروں کو پانی فراہم کیاجاسکے

پیر 11 جون 2018 20:33

محکمہ آبپاشی پانی چوری کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کرے ، نگران ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 11 جون2018ء) نگراں وزیراعلیٰ سندھ فضل الرحمان نے محکمہ آبپاشی کو ہدایت کی ہے کہ وہ پانی چوری کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کرے اور ان کے خلاف ایف آئی آر درج کی جائے تاکہ آخری سرے کے آباد گاروں کو پانی فراہم کیاجاسکے ، وہ پیر کو وزیراعلیٰ ہائوس میں محکمہ زراعت اور آبپاشی کے مشترکہ اجلاس کی صدارت کررہے تھے ۔

اجلاس میں چیف سیکریٹری رضوان میمن،وزیرزراعت خیر محمد جونیجو، وزیر آبپاشی مشتاق شاہ، وزیراعلیٰ سندھ کے پرنسپل سیکریٹری سہیل راجپوت، سیکریٹری آ بپاشی جمال شاہ، سیکریٹری زراعت ساجد جمال ابڑو و دیگر نے شرکت کی۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ دریائے سندھ میں پانی کی صورتحال کسی حد تک بہتر ہوئی ہے مگر اس کے فوائد سے ابھی تک چھوٹے آباد گار بالخصوص آخری سرے کے آباد گار مستفید نہیں ہوئے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ یہ پانی کی تقسیم اور مینجمنٹ کے مسائل ہیں ۔انہوں نے کہا کہ پانی کی قلت کا مسئلہ تمام آباد گاروں اور کینالز کے ہیڈ پر رہنے والے لوگوں کے ساتھ شیئر ہونا چاہیے۔چیف سیکریٹری رضوان میمن نے کہا کہ پانی کی چوری اور غیر قانونی طریقیسے پانی کی پمپنگ سے متعلق رپورٹس ہیں لہٰذا اسی وجہ سے پانی آخری سرے تک نہیں پہنچ پاتا ہے۔

صوبائی وزیر آبپاشی اور صوبائی وزیر زراعت نے بھی چیف سیکریٹری سندھ کی اس بات سے اتفاق کیا اور اس بات کی تائید کی۔سیکریٹری آبپاشی جمال شاہ نے کہا کہ گذشتہ ہفتے پانی کی صورتحال 35 ہزار کیوسک تھی جوکہ اتوار کو بڑھ کر 41457 تک پہنچ گئی ہے اور اس میں دن بدن بہتری آرہی ہے۔ پانی کی اخراج کی صورتحال کے بارے میں بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ڈیزرٹ پٹ فیڈر میں پانی کا اخراج4842 کیوسک اور گھوٹکی فیڈر میں4608 کیوسک ہے۔

نارتھ ویسٹرن کینال میں اخراج2040کیوسک، رائس کینال 1500، دادو کینال 1900، نارا کینال 8850، خیرپورفیڈر ایسٹ1240،روہڑی کینال8850 اور خیرپور فیڈر ویسٹ میں پانی کا اخراج 1060 کیوسک ہے جبکہ کلری بیگار2450 کیوسک، اکرم واہ 640 کیوسک، پیناری 1370 کیوسک، نیو پھیلیلی2125 کیوسک شامل ہے۔وزیر اعلیٰ سندھ نے سیکریٹری آبپاشی کو ہدایت کی کہ وہ پانی چور کرنے والوں کے خلاف ایف آئی آر درج کرنا شروع کریں ۔ انہوں نے محکمہ پولیس کو بھی چیف سیکریٹری سندھ کے ذریعے ہدایت کی کہ وہ محکمہ آبپاشی کے اہلکاروں کے ساتھ پانی کی چوری کی روک تھام اورچوری کرنے والوں کے خلاف مقدمات درج کرنے کے حوالے سے ہر ممکن تعاون کریں۔