نگران وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کی حفظان صحت کے اصولوں پر مبنی ذبح خانے قائم ، خوراک کے کم از کم معیار کا تعین معیاری صفائی اور معیاری طبی امداد یقینی اور عوام کی آگاہی اور تربیت کے سیشنز منعقد کرنے کی ہدایت

پیر 11 جون 2018 21:33

نگران وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کی حفظان صحت کے اصولوں پر مبنی ذبح خانے ..
پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 11 جون2018ء) نگران وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا جسٹس (ر) دوست محمدنے حفظان صحت کے اصولوں پر مبنی ذبح خانے قائم کرنے،صوبے میں خوراک کے کم از کم معیار کا تعین کرنے، سیاحتی مقامات پر سیزن کے دوران معیاری خوراک، معیاری رہائش ، معیاری صفائی اور معیاری طبی امداد یقینی بنانے اور عوام کی آگاہی اور تربیت کے سیشنز منعقد کرنے کی ہدایت کی ہے انہوں نے کہا ہے کہ محکمہ ماحولیات کو مقامی سطح پر میونسپل خدمات پر توجہ مرکوز کرنی چاہئے سیوریج اور نالیوں کا پانی براہ راست نہروں اور دریاؤں میں نہیں گرنا چاہئے ان ترجیحات پر مبنی معیار پر عملدرآمد کی روشنی میں ماحول دوست ترقی کا راستہ ہموار ہو گا ذمہ داران باقاعدگی سے فیلڈ ز کا دورہ کریں، عوامی شکایات کا سنجیدگی سے نوٹس لیں اور اور جزا اور سزا کا نظام وضع کریں یہ ہدایات انہوں نے خیبر پختونخوا فوڈ سیفٹی اور حلال فوڈ اتھارٹی پشاور کے دورہ کے دوران دی گئی بریفنگ اور بعد ازاں منعقدہ تقریب سے خطاب کے دوران جاری کیں۔

(جاری ہے)

ایڈیشنل چیف سیکرٹری شہزاد بنگش، ڈی جی فوڈ اتھارٹی ریاض محسود ،چیمبر آف کامرس کے صدر زاہد شنواری،فوڈ ہینڈلرز، ریسٹورنٹس اور جنرل سٹورز کے مالکان اور دیگر متعلقہ اداروں و تنظیموں کے نمائندوں نے بھی تقریب میں شرکت کی۔نگران وزیر اعلیٰ نے اتھارٹی کے مختلف سیکشنز کا معائنہ کیا اور مختصر وقت میں اتھارٹی کے دفتر کے قیام پر صوبائی انتظامیہ کی کاوششوں کو سراہا ، ڈائریکٹر جنرل فوڈ اتھارٹی ریاض خان محسودنے نگران وزیر وزیر اعلیٰ کو اتھارٹی کے حوالے سے بریفنگ دی اور بتایا کہ اس وقت صوبے کے سات ڈویثرن کی سطح پر اتھارٹی کے دفاتر کام کر رہے ہیں جبکہ اس سال کے اختتام تک صوبے کے تمام اضلاع تک اتھارٹی کو توسیع دی جائے گی ۔

وزیر اعلیٰ نے اس موقع پرمنعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نئے قیام شدہ محکمے کو جدید خطوط پر ڈالنے کیلئے ڈی جی فوڈ اتھارٹی کی کارکردگی کو سراہا۔ دوست محمد نے اسلامی تعلیمات اور مارکیٹ کی اقدار دونوں کو روند کر کمائی کرنے والے عناصر کے رویے پر انتہائی افسوس کا اظہار کیا اور اسے انتہائی مذموم فعل قرار دیا انہوں نے کہا کہ عوام کو غیر معیاری خوراک کی فراہمی ایک سنگین جرم ہے جو نا قابل معافی ہے ،انہوں نے کہا کہ ہمیں مارکیٹ میں قیمتوں کی با ضابطہ مانیٹرنگ اور معیاری خوراک کی فراہمی کیلئے حکمت عملی کی ضرورت ہے اگر ہم مارکیٹ میں معیاری خوراک کی فراہمی یقینی بنانے میں کامیاب ہو جاتے ہیں تو اسکے نتیجے میں ہسپتالوں میں مریضوں کا رش بھی کم ہو جائے گا ۔

دوست محمد نے کہا کہ ہر تاجر کو اس پر غور کرنے کی ضرورت ہے اسے سوچنا چاہئے کہ جو خوراک وہ دوسرے لوگوں کو دیتا ہے کیا وہی خوراک وہ اپنے اور اپنے بچوں کیلئے پسند کرے گا ،یہ رویہ عوام کے حقوق اور اس سلسلے میں اللہ تعالیٰ کے احکامات کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے اللہ تعالیٰ اپنے حقوق معاف کر دیتا ہے مگر بندوں کے حقوق معاف نہیں کرتا جب تک بندہ خود اپنا حق معاف نہ کر دے قومی خزانہ 22کروڑ عوام کا حق ہے اور اس حق میں بے ایمانی کرنے والے روز آخرت عذاب سے نہیں بچ پائیں گے انہوں نے کہا کہ خوبصورت پیکنگ میں خراب چیز بیچنا دھوکہ ہے ، انہوں نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ دیہات کو غیر معیاری اشیائے خوردو نوش بیچنے اور مہیا کرنے والے ہول سیلرز پر گہری نظر رکھیںاور انکو قانون کی گرفت میں لائیں۔

انہوں نے کہا کہ اتھارٹی صوبے میں سیاحتی خطوط پر ترقیافتہ علاقوں میں سیزن کے دوران کیمپ آفس قائم کرے جن میں تمام متعلقہ آلات اور سہولیات موجود ہوں انکی حکومت ایک صاف ستھرا ماحول چاہتی ہے تاکہ یہ صوبہ ایک واضح سمت میں روشن وژن کے ساتھ آگے بڑھ سکے انہوں نے واضح کہا کہ معاشرے کے غریب طبقے کو ریلیف کی فراہمی پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہو گا انہوں نے یقین دلایا کہ غیر معیاری اشیائے خورد و نوش فروخت کرنے والے عناصر بچ نہیں پائیں گے اور بہتر کارکردگی دکھانے والے تاجروں کو اسناد اور نقد انعامات سے نوازا جائے گا انہوں نے مزید یقین دلایا کہ صوبے میں غلط کام کی نشاندہی کرنے والوں کو بھی مراعات دی جائیں گی انہوں نے مارکیٹ میں غیر معیاری ادویات اور مضر صحت مشروبات کا بھی نوٹس لیا اور مجرموں کے خلاف سخت ایکشن کی ہدایت کی۔

انہوں نے کہا کہ یہ امر اور بھی زیادہ تکلیف دہ ہوتا ہے کہ جب غیر معیاری خوراک اور اشیا کی وجہ سے کسی خاندان کا واحد کفیل شخص خود بیمار پڑ جاتا ہے اور پوری فیملی پر اسکے انتہائی منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں ۔ دوست محمد نے کہا کہ ہمارا مذہب صفائی اور معیاری خوراک پر زور دیتا ہے جو تاجر معیاری کاروبار کرتے ہیں وہ بہت کم وقت میں زیادہ معروف بن جاتے ہیں اور نتیجے میں ان کا کاروبار تیز رفتاری سے ترقی کرتا ہے انہوں نے عید الفطر سے پہلے اشیائے ضروریہ کی قیمتوں کو کنٹرول کرنے کیلئے ٹھوس اقدامات اٹھانے کا عندیہ بھی دیا انہوں نے رمضان میں مصنوعی گراں فروشی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اکثر لوگ روزہ کے آداب سے نا واقف ہوتے ہیں اور بھوک ہڑتال پر ہوتے ہیں کیونکہ جب تک رمضان کے آداب، تقاضوں اور مقاصد کا لحاظ نہ رکھا جائے تو سوائے بھوکہ رہنے کے کچھ حاصل نہیں ہو تا ، راتوں رات کروڑ پتی بننے کی لالچ میں ہر معاملے میں بے ایمانی پائی جاتی ہے اگر ہم معاشرے سے ان عناصر کا خاتمہ کر دیں تو سب کچھ ٹھیک ہو سکتا ہے۔