شریف خاندان نے عین وقت پر وکالت نامہ کیوں واپس لے لیا،بڑی سازش بے نقاب

ایوان فیلڈ کیس کا فیصلہ آنے والا تھا ۔ایسی صورتحال میں شریف خاندان کے وکیل کا پیروی سے انکار کیس کو تاخیر میں ڈالنے کی ایک سٹریٹجی ہے، ماہرین

Syed Fakhir Abbas سید فاخر عباس پیر 11 جون 2018 21:32

شریف خاندان نے عین وقت پر وکالت نامہ کیوں واپس لے لیا،بڑی سازش بے نقاب
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار-11 جون 2018ء) :شریف خاندان کے وکیل نے عین وقت پر وکالت نامہ کیوں واپس لے لیا،بڑی سازش بے نقاب ہو گئی۔قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ ایوان فیلڈ کیس کا فیصلہ آنے والا تھا ۔ایسی صورتحال میں شریف خاندان کے وکیل کا پیروی سے انکار کیس کو تاخیر میں ڈالنے کی ایک سٹریٹجی ہے۔تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں شریف خاندان کے کیسسز میں آج ایک بڑا موڑ اس وقت آیا ہے جس وقت نواز شریف کے کیس کی پیروی کرنے والے سینئیر وکیل خواجہ حارث نے اچانک اپنی ٹیم سمیت کیس کی پیروی کرنے سے انکار کر دیا تھا۔

بظاہر وکالت نامہ واپس لیتے وقت خواجہ حارث کی جانب سے یہ عذر پیش کیا گیا تھا کہ انہوں نے عدالت کی جانب سے عائد کردہ کڑی شرائط کے بعد وکالت نامہ واپس لینے کا فیصلہ کیا تھا۔

(جاری ہے)

تاہم ماہرین کے مطابق شریف خاندان کے وکیل کی جانب سے کیس عین ٹائم پر واپس لےلینا بہت معنی خیز ہے ۔ماہرین کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ خواجہ حارث شریف خاندان کے پرانے وکیل ہے اور قانونی داو پیچ سے آگاہ ہیں۔

انکا اچانک وکالت نامہ واپس لیے لینا تاخیری حربوں کے مترادف ہے۔انکا کہنا ہے کہ ان کے وکالت نامہ واپس لینے سے یہ بھی تاثر جائے گا کہ عدالت نے شریف خاندان پر زمین تنگ کر دی ہے اور اب کوئی وکیل بھی انکو خدمات دینے کو تیار نہیں جس کے بعد کیس کا فیصلہ تاخیر کا شکار ہوگا اور وہ انتخابات میں بھی عوامی ہمدردی حاصل کرنے میں کامیاب ہو سکیں گے۔انکا کہنا تھا کہ یہ سازش صرف اور صرف کیس کے فیصلے میں رکاوٹ ڈالنے کے لیے ہے کیونکہ ان کو معلوم ہے کہ ایوان فیلڈ کیس کا فیصلہ آنے والا ہے اور اس میں انکو سزا سے کوئی نہیں بچا سکتا۔





متعلقہ عنوان :