نگران وزیراعظم اور وزیراعلیٰ پنجاب کے اثاثوں کی تفصیلات جاری

نگران وزیراعظم کی اہلیہ کے نام سنگاپور اور لندن میں جائیدادیں نکلیں نگران وزیراعلیٰ پنجاب حسن عسکری کے 2 کروڑ روپے کے اثاثے ہیں ،ْرپورٹ الیکشن کمیشن کا نگران وزرائے اعلیٰ اور کابینہ کو یاد دہانی کا خط لکھنے کا فیصلہ

منگل 19 جون 2018 18:50

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 جون2018ء) الیکشن کمیشن آف پاکستان نے نگران وزیراعظم جسٹس (ر) ناصر الملک اور نگران وزیراعلیٰ پنجاب حسن عسکری کے اثاثوں کی تفصیلات جاری کردیں۔ حاصل دستاویزات کے مطابق نگران وزیراعظم ناصرالملک کے نام پر پاکستان میں 14 جائیدایں ہیں، ان کی سوات میں 8 مختلف اراضی گفٹ ظاہر کی گئیں جب کہ پشاور میں اراضی بھی والد کی طرف سے گفٹ ظاہر کی گئی ہے۔

اسلام آباد ڈی 12اور جی 14 میں ایک ایک کنال کا گھر ،ْ ڈپلومیٹک انکلیو اور کنسٹی ٹیوشن اپارٹمنٹ میں ایک ایک اپارٹمنٹ بھی نگراں وزیراعظم کی ملکیت ہیں۔نگران وزیراعظم کی اہلیہ کے نام سنگاپور اور لندن میں جائیدادیں ہیں، ان کی اہلیہ کی لندن میں جائیداد کی مالیت 272،850 پاؤنڈ ہے ،ْ ناصرالملک کے اثاثوں میں 31 لاکھ روپے کے زیورات اور 65 لاکھ روپے مالیت کا فرنیچر بھی شامل ہے۔

(جاری ہے)

دستاویزات میں بتایا گیا کہ نگران وزیراعظم کی 4 مختلف بینکوں میں 10 کروڑ25 لاکھ سے زائد کی رقم موجود ہے، جسٹس (ر) ناصر الملک کی پراپرٹی پر 380،363 ڈالر کا مورگیج موجود ہے، ان کی ہونڈا سوک 2012 ماڈل کی کارکی مالیت 10 لاکھ روپے ہے جب کہ ٹویوٹا 2012 ماڈل کی مالیت 48 لاکھ روپے ظاہر کی گئی ہے۔دوسری جانب نگران وزیراعلیٰ پنجاب حسن عسکری کے اثاثوں میں 70 لاکھ مالیت کا گھر شامل ہے، اس کے علاوہ حسن عسکری کے پاس 9 لاکھ 30 ہزار روپے کیش اور پرائز بانڈز ہیں۔

الیکشن کمیشن کے مطابق حسن عسکری کے پاس ایک کروڑ روپے کا بینک بیلنس ہے اور وہ 2 کروڑ روپے کے اثاثوں کے مالک ہیں۔علاوہ ازیں ذرائع کے مطابق نگران حکومت کے دیگر وزرائے اعلیٰ اور وزرا نے الیکشن کمیشن کے احکامات پر عمل نہیں کیا، ناصرالملک، شمشاداختر، اعظم خان، دوست محمد اور حسن عسکری کے علاوہ کسی نے تفصیلات نہیں دیں۔ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن نے نگران وزرائے اعلیٰ اور کابینہ کو یاد دہانی کا خط لکھنے کا فیصلہ کیا ہے اور خط میں فوری طور پر اثاثوں کی تفصیلات جمع کرانے کا کہا جائے گا۔ذرائع کے مطابق حلف اٹھانے کے 3 روز کے اندر اثاثوں کی تفصیلات جمع کرانا لازمی ہوتا ہے۔