13ویں آئینی ترامیم کشمیر کونسل کے جاری اور مکمل شدہ ترقیاتی منصوبے متاثر، مکمل پراجیکٹس کی ادائیگیاں رک گئیں

جاری شدہ چیک ڈس آنرز، غریب پراجیکٹ لیڈرز پریشان، محنت مزدوری کرنے والوں نے عید بھی بغیر ادائیگی کے گزاری

جمعرات 21 جون 2018 15:50

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 21 جون2018ء) 13ویں آئینی ترامیم کشمیر کونسل کے جاری اور مکمل شدہ ترقیاتی منصوبے متاثر، مکمل پراجیکٹس کی ادائیگیاں رک گئیں، جاری شدہ چیک ڈس آنرز، غریب پراجیکٹ لیڈرز پریشان، محنت مزدوری کرنے والوں نے عید بھی بغیر ادائیگی کے گزاری، مکمل اور جاری منصوبوں کی ادائیگی کرنے کا مطالبہ۔سینکڑوں پراجیکٹ کمیٹیوں نے عدالت رجوع کرنے کا فیصلہ کر لیا۔

تفصیلات کے مطابق عبوری آئین ایکٹ 1974میں 13ویں آئینی ترمیم سے کونسل کے اختیارات آزاد حکومت کو تفویض کر دیئے گئے ہیں اس طرح ترمیم سے قبل کشمیر کونسل کے زیراہتمام آزاد کشمیر کے سارے اضلاع میں جاری ترقیاتی منصوبہ جات جن کی تعداد ہزاروں مین ہے کی ادائیگیاں پائپ لائن میں تھیں اور کئی منصوبوں کے چیک جاری ہو چکے تھے۔

(جاری ہے)

کئی چیک بینکس میں جمع ہو چکے تھے مگر آزاد حکومت کی جانب سے تمام اکائونٹس منجمد کر دیئے گئے اور سٹیٹ بینک نے بنکوں کو کونسل سے جاری شدہ چیک کیش نہ کرنے کی ہدایات جاری کر دی جس کی وجہ سے لوکل گورنمنٹ آزاد کشمیر اور کونسل کے انجینئرنگ ونگ کی جانب سے جاری کردہ ورک آرڈر،چیک اور دیگر دستاویزات متاثر ہوئی ہیں۔

واضع رہے کہ حکومتی اراکین کونسل کو وزیراعظم نے ترمیم سے قبل یقین دہانی کروائی تھی کے ان کی ترقیاتی سکیمیں اور ادائیگیاں متاثر نہیں ہونگی۔

متعلقہ عنوان :