وقت ثابت کرے گا کہ 13ویں آئینی ترامیم ریاست کے مفاد میں نہیں ،ْچودھر ی محمد یٰسین

آزاد کشمیر کی جملہ سیاسی قیادت اور آئینی ماہرین کی مشاورت سے فی الفور 14ویں آئینی ترامیم کے کام شروع کیا جائے وزیراعظم آزاد کشمیر خود کو عقل کل سمجھنا شروع ہوگئے ہیں ،آج نہیں تو کل انہیں سمجھ آ جائے گی آئینی ترامیم کے معاملے پر ان سے تاریخی غلطی ہوئی جس کا خمیازہ ہماری آنے والی نسلیں بھگتیں گی ،ْاپوزیشن لیڈر

جمعہ 29 جون 2018 18:02

باغ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 جون2018ء) اپوزیشن لیڈر آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی چودھری محمد یٰسین نے کہا ہے کہ وقت ثابت کرے گا کہ 13ویں آئینی ترامیم ریاست کے مفاد میں نہیں ،جانے انجانے میں وزیر اعظم سے غلطی ہوگئی تو وہ اتنی اخلاقی جرات کریں اور اسے درست کرنے کے لیے اقدامات اٹھائیں ،آزاد کشمیر کی جملہ سیاسی قیادت اور آئینی ماہرین کی مشاورت سے فی الفور 14ویں آئینی ترامیم کے کام شروع کیا جائے ، چودھری محمد یٰسین نے وزیر اعظم آزاد کشمیر کی جانب سے 13آئینی ترامیم کے دفاع میں کی گئی پریس کانفرنس کے جواب میں کہا ہے کہ وزیراعظم آزاد کشمیر خود کو عقل کل سمجھنا شروع ہوگئے ہیں ،آج نہیں تو کل انہیں سمجھ آ جائے گی آئینی ترامیم کے معاملے پر ان سے تاریخی غلطی ہوئی جس کا خمیازہ ہماری آنے والی نسلیں بھگتیں گی ،ہم پہلے دن سے کہہ رہے ہیں کہ آزاد کشمیر کو بااختیار کرنے کے پاپولر سلوگن کا سہارا لے کراندرون خانہ خطرناک کھیل کھیلا گیا ہے ،52سبجیکٹس وفاق سے لینے کے بجائے 54سب جیکٹس وفاق کو دے دیئے گئے ہیں جس کے بعد ریاست مزید بے اختیار ہوگئی ہے ۔

(جاری ہے)

فاروق حیدر ریاستی مفاد کے بجائے ذاتی کریڈٹ کی جنگ لڑنے میں مصروف ہیں آئینی ترامیم کے لیے متفقہ تجاویزکو پس پشت ڈال کر آزادکشمیر اور پاکستان کے عوام کے انتظامی رشتوں کی بنیادوں میں ایک ٹائم بم رکھ دیا گیاجس کے تباہ کن نتائج برآمد ہونگے ،آئینی ترامیم کے ذریعے ایف بی آر سمیت دیگر سبجیکٹس میں وفاقی اداروں کو آزاد کشمیر تک رسائی دے کر آزادکشمیر کے نام میں لفظ ''آزاد '' کو بے معنی بنا کر رکھ دیا گیاہے،ہم بہت پہلے کہ چکے ہیں کہ آئینی ترامیم کر کے آزاد کشمیر کو صوبہ بنانے کی راہ ہموار کی گئی ہے جسے ریاست کے عوام کسی صورت قبول نہیں کریں گے ۔

آئینی ترامیم کی بلی تھیلے سے باہر آچکی ہے ،آزاد حکومت نے ٹیلی کمنیوکیشن کمپنیوں سے ساز باز کر کے عوام پر ٹیکس کا بوجھ لادیا اس کے فوری بعد بلدیہ ٹیکس میں بے پناہ اضافہ کے ساتھ نئے ٹیکس بھی نافذ کیے جس کی وجہ سے آزاد کشمیر کی عوام کی کمر ٹوٹ کر رہ جائے گی ،بلدیہ ٹیکس کے نفاذ کے حوالے اپوزیشن جماعتیں مشاروت کے بعد حکومت کے خلاف بھرپور احتجاجی تحریک چلائیں گے ،حکومت کی عوام کش پالیسیاں کسی صورت بھی قبول نہیں کریں گے ،چودھری محمد یٰسین نے مزید کہا کہ وزیر اعظم آزاد کشمیر پر برادری ازم اور تعصب کا خول چڑھا ہوا ہے وہ ریاست کے انتظامی امور میونسپل کمیٹی کی طرز پر چلا رہے ہیں ،اداروں کو ختم کرنے کی پالیسیاں روز اول سے جاری ہیں ،محکمہ لوکل گورنمنٹ سیاسی رشوت خانہ بن کر رہ گیا ،پاور ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن کا محکمہ عضو معطل بنا ہوا ہے آزاد کشمیر میں قدرتی وسائل سے اضافے کے لیے کوئی اقدامات اٹھا ئے نہیں جا رہے۔

محکمہ مال اور پولیس میں بھی اصلاحات کی اشد ضرورت ہے لوگوں کوانصاف کی فراہمی میں رکاوٹیں دور کرنے کے لیے قانون سازی اور مذید منصوبہ بندی ناگزِیر ہوچکی ہے،جعلی ادویات اور جعلی اشیا خوردونوش بنانے والے مافیاز آزادکشمیر کوایک عرصہ سے تختہ مشق بنائے ہوے ہیں اس سلسلے میں حکومت آزاد کشمیر موثرترین پالیسی بناے ضلعی سطح پرفوڈانسپیکٹرز کوبااختیار بناکر عوامی سطح پرآگاہی مہم چلائے اور گریئنڈ آپریشن کیاجاے،جعلی ادویات اور جعلی اشیاخوردونوش کی روک تھام کیلیے سخت ترین قانون سازی اور عملدرآمد آبھی ناگزیر ہے ،چودھری محمد یٰسین نے کہا کہ بلدیہ ٹیکس میں بے پناہ اضافے کے ساتھ نفاذ کو کسی صورت قبول نہیں کریں گے ،اس سلسلہ میں اپوزیشن جماعتوں سے مشاورت کے بعد حکومت کے خلاف بھرپور احتجاجی تحریک چلائی جائے گی ،حکومت بلدیہ ٹیکس میں اضافے کے ساتھ نفاذ کا فیصلہ فوری واپس لے وگرنہ احتجاجی تحریک کے لیے تیار رہے۔