بلدیاتی اداروں کی جانب سے تاجروں پر ظالمانہ ٹیکس کے نفاذ کیخلاف مرکزی انجمن تاجران آزادکشمیر کی کال پر آزادکشمیر بھر میں تاجروں کے احتجاجی مظاہرے

منگل 10 جولائی 2018 15:30

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 10 جولائی2018ء) بلدیاتی اداروں کی جانب سے تاجروں پر ظالمانہ ٹیکس کے نفاذ کے خلاف مرکزی انجمن تاجران آزادکشمیر کی کال پر آزادکشمیر بھر میں تاجروں کے احتجاجی مظاہرے ۔ٹیکسز کو ختم کرنے اور بلدیاتی اداروں کے خلاف نعرہ بازی ۔اٹھارہ جولائی کو آزادکشمیر بھر میں بلدیاتی اداروں کے سامنے احتجاجی دھرنے کا اعلان ۔

سب سے بڑی اور مرکزی احتجاجی ریلی دارالحکومت کے اہم کاروباری مرکز مدینہ مارکیت میں نکالی گئی ۔احتجاجی ریلی کی قیادت مرکزی چیئرمین عبدالرزاق ،تنویر قریشی ،میر امتیاز احمد ،عارف لون ،اعجاز زرگر،پرویز اقبال زرگر،راحیل بٹ،ظہور میر،شہزاد اعوان ،شیخ ہرون ،نذیر گیلانی ،خواجہ نعمان عزیزکی احتجاجی ریلی گرلز کالج روڈ سے نکالی گئی جو سینما چوک مدینہ مارکیٹ میں جلسہ کی شکل اختیار کر گئی ۔

(جاری ہے)

جس میں تاجرون نے بھرپور شرکت کر کے ٹیکسز کو مسترد کر دیا ۔احتجاجی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی انجمن تاجران آزادکشمیر کے صدر عبدالرزاق خان نے کہا ہے کہ بلدیاتی اداروں نے تاجروں کو سہولیات دینے کے بجائے ظالمانہ ٹیکس کا نفاذ کر دیا ہے ۔وزیر اعظم کو اس حوالہ سے آگاہ کیا تھا مگر تاحال ٹیکس واپس نہیں لیے گئے ہیں ۔دارالحکومت مظفرآباد کے تاجروں نے زلزلہ کے بعد اس شہر کو بحال کیا ۔آج تک بلدیہ مظفرآباد کوئی کام نہ کر سکا ہے ۔ایڈمنسٹریٹر بلدیہ ناتجربہ کار ہیں ۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم خود نوٹس لیں بصورت دیگر 18کے احتجاجی دھرنے میں آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کرینگے ۔انہوں نے آزادکشمیر بھر مین ٹیکسز کے خلاف کامیاب احتجاج پر تاجروں کو مبارکباد دی ہے ۔