18 سیاستدانوں اور الیکشن کمیشن کے 8 افسران پر حملے کا خدشہ

ملک بھر میں دہشتگردی کی لہر ایک مرتبہ پھر سے دوڑ گئی ، سکیورٹی اداروں کو آگاہ کر دیا گیا

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین ہفتہ 14 جولائی 2018 11:20

18 سیاستدانوں اور الیکشن کمیشن کے 8 افسران پر حملے کا خدشہ
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 14 جولائی 2018ء) : ملک بھر میں ایک مرتبہ پھر سےدہشتگردی کی لہر دوڑ گئی ہے جس نے عوام میں خوف و ہراس مبتلا کردیا ہے۔ گذشتہ روز مستونگ میں ہونےو الے بم دھماکے میں سراج رئیسانی سمیت 130 سے زائد افراد شہید ہوئے۔ مستونگ دھماکے نے ہر آنکھ کو اشکبار کر دیا ہے۔ قومی اخبار میں شائع ایک رپورٹ کے مطابق عام انتخابات کے دنوں میں الیکشن میں رکاوٹ پیدا کرنے کے لیے شدت پسندوں نے 18 سیاستدانوں اور الیکشن کمشین کے 8 افسران کو نشانہ بنائے جانے کی منصوبہ بندی کر لی ہے۔

دہشت گردی کی حالیہ لہرکے بعد نیشنل کاؤنٹرٹیررازم اتھارٹی (نیکٹا) نے عام انتخابات 2018 کے دوران 18 سیاسی رہنماؤں اورالیکشن کمیشن کے 8 افسران پر دہشت گرد حملوں کے خدشے کا انکشاف کیا ہے۔

(جاری ہے)

رپورٹ میں بتایا گیا کہ وفاقی وزرات داخلہ کے کراچی میں ہونے والے اہم اجلاس میں انتخابی ریلیوں اوربڑے جلسوں پرغیراعلانیہ پابندی کی سفارش کردی گئی ہے۔

ملک میں انتخابی مہم کوسبوتاژ کرنے کے لیے ہونے والی حالیہ دہشت گردی کے بعد وفاقی وزارت داخلہ نے سیاسی جماعتوں کواعتماد میں لے کر انتخابی ریلیوں،کارنرمیٹنگزسے متعلق نیا سیکیورٹی پلان تشکیل دینے کا فیصلہ بھی کر لیا گیا ہے۔ وفاقی وزارت داخلہ کے کراچی میں ہونے والے ایک اہم اجلاس میں چاروں صوبوں کے چیف سیکرٹریز کی جانب سے پہلے ہی یہ تجاویز پیش کی گئی تھیں کہ دہشت گردی کے خدشہ کے پیش نظرانتخابی مہم کے دوران بڑے اجتماعات اورانتخابی ریلیوں کا سلسلہ محدود کردیا جائے ۔

دوسری جانب دہشت گردی کی حالیہ لہرکے بعد نیشنل کاؤنٹرٹیررازم اتھارٹی (نیکٹا) نے انتخابات 2018 کے دوران 18 سیاسی رہنماؤں اورالیکشن کمیشن کے 8 افسران پر دہشت گرد حملوں کا خدشہ ظاہرکردیا ہے اورسیاسی جماعتوں کے قائدین کی نقل وحمل کو محدود کرنے کے علاوہ ان کی سیکیورٹی میں اضافے کی سفارش بھی کی ہے ۔محکمہ داخلہ سندھ کے ایک سینئر افسرکے مطابق نیکٹا حکام کو ممکنہ حملوں سے متعلق آئی ایس آئی اور آئی بی کی جانب سے آگاہ کیا گیا ہے اور اس حوالے سے تمام صوبائی حکومتوں اورمتعلقہ اداروں کو بھی آگاہ کردیا گیا ہے ۔

نیکٹا حکام کے مطابق الیکشن کے دوران 12عام اور 6 مخصوص سیاسی شخصیات کے لئے تھریٹ الرٹ موصول ہوئے ۔ دہشتگردوں کی جانب سے سیاسی جماعتوں کی ٹاپ لیڈر شپ کو نشانہ بنایا جاسکتا ہے۔اس کے علاوہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کے 8 افسران پربھی دہشت گرد حملوں کا خدشہ ظاہرکرتے ہوئے ان کی سیکیورٹی میں اضافہ کی سفارش کی گئی ہے جن میں بلوچستان اورسندھ سے تعلق رکھنے والے الیکشن کمیشن کے افسران بھی شامل ہیں۔

یاد رہے کہ گذشتہ روز بلوچستان عوام نیشنل پارٹی کے رہنماء سراج رئیسانی کے قافلے پرخود کش حملہ ہواا، جس کے نتیجہ میں سراج رئیسانی سمیت 130 سے زائد افراد شہید جبکہ 200 سے زائد کارکنان زخمی ہوئے تھے۔ قبل ازیں 10 جولائی کی رات پشاورکے علاقے یکہ توت میں عوامی نیشنل پارٹی کے جلسے میں خوفناک خود کش بم دھماکہ ہوا۔ دھماکہ اسٹیج کے قریب ہوا ۔ دھماکے کے نتیجے میں اے این پی رہنما ہارون بلور سمیت 20 افراد شہید جبکہ 62 سے زائد افراد زخمی ہوئے۔ سکیورٹی خدشات کے پیش نظر نیکٹا اور خفیہ ایجنسیوں نے سکیورٹی اداروں اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کو اہم ہدایات جاری کر دی ہیں۔