مستونگ دھماکے پر شاہد آفریدی کا بیان بھی سامنے آگیا

دھماکے میں بلوچستان عوامی پارٹی کے صوبائی امیدوار سراج رئیسانی سمیت 128افراد شہید ہوئے تھے

ہفتہ 14 جولائی 2018 13:09

مستونگ دھماکے پر شاہد آفریدی کا بیان بھی سامنے آگیا
کراچی(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔14جولائی 2018 ء) گزشتہ روز بلوچستان کے شہر مستونگ میں ہونے والے دھماکے پر قومی ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی کا ردعمل بھی سامنے آگیا ہے ۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ روزمستونگ میں ہونے والے دھماکے میں بلوچستان عوامی پارٹی کے صوبائی امیدوار سراج رئیسانی سمیت 128افراد شہید اور سینکڑوں زخمی ہوئے تھے، اس حملے کی ذمہ داری داعش نے قبول کی تھی ۔

دہشت گردی کی اس بہیمانہ واقعے پر قومی ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی کا بیان بھی سامنے آگیا ہے ۔ سوشل میڈیا ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں آ ل راﺅنڈر کا کہنا تھا کہ ”بلوچستان میں ایک اور نہایت بزدلانہ حملہ جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ میری ساری دعائیں متاثرہ خاندانوں اور شہیدوں کے لئے ہیں، اللہ تعالیٰ پاکستان کی حفاظت فرمائے“۔

(جاری ہے)

یاد رہے کہ بلوچستان کے ضلع مستونگ میں درینگڑ کے قریب بلوچستان عوامی پارٹی کی انتخابی مہم کے دوران خودکش حملے کے نتیجے میں سابق وزیراعلیٰ بلوچستان نواب اسلم رئیسانی کے چھوٹے بھائی سراج رئیسانی سمیت 128 افراد شہید جب کہ 150 افراد زخمی ہوگئے، سراج رئیسانی کو شدید زخمی حالت میں ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہوگئے۔

واقعے کے بعد امدادی ٹیموں نے جائے وقوعہ سے زخمیوں کو ہسپتال منتقل کیا جبکہ سکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لیکر دھماکے کی جگہ سے شواہد اکٹھا کرکے تحقیقات کاآغاز کردیا ہے، بم ڈسپوزل سکواڈ کے مطابق دھماکے میں 16 سے 20 کلو دھماکا خیز مواد استعمال کیا گیا۔مستونگ دھماکے کے بعد کوئٹہ کے سرکاری اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی جبکہ نگراں وزیراعلیٰ بلوچستان علاﺅالدین مری نے مستونگ میں سراج رئیسانی کے قافلے پر خود کش حملے کی مذمت کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر مستونگ سے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی۔

دوسری جانب مستونگ دھماکے میں شہید ہونے والے پی بی 35 مستونگ سے عوامی پارٹی کے امیدوار سراج رئیسانی کی شہادت کے بعد حلقے میں الیکشن ملتوی کردیا گیا جب کہ پی بی 35 مستونگ میں انتخاب ضمنی الیکشن کے ساتھ ہوگا۔واضح رہے کہ بنوں کے علاقے میں جے یو آئی (ف) کے رہنما اکرم خان درانی کے قافلے کے قریب بم دھماکے کے نتیجے میں 5 افراد جاں بحق اور 30 زخمی ہوگئے تھے تاہم اکرم درانی اس حملے میں محفوظ رہے جبکہ 3 روز قبل پشاور کے علاقے یکہ توت میں عوامی نیشنل پارٹی کی کارنر میٹنگ کے دوران دھماکے میں عوامی نیشنل پارٹی کے مرحوم رہنما بشیر بلور کے بیٹے اور اے این پی کے ’پی کے 78‘ کے انتخابی امیدوار ہارون بلور سمیت 13 افراد شہید ہوگئے تھے۔