دومیل سیداں سے مانک پیاں تک13سالوں میں سڑک کی تعمیر نہ ہوسکی

زلزلہ میں گر جانے والی سڑک کی عدم تعمیر پر اہل علاقہ سراپا احتجاج ایک ماہ تک سڑک کی تعمیر نہ ہوئی تو آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا

بدھ 18 جولائی 2018 14:46

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 جولائی2018ء) دومیل سیداں سے مانک پیاں تک13سالوں میں سڑک کی تعمیر نہ ہوسکی۔

(جاری ہے)

زلزلہ میں گر جانے والی سڑک کی عدم تعمیر پر اہل علاقہ سراپا احتجاج ایک ماہ تک سڑک کی تعمیر نہ ہوئی تو آئیندہ کالا،ْئحہ عمل طے کیا جائے گا جس میں احتجاجی دھرنا بھی دیا جا سکتا ہے آزادکشمیر کا بجٹ11ارب سے 22ارب ہو گیا لیکن دارلحکومت مظفرآباد کے شہروسط میں سڑک بحال نہ کی جاسکی10ہزار سے زائد افراد ذہنی کرب کا شکار ہیں13سالوں سے ارباب اختیار اور متعلقہ اداروں کی توجہ اسطرف مبذول کرواتی تا ہم کہیں سے شنوائی نہیں ہوتی ہے نہ جانے کون سا آسیب ہے جو اس سڑک کو بحال کرنے سے حکومت اور متعلقہ اداروں کو روک رہا ہے ہم مریضوں کو کرسیوں پر اٹھاکر ہسپتال اور تدفین کیلئے جنازوں کو ہاتھوں پر اٹھا کر قبرستانوں تک لے جانے کیلئے مجبور ہیں ہم وزیر اعظم آزادکشمیر‘چیف سیکرٹری آزادکشمیر اور وزیر حکومت افتخار گیلانی سے مطالبہ کرتے ہیں کہ دومیل سیداں تا مانک پیاں جانے والی سڑک کو بحال کروانے کے احکامات جاری کرتے ہوئے متعلقہ اداروں کا ایکٹو کریں ان خیالات کا اظہار اہل علاقہ دومیل سیداں مانک پیاں محمد اقبال اعوان‘محمد شوکت گنائی‘لیاقت علی اعوان‘سید سعید شاہ‘محمد اسماعیل چوہدری‘خواجہ سعید ‘عزیز احمد غزالی‘محمد جاوید ‘محمد عامر ‘محمد مرچال‘محمد سیلمان و دیگر نے ایوان صحافت میں ہنگامی پریس کانفرنس کے دوران کیا انھوں نے کہاکہ 10ہزار کی آبادی ذہنی کرب کا شکار ہیں سڑک نہ ہونے کی وجہ سے آئے روز چھوٹے بچے اور بزرگ شہری سڑک نہ ہونے کی وجہ سے گرتے ہیں کوئی ان کا پرسان حال نہیں ہے 10منٹ کا سفر آدھے گھنٹے میں طے ہوتا ہے صورت حال انتہائی ابتر سے سڑک کی تعمیر کرنا کوئی اتنی بڑی بات نہیں ہے صرف توجہ کی ضرورت سے اگر سہیلی سرکار پل6ماہ میں بن سکات ہے تو دومیل سیداں سڑک کیوں نہیں بنائی جاسکتی ہم اعلیٰ حکام سے مطالبہ کرتے ہیں کہ فی الفور اس سڑک کی تعمیر کیلئے اقدامات اٹھائے جائیں تا کہ شہری اس ذہنی کرب اور مشکلات سے بچ سکیں۔

متعلقہ عنوان :