دینی قیادت ہی پاکستان کو کرپشن سے پاک اور اسلام کا مضبوط قلعہ بناسکتی ہے،

اسلام کا حقیقی عادلانہ و منصفانہ نظام ہمارے تمام تر مسائل کا واحد حل اور قیام پاکستان کا مقصد ہے خادم حسین رضوری، سینیٹر سراج الحق،مولانا فضل الرحمان، ابوالخیر محمد زبیر ، ثروت اعجاز قادری ،لیاقت بلوچ

جمعرات 19 جولائی 2018 18:58

دینی قیادت ہی پاکستان کو کرپشن سے پاک اور اسلام کا مضبوط قلعہ بناسکتی ..
لاہور۔19جولائی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 جولائی2018ء) مذہبی جماعتوں کے رہنمائوں نے کہا ہے کہ دینی قیادت ہی پاکستان کو کرپشن سے پاک اور اسلام کا مضبوط قلعہ بنا سکتی ہے، اسلام کا حقیقی عادلانہ و منصفانہ نظام ہمارے تمام تر مسائل کا واحد حل اور قیام پاکستان کا مقصد ہے، 2018 کا الیکشن فیصلہ کریگا کہ پاکستان ایک اسلامی ملک رہے گا یا لبرل اور سیکولر پاکستان بنے گا، یہ الیکشن نظریا ت ، تہذیب اور کلچر کا مقابلہ ہے ۔

سیکولر ازم کے حامی چاہتے ہیں کہ اسلام کو مسجد تک محدود کردیا جائے اوراس سے پارلیمنٹ میں قانون سازی اور اقتدار کا حق چھین لیا جائے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہارمتحدہ مجلس عمل کے مرکزی رہنما وامیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق،جماعت اسلامی کے مرکزی سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ،جمعیت علمائے اسلام (ف)کے سربراہ مولانا فضل الرحمان ،نظام مصطفیٰ محاذ کے امیدوارڈاکٹر صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر،تحریک لیک یا رسول اللہ کے چیف خادم حسین رضوری سمیت دیگر مذہبی جماعتوں کے رہنمائوںنے ’’اے پی پی‘‘ سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کیا، امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ پاکستان سے لوٹی گئی 500 ارب ڈالر کی بیرون ملک پڑی دولت کو واپس لا کر ملک و قوم پر خرچ کریں گے ، ملک کے تما م مسائل کا حل اسلامی انقلاب میں ہے ، انہوںنے کہا کہ پاکستان کے مستقبل کا فیصلہ عوام کے ووٹ سے ہوگا، عوام نے طے کرنا ہے کہ انہوں نے جاگیرداروں وڈیروں اور سرمایہ داروں کی غلامی کرنی ہے یا کرپٹ ٹولے سے آزادی حاصل کرکے پاکستان کو حقیقی معنوں میں ایک اسلامی و فلاحی ریاست بنانا ہے ، انہوں نے کہا کہ آنے والا کل پاکستان میں اسلامی نظام اور غریب عوام کا ہے ، پاکستان کو ایک اسلامی و خوشحال پاکستان بنانے کیلئے عوام متحدہ مجلس عمل کے دست و بازو اور ووٹر اور سپورٹر بنیں ، متحدہ مجلس عمل عام آدمی کو خوشحال دیکھنا چاہتی ہے اس لئے ظلم کرپشن اور غربت کے خاتمہ کیلئے جدوجہد کررہی ہے ، انہوں نے کہاکہ متحدہ مجلس عمل نے پاک دامن لوگوں کو اکٹھا کرکے عوام کے سامنے پیش کیا ہے تاکہ عوام اپنی حقیقی قیادت کو پہچان سکیں ، ایم ایم اے میں پاناما زدہ اور کرپٹ لوگ نہیں، قرضے لیکر ہڑپ کرنے والے ہیں نہ دبئی اور لندن میں ان کی جائیدادیں ہیں ، یہ سب آپ کے درمیان رہنے والے لوگ ہیں ، انہوں نے کہا کہ اللہ سے ڈرنے والے لوگ اسمبلیوں میں پہنچیں گے تو اللہ تعالیٰ برکت اور رحمت کے دروازے کھول دے گا ،کچھ لوگ ملک سے حیا کا جنازہ نکالنا چاہتے ہیں ، قوم یہ نہیں ہونے دے گی کہ یہاں شراب خانے آباد اور مسجدیں اور مدارس ویران ہوں، متحدہ مجلس عمل اور جماعت اسلامی کے مرکزی سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ نے کہا کہ ہم عام آدمی کو اقتدار کے ایوانوں میں پہچانا چاہتے ہیں کیونکہ عوام کے مسائل کا ادراک وہی رکھتا ہے جو عوام میں سے ہو، جو لوگ غریبوں کے ہمدرد اور خیر خواہ بن کر آتے ہیں انہیں عوام کے مسائل سے نہیں اپنے اقتدار سے مطلب ہوتا ہے اسی لئے وہ دوبارہ پانچ سال تک نظر نہیں آتے ، لیاقت بلوچ نے کہا کہ آج تک ملک کے اقتدار پر قابض وڈیروں نے عوام کا استحصال کیا ہے اور عام آدمی کو زندگی کی بنیادی سہولتوں سے محروم رکھا ہے ، جن لوگوں نے روٹی کپڑے اور مکان کے نعرے پر چالیس سال حکومت کی وہ آج ایک بار پھر عوام کو بے وقوف بنانے کی ناکام کوشش کررہے ہیں ، سیکرٹری جنرل نے کہا کہ عوام اب باشعور ہوچکے ہیں وہ نئے لیبل والی پرانی شراب کے دھوکے میں نہیں آئیں گے اور 25جولائی کو متحدہ مجلس عمل کے امیدواروں کو ووٹ دیکر ایک اسلامی و خوشحال پاکستان کی بنیاد رکھیں گے ، جمعیت علمائے اسلام (ف)کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پی پی پی ، پی ٹی آئی اور ن لیگ کے پاس کوئی سیاسی پروگرام نہیں ایک ہی طبقہ ملک پر عرصہ درازسے قابض ہے، جو صرف پارٹیاں بدلتا رہتاہے ، ہم آپ کو انقلاب کی طرف بلاتے ہیں ہمیں موقع دیں اقتدارمیں آکر وسائل کی منصفانہ تقسیم ، تعلیم ، صحت مفت ،کارخانے کے مزدور کا کارخانے کے منافع میں حصہ ،کسان کا کھیت کے پیداوارمیں حصہ شامل کریںگے ، بیروزگارکو روزگار الائونس دیاجائے گا جبکہ ضعیف لوگوں کو بھی الائونس دیںگے ، بے گھروں کو شیلٹر دیں گے ، انہوںنے کہاکہ بلاول نے مخلوط حکومت بننے کا کہاہے جس کے وزیر اعظم آصف زرداری بنیں گے جبکہ آصف زرداری بلاول کو اگلا وزیر اعظم بناناچاہتے ہیں، کیا ان کے علاوہ پی پی پی میں ایسا کوئی نہیں جسے یہ منصب دیاجائے ، انہوں نے کہاکہ ٹی وی چینلز پر کروڑوں روپے کے اشتہار میں جو چہرے دکھائے جارہے ہیں وہ 25جولائی کے بعد نظر نہیں آئیں گے، سندھ میں قلندروں اور دولت مندوں کا مقابلہ ہے ا ن شاء اللہ قلندر جیتیں گے، جمعیت علماء پاکستان (نورانی) ملی یکجہتی کونسل ،نظام مصطفیٰ محاذ کے امیدوارڈاکٹر صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر نے کہاہے کہ اب وقت آگیا ہے کہ قوم کرپٹ، بدعنوان، لٹیرے اور عصبیتوں کی آگ بھڑکانے والوں کو مسترد کردیں اور ختم نبوت قوانین کا تحفظ کرنے والوں کو پارلیمنٹ میں بھیجیں، انہوں نے کہا کہ سیکولر اور لادین قوتیں پاکستان میں امن تباہ کرنے کی ذمہ دار ہیں ان لبرل اور روش خیال لوگوں نے پاکستان کو اندھیروں میں دھکیلاہے اس ملک میں رسول اللہ ﷺ کا نظام نافذ ہوگا،25جولائی کا سورج چابی کی کامیابی کے ساتھ طلوع ہوگا، تحریک لبیک پاکستان کے چیف اور مرکزی رہنماء خادم حسین رضوی نے کہا کہ دین اسلام کا نظام نافذ ہوتے ہی پاکستان کے تمام قرضے اتارے جائیں گے، امیر وغریب کو بلاتفریق، مفت اورفوری، صحت وتعلیم اور عدل و انصاف ملے گا، اللہ تعالیٰ پرایمان رکھوکسی سے ڈرنے کی ضرورت نہیں، انہوںنے کہا کہ ہم اپنے لئے نہیں دین اسلام کے نفاذ کیلئے اللہ تعالیٰ، رسول اللہؐ کے نام پر ووٹ مانگتے ہیں، عوام اللہ تعالیٰ پربھروسہ کرکے تحریک لبیک پاکستان کے امیدواروں کوکامیاب کروائیں، اللہ تعالیٰ کا دین اسلام عوام کے تمام حقوق کا پاسبان ہے، ہم غلط چلیں گے تودین اسلام ہماری بھی پکڑ کریگا، انہوںنے کہا کہ عصبیتوں اور لسانیت کے بت پاش پاش ہو گئے ہیں شہر میں اخوت اور بھائی چارے فضاء قائم ہورہی ہے مختلف زبانیں بولنے والے احترام اور محبت سے رہ رہے ہیں لاشوں کی سیاست کو قوم مسترد کردے اور نبیﷺ کے جھنڈے اور جنت کی چابی کو تھام لے، انشاء اللہ ایوانوں میں یارسول اللہﷺ کی صدائیں بلند ہوں گی، انہوںنے کہا کہ ہم نے ختم نبوتﷺ کے قوانین کے تحفظ کیلئے تمام سیاسی اور مذہبی قوتوں کو ساتھ ملایا ہے، تمام مذہبی اور سیاسی جماعتیں جمعیت علماء پاکستان کی حمایت کررہی ہیں انشاء اللہ کامیابی سے ضرور ہمکنار ہوں گے ، سنی تحریک پاکستان کے سربراہ ثروت اعجاز قادری نے کہا کہ قوم عام انتخابات کیلئے مکمل طور پر تیار ہے، عوام25جولائی کو اپنے ووٹ کا صحیح استعمال کریں۔