کراچی میں ایل پی جی کا بحران شدت اختیار کرگیا،ایک ہفتے میں گیس کی قیمت 30روپے فی کلو بڑھا دی گئی

لوکل پروڈیوسر کی جانب سے دانستہ پیدا کی جانے والی گیس کی قلت کو غریب افراد کے خلاف ایک سازش ہے،عمران فاروقی

جمعہ 20 جولائی 2018 19:55

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 جولائی2018ء) کراچی میں ایل پی جی کا بحران شدت اختیار کرگیا،لوکل پروڈیوسر زنے دانستہ گیس کی قلت پیدا کرکے ایل پی جی کی قیمت بڑھا دی،ایک ہفتے قبل100روپے فی کلو فروخت کی جانے والی گیس 30روپے اضافے سے 130روپے گی کلو تک پہنچا دی گئی۔ ایل پی جی ڈسٹری بیوٹرز ایسوسی ایشن آف پاکستان (سندھ زون)کے سینئرنائب صدر عمران فاروقی نے لوکل پروڈیوسر کی جانب سے دانستہ پیدا کی جانے والی گیس کی قلت کو غریب افراد کے خلاف ایک سازش قرار دیا اورایسوسی ایشن کے چیئرمین عرفان کھوکھر کو پوری صورتحال سے آگاہ کردیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق کرزچی میں ایل پی جی کا بحران پیدا کردیا گیا ہے اور گیس کی قیمت بڑھا کر لوکل پروڈیوسرز اپنی تجوریوں میں کروڑوں روپے بھرنے لگے، قیمت بڑھنے سے ایل پی جی کی2 مقامی پلانٹس نے گیس کی اسٹوریج کرلی تاکہ مزید قیمت بڑھنے پر مارکیٹ میں فروخت کیا جاسکے۔

(جاری ہے)

ڈالر کے ریٹ بڑھنے اور ٹیکسز میں اضافے کے سبب درآمدی ایل پی جی کی امپورٹ کم ہوگئی ہے جس کا بھرپور فائدہ اٹھا کر منہ مانگے داموں ایل پی جی فروخت کی جانے لگی ہے۔

پورٹ ققسم اور سپرہائی وے پرکئی ایل پی جی پلانٹس بند کردیئے گئے،مارکیٹ میں گیس کی شدید قلت نے ایل پی جی استعمال کرنے والے صارفین مجبوراً مہنگی گیس خریدرہے ہیں۔ ایل پی جی ڈسٹری بیوٹرز ایسوسی ایشن آف پاکستان (سندھ زون)کے سینئرنائب صدر عمران فاروقی نے گیس کی قلت اورقیمت بڑھنے کی تمقم تر ذمہ داری لوکل پروڈیوسرز پر عائد کی ہے اورحکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ کراچی میں مہنگے داموں ایل پی جی کی فروخت کو روکا جائے اورمنافع خوروں اور ذخیرہ اندوز ایل پی جی پروڈیوسرز کے خلاف سخت کاروائی کی جائے ، صارفین کوایل پی جی اصل داموں پر دستیابی کو یقینی بنایا جائے دوسری صورت میں ایل پی جی کی مزیددرآمدبندہونے سے لوکل پروڈیوسرز کوایل پی جی کی قلت پیدا کرنے کا مزید موقع ملے گا۔

عمران فاروقی نے کہا کہ ایسوسی ایشن کے مرکزی چیئرمین عرفان کھوکھرکی جدوجہد ہمیشہ سے صارفین کی جیبوں پر نقب زنی کرنے والی مارکیٹنگ کمپنیوں کے خلاف رہی ہے لیکن اب کئی ایسے عناصر سر اٹھارہے ہیں جو بلیک مارکیٹنگ کے ذریعہ کروڑوں روپے اپنی جیبوں میں بھر رہے ہیں اور اگر حکومت نے ایسے رعناصر کے خلاف کاروائی نہ کی توشٹر ڈائون ہڑتال پر غور کیا جائے گا جس کی تمام تر ذمہ دار نگراں حکومت ہوگی۔