Live Updates

پاکستان تحریک انصاف نے پرویز الٰہی کو اسپیکر پنجاب اسمبلی نہ بنانے کا فیصلہ کر لیا

پارٹی کے اس فیصلے سے مسلم لیگ ق کے ساتھ پی ٹی آئی کا شراکت اقتدار کا معاہدہ خطرے میں پڑ گیا

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعرات 2 اگست 2018 14:17

پاکستان تحریک انصاف نے پرویز الٰہی کو اسپیکر پنجاب اسمبلی نہ بنانے ..
لاہور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 02 اگست 2018ء) : پاکستان تحریک انصاف نے مسلم لیگ ق کے رہنما پرویز الٰہی کو اسپیکر پنجاب اسمبلی نہ بنانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ ممکنہ طور پر پرویز الٰہی کے خلاف نیب انکوائری کے پیش نظر یہ فیصلہ کیا گیا۔ پاکستان تحریک انصاف کے اس فیصلے سے پاکستان تحریک انصاف اور پاکستان مسلم لیگ ق ، دونوں ہی سیاسی جماعتوں کا شراکت اقتدار کا معاہدہ خطرے میں پڑگیا ہے۔

پرویز الٰہی یہ دعویٰ کر چکے ہیں کہ پاکستان تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان نے خود نہیں اسپیکر پنجاب اسمبلی کے عہدے کی پیشکش کی تھی اور گرین سگنل دیا تھا۔ذرائع نے بتایا کہ پاکستان تحریک انصاف نے اسپیکر کے عہدے کے لیے ق لیگ سے پرویز الٰہی کی جگہ کوئی دوسرا نام مانگ لیا ہے۔ ایک خبر یہ بھی ہے کہ پرویز الٰہی کو اسپیکر پنجاب اسمبلی کا عہدہ نہ دینے کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ پاکستان تحریک انصاف پرویز الٰہی کو مرکز میں رکھنا چاہتی ہے۔

(جاری ہے)

اور نمبر گیم کے حوالے سے بھی پرویز الٰہی کی وفاق میں ضرورت ہے۔ قبل ازیں پی ٹی آئی اور ق لیگ کی قیادت کے مابین پرویز الٰہی کو اسپیکر بنانے پر اتفاق ہوگیا تھا۔ذرائع کے مطابق تحریک انصاف مسلم لیگ ق کو وفاق اور پنجاب میں 2 ، 2 وزارتیں بھی دے گی اور وزارتوں کا فیصلہ اسپیکر کے انتخاب کے بعد کیا جائے گا۔ مسلم لیگ ق کو ایک مشیر کا عہدہ دینے کی پیشکش بھی کی گئی ہے ۔

دوسری جانب مسلم لیگ ق کے سینئر رہنما و سابق وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی کا کہنا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے ساتھ چلنے کے لیے ہم کوئی شرائط نہیں رکھ رہے، وزیراعلیٰ پنجاب پی ٹی آئی سے ہی ہوگا، عمران خان نے مجھے صوبے کی سیٹ چھوڑنے سے منع کیا ہے اور خود اسپیکر پنجاب اسمبلی کے عہدے کی پیشکش کی ہے ۔ ہم تحریک کی غیر مشروط حمایت کریں گے، کچھ لوگ عمران خان کو کامیاب ہوتے نہیں دیکھنا چاہتے۔

لیکن انشاءاللہ ہمیں ضرورت سے زیادہ نمبرز مل جائیں گے۔پرویز الٰہی نے مزید کہا کہ مسلم لیگ ن کے نومنتخب ممبران صوبائی اسمبلی مجھ سے رابطے میں ہیں اورانہوں نے مجھے اپنی حمایت کا یقین دلایا ہے ۔ میں وقت آنے پران کے نام بھی سامنے لے آؤں گا ۔یہاں ایک بات قابل ذکر ہے کہ گذشتہ روز پارٹی رہنماؤں نے پرویز الٰہی کو اسپیکر پنجاب اسمبلی بنانے کی مخالفت کی تھی۔

پارٹی رہنماؤں نے موقف اختیار کیا تھا کہ پرویز الٰہی پہلے نیب کیسز سے کلئیر ہوں اس کے بعد انہیں کوئی عہدہ دیا جائے ۔ پارٹی رہنماؤں کا کہنا ہے کہ نیب زدہ لوگوں کو عہدے دینے سے اپوزیشن کی جانب سے ٹف ٹائم کا سامنا کرنا پڑے گا۔ قبل ازیں پاکستان تحریک انصاف اور مسلم لیگ ق کے مابین ہوئے معاہدے کی تفصیلات منظر عام پرآئیں۔اس معاہدے کے مطابق وزیرا علیٰ پنجاب کا عہدہ پاکستان تحریک انصاف کا ہو گا جبکہ اسپیکر پنجاب اسمبلی کا عہدہ مسلم لیگ ق کے پاس ہو گا۔

معاہدے میں کہا گیا کہ چودھری پرویز الٰہی اسپیکر پنجاب اسمبلی ہوں گے جبکہ جیت کے بعد مونس الٰہی وفاقی کابینہ کا حصہ ہوں گے ۔یہی نہیں بلکہ مسلم لیگ ق کے رہنما پرویز الٰہی کو پاکستان پیپلز پارٹی سے رابطہ کرنے کا ٹاسک بھی دے دیا گیا۔ پرویز الٰہی پاکستان پیپلزپارٹی سے رابطہ کر کے ان کی حمایت حاصل کریں گے۔ لیکن اب پاکستان تحریک انصاف نے پرویز الٰہی کو اسپیکر پنجاب اسمبلی نہ بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات