آنے والی حکومت دھاندلی زدہ ہے، الیکشن کمیشن اپنی ذمہ داری ادا کرنے میں ناکام

رہاہے،شہبازشریف انتخابات میں فارم 45 کی جگہ پرچیاں دی گئیں‘ میڈیا کو پولنگ اسٹیشنز میں داخلے کی اجازت نہ ملی ہم نہ تو پارلیمنٹ پر حملہ کریں گے اور نہ ہی گیس اور بجلی کے بلوں کو آگ لگائیں گے اور نہ ہی پارلیمنٹ پر لعنت بھیجیں گے، قومی اسمبلی میں خطاب

جمعہ 17 اگست 2018 22:36

آنے والی حکومت دھاندلی زدہ ہے، الیکشن کمیشن اپنی ذمہ داری ادا کرنے ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 اگست2018ء) مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے کہا ہے کہ نئی آنے والی حکومت دھاندلی زدہ ہے الیکشن کمیشن اپنی ذمہ داری ادا کرنے میں ناکام رہاہے۔ انتخابات میں فارم 45 کی جگہ پرچیاں دی گئیں‘ میدیا کو پولنگ اسٹیشن میں داخلیکی اجازت نہ ملی‘ ہم نہ تو پارلیمنٹ پر حملہ کریں گے اور نہ ہی گیس اور بجلی کے بلوں کو آگ لگائیں گے اور نہ ہی پارلیمنٹ پر لعنت بھیجیں گے ۔

قومی اسمبلی میں نئے وزیر اعظم کے انتخاب کیلئے رائے شماری کے بعد خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ نئی آنے والی حکومت پاکستان کی تاریخ میں سب سے زیادہ دھاندلی زدہ حکومت ہے۔ پوری دنیا کے میڈیا نے انتخابات میں ہونے والی دھاندلی کے بارے میں بات کی ہے۔ پورے ملک میں دھاندلی کا شور ہے۔

(جاری ہے)

الیکشن کمیشن اپنی ذمہ داری ادا کرنے میں ناکام رہا ہے۔

یہ کیسا الیکشن تھا جہاں 33 حلقوں میں مسترد شدہ ووٹوں کی تعداد جیت کے مارجن سے زیادہ تھی۔ الیکشن میں فارم 45 نہیں دیا گیا بلکہ اس کی جگہ پرچیاں دی گئیں میڈیا کو پولنگ اسٹیشن میں جانے کی اجازت نہیں دی گئی ۔ شہروں میں انتخابی نتائج 48 گھنٹوں کے بعد دیئے گئے جبکہ دیہاتوں کے نتائج پہلے آگئے تھے۔ یہ کیسا الیکشن تھا جس میں نالوں سے بیلٹ پیپرز برآمد ہورہے ہیں۔

اس الیکشن کو پوری قوم نے مسترد کردیا ہے۔ 2018 ء کا الیکشن تاریخ میں بددیانت ترین الیکشن ثابت ہوگا۔ ایک پاریمانی کمیشن بنایا جائے جو انتخابات میں دھاندلی کی تحقیقات کرے اور تھرڈ پارٹی آڈٹ کراکر ذمہ دروں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اگر پاکستان میں ترقی اور خوشحالی چاہتے ہیں تو دھاندلی کا پتہ لگانا ہوگا اور تیس دن کے اندر پارلیمانی کمیشن عوام اور ایوان کے سامنے رپورٹ دے۔

جب تک ان سوالوں کا جواب نہیں مل جاتا ہم پیچھے نہیں ہٹیں گے اور جواب لے کر رہیں گے۔ اپوزیشن کے ساتھ اقتدار کی جماعتیں بھی دھاندلی کا شور مچا رہی ہیں۔ اگر پاکستان کی سلامتی اور ترقی چاہتے ہیں تو دھاندلی کا کھوج لگانا ہوگا شہباز سریف نے کہا کہ ہم بطور احتجاج ایوان میں آئے ہیں۔ ووٹ کی چوری روکنے کیلئے الیکشن ایکٹ 2017 ء میں ترمیم کی جائے۔

اگر ہمارے سوالات کے جوابات نہ آئے تو اپوزیشن سڑکوں پر آئے گی۔ کوئی غلط فہمی میں نہ رہے ہم پچیھا نہیں چھوڑیں گے ہم ہنڈی کے ذریعے لوگوں کو پیسہ لانے کا بھی مشورہ نہیں دیں گے اور نہ ہی پارلیمنٹ پر حملہ کریں گے ہم نے سپریم کورٹ کے ججوں کو راستہ بدلنے پر مجبور نہیں کیا اور ہم نہ ہی پارلیمنٹ پر لعنت بھیجیں گے ۔ آج پاکستان دوبارہ امن کی طرف جارہا ہے امن کیلئے قانون نافذ کرنے والے اداروں اور عوام کی قربانیاں ہیں ہمارے دور مین مہنگائی سب سے نیچے آئی۔ ہم نے 11 ہزار میگاواٹ ب جلی پیدا کی سی پیک منصوبہ لائے۔