یہ میں کس مصیبت میں پھنس گیا ہوں

عدالت میں سماعت کے دوران سابق ایم پی اے سیمل کامران کے رونے اور بے ہوش ہونے کی ایکٹنگ کرنے پر چیف جسٹس کے ریمارکس

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان منگل 21 اگست 2018 13:05

یہ میں کس مصیبت میں پھنس گیا ہوں
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔21 اگست2018ء) قومی اخبار کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سپریم کورٹ میں سابق ایم پی اے سیمل کامران کی راجہ بشارت کے خلاف درخواست کی سماعت کے دوران سیمل کامران عدالت میں روتی رہیں اور بے ہوش ہو کر گرنے کی اداکاری بھی کی۔ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا کہ یہ میں کس مصیبت میں پڑ گیا ہوں۔آپ کا مطلب ہے کہ میں انسانی حقوق کی درخواستیں نہ سنوں۔

رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ سیمل کامران نے عدالت سے استدعا کی کہ میری راجہ بشارت سے علیحدگی میں ملاقات کروائی جائے،وہ میرے ساتھ شادی تسلیم کر چکے ہیں جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ آپ خاموش ہو جائیں یہ عدالت ہے اسمبلی کا فورم نہیں ہے۔ چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے سابق رکن اسمبلی سیمل کامران اور موجودہ رکن پنجاب اسمبلی راجہ بشارت کے مبینہ نکاح کے حوالےسے فیملی کورٹ کو تین ماہ میں کیس کا فیصلہ کرنے کا حکم دیدیا۔

(جاری ہے)

عدالت نے نکاح نامہ اور دیگر دستاویزات کی فرانزک کرانے کی بھی ہدایت کر دی۔یاد رہے اس سے پہلے متعلقہ کیس کی سماعت میں چیف جسٹس پاکستان مسٹر جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں قائم بنچ نے سابق ایم پی اے سیمل کامران کی جانب سے سابق صوبائی وزیر راجہ بشارت کے خلاف دائر درخواست پر سماعت کے دوران فریقین کو باہمی رضا مندی سے معاملات حل کرنے کی ہدایت کی تھی۔

سیمل کامران نے عدالت کو بتایا تھا کہ منکوحہ ہونے کے باوجود راجہ بشارت بیوی تسلیم نہیں کر رہا شادی کا علم مسلم لیگ (ق) کے چوہدری برادران کو بھی ہے۔جس پر فاضل چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ پھر چوہدری شجاعت اور پرویز الٰہی کو طلب کر لیتے ہیں جس پر عدالت میں موجود ہوں اور جو بھی فیصلہ کریں گے منظور کر لوں گا۔فاضل چیف جسٹس نے کہا کہ بہتر یہ ہے کہ آپ دونوں ایک دوسرے پر کیچڑ نہ اچھالیں