قدرتی آفات سے بچائو کیلئے پیشگی منصوبہ بندی ضروری ہے،عوام میں شعور ، آگاہی کے ساتھ انتظامی سطح پر ہمہ وقتی تیاری وقت کی اہم ضرورت ہے ،راجہ محمد فاروق حیدر

وزیر اعظم آزادکشمیر کو نیشنل ڈیزاسٹر رسک مینجمنٹ فنڈ کے چیف ایگزیکٹیو نے آزادکشمیر کے اندر قدرتی آفات سے نمٹنے ، نقصانات، ماحولیاتی تبدیلوں اور ان کے بچائوکے حوالے سے بریفنگ دی

بدھ 10 اکتوبر 2018 19:57

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 اکتوبر2018ء) وزیر اعظم آزادکشمیر راجہ محمد فاروق حیدرخان کو نیشنل ڈیزاسٹر رسک مینجمنٹ فنڈ کے چیف ایگزیکٹیو جنرل ریٹائرڈ ندیم احمد نے آزادکشمیر کے اندر قدرتی آفات سے نمٹنے اور اس سے ہونے والے نقصانات، ماحولیاتی تبدیلوں اور ان کے بچائوکے حوالے سے بریفنگ دی۔ اس موقع پر سینئر وزیر چوہدری طارق فاروق، وزیر تعلیم بیرسٹر افتخار گیلانی، چیف سیکرٹری آزادکشمیر میاں وحیدالدین ،ایڈیشنل چیف سیکرٹری ترقیات ڈاکٹر سید آصف حسین ، ایڈیشنل چیف سیکرٹری جنرل فرحت علی میر،سیکرٹری این ڈی ایم اپی محی الدین وانی، سیکرٹری ایس ڈی ایم اے شاہد محی الدین قادری ،ایڈوائزر پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ طارق محمود شعلہ ، چیف انجینئر سینٹرل ڈیزائن آفس تصدق حسین شاہ، چیف اکانومسٹ پی اینڈ ڈی شمعون ہاشمی نے شرکت کی ۔

(جاری ہے)

چیف ایگزیکٹیوNDRMF جنرل ریٹائرڈ ندیم احمد نے وزیر اعظم آزادکشمیر کو ریاست بھر میں لینڈ سلائیڈ ٹریٹمنٹ،واٹر شیڈ مینجمنٹ ، ارلی وارننگ سسٹم اور زمینی کٹائو کے حوالے سے بین الاقوامی امدادی اداروں کے تعاون سے مستقبل میں شروع کیے جانے والے منصوبہ جات ، ادارے کے اغراض مقاصد اورآپریشنل معاملات اور آزادکشمیر بھر میں لینڈ سلائیڈنگ ایریاز کی مکمل ٹریٹمنٹ ودیگر منصوبہ جات پر وزیر اعظم کو بریف کیا۔

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم آزادکشمیر نے کہاکہ قدرتی آفات سے بچائو کیلئے پیشگی منصوبہ بندی ضروری ہے،اس حوالے سے عوام میں شعور اور آگاہی کے ساتھ ساتھ انتظامی سطح پر ہمہ وقتی تیاری وقت کی اہم ضرورت ہے ۔ ماحولیاتی آلودگی کے باعث پاکستان ان ممالک میں شامل ہے جو اس سے سب سے زیادہ متاثر ہورہے ہیں جس سے بچائو کیلئے سٹیٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی ، محکمہ منصوبہ بندی و ترقیات آزادکشمیر اور نیشنل رسک مینجمنٹ فنڈسول سوسائٹی کے اشتراک سے طویل المدتی لائحہ عمل اپنائے ۔

انہوںنے کہاکہ یہ امر خوش آئند ہے کہ این ڈی آر ایم ایف نے اپنے ترجیحی منصوبہ جات میں آزادکشمیر کوبھی شامل رکھا ہے ۔ ماضی میں قدرتی آفات سے ہونے والے نقصانات اور مستقبل کے چیلجنز سے نمٹنے کیلئے باہمی اشتراک سے مل کر کام کرینگے۔

متعلقہ عنوان :