سپیکر شاہ غلام قادر نے وائس چانسلر جموں وکشمیر یونیورسٹی کو یکم نومبر کو سپیکر چیمبر میں طلب کرلیا

ہمدانیہ سادات کونسل کے نمائندہ وفد کی سپیکر سے ملاقات ‘ آزادکشمیر یونیورسٹی میں قائم شاہ ہمدان کی چیئر کی بندش کے حوالہ سے آگاہ کیا

جمعہ 26 اکتوبر 2018 13:12

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 اکتوبر2018ء) سپیکر آزادکشمیر قانون سازاسمبلی شاہ غلام قادر سے ہمدانیہ سادات کونسل کے نمائندہ وفد نے سید نورمحمد شاہ کی قیادت میں ملاقات کی ملاقات میں سیدعجائب ہمدانی،سیدریاض حسین ہمدانی،انجینئر ذوالفقار ہمدانی ودیگر موجود تھے وفد نے سپیکر اسمبلی کو آزادکشمیر یونیورسٹی میں قائم شاہ ہمدان کی چیئر کی بندش کے حوالہ سے آگاہ کیا جس پر سپیکر اسمبلی شاہ غلام قادر نے شاہ ہمدان چیئر کی بندش پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے وائس چانسلر جموں کشمیر یونیورسٹی کو یکم نومبر کو سپیکر چیمبرطلب کرلیا اس موقع پر وفد سے گفتگو کرتے ہوئے سپیکراسمبلی آزادکشمیرشاہ غلام قادر نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت آزادکشمیر حضرت شاہ ہمدان کے ویژن کے مطابق ریاست کے اندر گڈگورنس کے قیام کے لیئے اپنے تمام وسائل بروئے کار لارہی ہے حضرت شاہ ہمدان کے خطہ کشمیر پر بے شماراحسانات ہیں ان کی خدمات پر بہت جلد ایک انٹرنیشنل شاہ ہمدان کانفرنس کا انعقاد کیا جائے گا عظیم مبلغ اسلام،محسن کشمیر علی ثانی امیر کبیر حضرت شاہ ہمدان ؒ خطہ کشمیر کے اندر ان کی گراں قدر خدمات تاریخ کا روشن باب ہیں وہ خطہ کشمیر کے محسن اور عالم اسلام کے عظیم روحانی پیشوا تھے انہوں نے نے خطہ کشمیر میں دینی،ثقافتی،معاشی،سیاسی،معاشرتی خدمات سرانجام دی ہیں جن کے اثرات رہتی دنیا تک قائم رہیں گے آج پوری کشمیری قوم شاہ ہمدان ؒ کی ان عظیم خدمات کے اعتراف میں سلام تحسین پیش کرتی ہے وفد سے بات چیت کر تے ہو ئے کیا شاہ غلام قادر نے مزید کہا کہ حضرت شاہ ہمدان ؒ کی شخصیت کیلئے رول ماڈل کی حیثیت رکھتی ہے انہوں نے کہا آج امت مسلمہ جس انتشار و خلفشار کا شکار ہے اس کی وجہ یہی ہے کہ انہوں نے حضرت شاہ ہمدان ؒ جیسے اکابرین کی تعلیمات کو پس پشت ڈال دیا اور اغیار کی تعلیمات کو اپنا لیا انہوں نے کہا شاہ ہمدان ؒ نے محبت،اخوت،بھائی چارے اور رواداری کا درس دیا انہوں نے اہل کشمیر کی نہ صرف دینی،ثقافتی،سیاسی شعور کی بیداری میں جدوجہد کی بلکہ اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے اپنے ساتھ آنے والے ایرانی ہنر مندوں کے ذریعے اہل کشمیر کو روزگار کے نئے مواقع بھی فراہم کیئے جس کی بدولت خطہ کشمیر میں معاشی استحکام پیدا ہوا ان کی آمد سے قبل یہاں کے لوگ جہالت کے اندھیروں میں ڈوبے ہوئے تھے اور معاشی کسمپسری کا شکار تھے شاہ ہمدان ؒ کے مشن کی تکمیل کرتے ہوئے دنیا و آخرت میں کامیابی کا حصول ممکن بنایا جا سکتا ہے آج ضرورت اس امر کی ہے کہ شاہ ہمدان ؒ کی تعلیمات کو زیادہ سے زیادہ اجاگر کیا جائے ۔