Live Updates

جماعت اسلامی کا چیف جسٹس سے لارجر بنچ تشکیل دینے کا مطالبہ

چیف جسٹس صاحب! آپ پرکسی نے کفر کا فتویٰ نہیں لگایا ،ہم آپ کے مسلمان اور عاشق رسول کے دعوے کو تسلیم کرتے ہیں، اب آپ بھی عوام کا مطالبہ تسلیم کریں اورآسیہ ملعونہ کی رہائی پر پورے مقدمے کو دوبارہ سنیں،فیصلے تک آسیہ کا نام ای سی ایل میں شامل کیا جائے،عمران خان لہجہ تبدیل کریں اور چیئرمین پی ٹی آئی کی بجائے وزیراعظم بنیں ۔امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا احتجاجی مظاہرے سے خطاب

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعہ 2 نومبر 2018 19:27

جماعت اسلامی کا چیف جسٹس سے لارجر بنچ تشکیل دینے کا مطالبہ
لاہور(اُردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔02نومبر 2018ء) جماعت اسلامی پاکستان نے چیف جسٹس سپریم کورٹ سے لارجر بنچ تشکیل دینے کا مطالبہ کردیا۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ چیف جسٹس صاحب!آپ پرکسی نے کفر کا فتویٰ نہیں لگایا ،ہم آپ کے مسلمان اور عاشق رسول کے دعوے کو تسلیم کرتے ہیں، اب آپ بھی عوام کا مطالبہ تسلیم کریں اورآسیہ ملعونہ کی رہائی پر پورے مقدمے کو دوبارہ سنیں،فیصلے تک آسیہ کا نام ای سی ایل میں شامل کیا جائے۔

تفصیلات کے مطابق سینیٹر سراج الحق کی اپیل پر آسیہ ملعونہ کی رہائی کیخلاف احتجاجی مظاہرے کیے گئے اور ریلیاں نکالی گئیں ۔ لاہور میں ملتان روڈ پر ہونے والے بہت بڑے احتجاجی مظاہرے اور جامع مسجد منصورہ میں اجتماع نماز جمعہ سے خطاب کرتے ہوئے سینیٹر سرا ج الحق نے کہاہے کہ وزیراعظم اپنے رویے اور لہجے کو تبدیل کریں اور ایک ذمہ دار فرد ہونے کا ثبوت دیں اب وہ پی ٹی آئی کے چیئرمین نہیں ، پاکستان کے وزیراعظم ہیں ۔

(جاری ہے)

قوم کو دھمکیاں دینے کی بجائے لوگوں کی بات سنیں اور دلیل کے ساتھ اپنا موقف پیش کریں ۔ حکومت نے پوری قوم کو امتحان اور پریشانی میں مبتلا کر دیا ہے ایک طرف روزانہ مہنگائی کر کے لوگوں کے چولہے بند کیے جارہے ہیں اور دوسری طرف ان کے ایمان پر ڈاکہ ڈالنے کی سازش کی جارہی ہے ۔چیف جسٹس صاحب آپ پرکسی نے کفر کا فتویٰ نہیں لگایا ، آپ کلمہ گو مسلمان اور عاشق رسول کے دعویدار ہیں ، ہم آپ کے دعوے کو تسلیم کرتے ہیں اب آپ کو بھی اس دعوے کو سچ ثابت کرنے کے لیے عوام کا مطالبہ مانتے ہوئے آسیہ رہائی کے فیصلے پر ایک لارجربنچ تشکیل دے کر اس پورے مقدمہ کو دوبارہ سنا جائے اور جب تک مقدمہ کافیصلہ نہیں ہوتا ، آسیہ کا نام ای سی ایل میں شامل کیا جائے ۔

آپ کے بقول اگر سیشن اور ہائی کورٹ کسی کو غلطی سے سزائے موت سناسکتی ہے تو پھر سپریم کورٹ غلطی کیوں نہیں کرسکتی ۔آج مغرب اور یورپ خوش ہے ، برطانوی وزیر اعظم اپنی قوم کو مبارکبادیں دے رہی ہیں جبکہ پورا عالم اسلام غمزدہ اور صدمے کی کیفیت میں ہے۔ سینیٹر سرا ج الحق نے کہاکہ واشنگٹن اور لندن کو اپنا قبلہ سمجھنے اور آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک کی ڈکٹیشن پر چلنے والے توہین رسالت کے قوانین کے خلاف اکٹھے ہوگئے ہیں ۔

اب نعرے لگائے جارہے ہیں کہ قدم بڑھاؤ عمران خان ہم تمہارے ساتھ ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ خاتم النبیین صلی اللہ علیہ وسلم کی ناموس کے تحفظ کے لیے احتجاج کرنے والوں کو انتہا پسند اور دہشتگرد قرار دینے اور علمائے کرام کو مذاق اور تضحیک کا نشانہ بنانے والے مغربی آقاؤں کے اشارے پر تمام گلے شکوے اور الزامات بھول کر متحد ہو گئے ہیں ۔ جو لوگ کل تک اپنی ذات اور سیاست کو بچانے کے لیے حکومت کو ٹف ٹائم دینے کی دھمکیاں دے رہے تھے ، آج ناموس رسالت کے قانون کے خلاف ایک دوسرے کا ساتھ نبھانے کے عہد و پیمان کر رہے ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ کراچی سے چترال تک پورے ملک میں پرامن احتجاج جاری ہے اور جب تک ہم آئین میں موجود اسلامی دفعات خاص طور پر ختم نبوت اور ناموس رسالت کے تحفظ کے قوانین کی حفاظت کو یقینی نہیں بنالیتے ، یہ احتجاج جاری رہے گا ۔ ہم وزیراعظم اور چیف جسٹس کو بتاناچاہتے ہیں کہ یہ سیاست اور ووٹ کا نہیں ہمارے ایمان کا مسئلہ ہے ہم آخرت بر باد نہیں کرنا چاہتے ۔ ہم حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی شفاعت حاصل کرنا چاہتے ہیں ۔ حضور سے عشق و محبت اور عقیدت کے اظہار سے حکومتی دھمکیاں اور رکاوٹیں ہمیں روک نہیں سکتیں۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات