موجودہ حکومت اپنے وعدوں اور اعلانات میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے،مشتاق احمدخان

پیر 5 نومبر 2018 22:09

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 نومبر2018ء) امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت اپنے وعدوں اور اعلانات میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے۔ اکتوبر میں جو مہنگائی کا طوفان تھا یہ گذشتہ 4 سالوں کے دوران بدترین مہنگائی تھی، جس کا اعتراف سٹیٹ بنک اور حکومتی اداروں نے بھی کیا چائے ، چینی، پٹرول، سی این جی۔

سیمنٹ۔ ا شیائے ضروریہ کی قیمتوں میں ناروا اضافہ کیاگیا جوعوام النا س کی کمر توڑ دیگی موجودہ حکومت مدینہ کی اسلامی ریاست اور 100 روزہ 35 نکاتی ایجنڈا کے نعرہ کے ساتھ آئی تھی لیکن بدقسمتی سے دو ماہ سے زائد عرصہ گزر جانے کے باوجود نہ تو 35 نکاتی 100 روزہ پلان کی طرف کوئی پیش رفت ہوئی اور نہ مدینہ کی اسلامی ریاست کی طرف کوئی قدم اٹھایا گیا موجودہ حکومت کے آنے سے پہلے ملک پر 95 ارب کا قرضہ تھا۔

(جاری ہے)

موجودہ حکومت نے آتے ہی 30 ارب ڈالر قرضہ لینے کا فیصلہ کرکے ملک کا قرضہ 125 ارب ڈالر تک پہنچا دیا ہے قوم کو مزید قرضوں کے جال میں جکڑا جا رہا ہے بیرون ملک اکاؤنٹس میں پڑی رقوم کو لاکر قومی خزانہ میں جمع کیا جائے تاکہ باہر کی دنیا میں کو ئی ہمارے وزیر اعظم کو بھکاری اعظم نہ کہہ سکے ملک میں لاء اینڈا آرڈر کی بد ترین صورتحال ہے ملک کے جید عالم دین مولانا سمیع الحق کو بے دردی سے شہید کیا گیا ہے ایس ایس پی پشاورطاہر داوڑ پچھلے دس دنوں سے اسلام آباد سے اغوا ہیں کسی کو کچھ خبر نہیں کہ وہ کہا ں ہیں قوم میں شدید بے چینی اور اضطراب ہے ان خیالات کا اظہار امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا سینیٹر مشتاق احمد خان نے بٹ خیلہ میں امیر جماعت اسلامی ضلع ملا کنڈ کی حلف برداری تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا تقریب سے نو منتخب امیر ضلع ملاکنڈ خورشید ربانی اور دیگر نے بھی خطاب کیا آسیہ مسیح کیس میں سپریم کورٹ آف پاکستان نے بہت ظلم کیا بیرونی دنیا کے دبا ؤ پر 10 سالہ کیس کا فیصلہ 3 گھنٹوں میں سنا کر دو عدالتوں سے پھانسی شدہ آسیہ کو بری کردیا جماعت اسلامی مطالبہ کرتی ہے کہ آسیہ کیس کو دوبارہ ٹرائل کورٹ بھیجا جائے ہائی پروفائل کیس کا فیصلہ صرف 3 گھنٹوں میں سناکر فیصلہ کے ساتھ ظلم کیا گیا ہے آسیہ کیس میں ایک گورنر چل بسا ۔

ممتاز قادری کو پھانسی دی گئی اور چیف جسٹس نے اسے فی الفور بری کردیا آسیہ کیس میں انصاف کے تقاضوں کو پورا کیا جائے نہ کہ یورپ اور بیرونی دنیا کے دباؤ پر فیصلے کیے جائیں مغرب میں آسیہ کیس فیصلہ آنے پر جشن منایا گیا اور چیف جسٹس کو خراج تحسین پیش کیا گیا دوسری طرف عالم اسلام سراپا احتجاج ہے ایسا فیصلہ کیا جائے جس سے انصاف ہوتا نظر آئے اور عدالتی فیصلوںپر انگلی نہ اٹھے قومی املاک کو نقصان پہنچانااپنی آرمی کے خلاف بغاوت کرنا کسی کے قتل کا فتویٰ جاری کرنا ہر گز عشق مصطفی ؐنہیں عشق مصطفی ؐ کا تقاضا ہے کہ پرامن احتجاج اور جلسوں کے ذریعے حکمرانوں کو اپنے احساسات اور جذبات پہنچائے جائیں ملک کی حالیہ صورتحال سے حکمرانوں کی بد ترین نا اہلی واضح ہو چکی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ عشق رسولؐ ہر مسلمان کے ایمان کا حصہ ہے اور حکمرانوں کو اپنے احساسات اور جذبات پہنچانے کے لئے احتجاج قانونی حق ہے لیکن احتجاج کی آڑ میں ملک و قوم اور غریب عوام کے املاک کو نقصان پہنچانے کی شدید مذمت کرتے ہیںانہوں نے کہا کہ سوئس بنکوں میں پڑے 200 ارب ڈالر کہاں گئی نیب میگا سکینڈل میں ملوث افراد پر ہاتھ کیوں نہیں ڈال رہا سٹیٹ بینک کے مطابق سیاسی بنیادوں پر قرضے معاف کرانے والوں کو کیوں نہیں پکڑا جاتا جب تک قوم کو آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک سے نجات نہیں دلائی جاتی ملک ترقی نہیں کرسکتا سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا کہ گذشتہ 70 ، 75 سالہ تاریخ سے یہ بات ثابت ہے کہ کسی بھی سیاسی، مذہبی یا سیکولر جماعت کے پاس پاکستان کے مسائل کا حل نہیںیہ حل صرف اور صرف جماعت اسلامی کی قیادت اور جماعت اسلامی کی تنظیم کے پاس ہے۔