عدالت کا ڈی ایس پی نواز رانجھا اور محافظ کی ٹارگٹ کلنگ کے مقدمے میں کیس پراپرٹی پیش نہ کرنے پر برہمی کا اظہار

منگل 6 نومبر 2018 19:21

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 نومبر2018ء) انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نے ڈی ایس پی نواز رانجھا اور محافظ کی ٹارگٹ کلنگ کے مقدمے میں کیس پراپرٹی پیش نہ کرنے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر تفتیشی افسر کو کیس پراپرٹی پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔ کراچی سینٹرل جیل میں انسداد دہشتگردی کمپلیکس میں خصوصی عدالت کے روبرو ڈی ایس پی نواز رانجھا اور محافظ کی ٹارگٹ کلنگ کے مقدمے کی سماعت ہوئی۔

نائن زیرو سے گرفتار عبید کے ٹو، ابو عرفان و دیگر کو پیش کیا گیا۔ تفتیشی افسر فتح پھلپوٹو کے بیان پر ملزم ابو عرفان کے وکیل عامر منسوب نے جرح کی۔ عامر منسوب نے جرح کرتے ہوئے کہا کہ جو پستول برآمد ہوا اور جو پیش کیا گیا اس میں فرق ہے۔ پہلے پیش کیئے گئے پستول کے نمبر اور ابھی پیش کیئے گئے نمبر میچ نہیں کرتے۔

(جاری ہے)

کیس پراپرٹی دیکھ لی جائے۔

وکیل صفائی کے کیس پراپرٹی سے متعلق سوال کیا گیا تو پراپرٹی موجود نہیں تھی۔ کیس پراپرٹی پیش نہ کرنے پر عدالت تفتیشی افسر برہم ہوگئی۔ عدالت نے آئندہ سماعت پر کیس پراپرٹی پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے وکلا کو جرح جاری رکھنے کی ہدایت کردی۔ عدالت نے کیس کی سماعت 12 نومبر تک ملتوی کردی۔ دیگر ملزمان میں شفیق عرف شفیق الرحمان، اشتیاق پولیس والا، زاکر حسین، خواجہ فیصل سمیت دیگر شامل ہیں۔ پولیس کے مطابق تمام ملزمان کا تعلق متحدہ قومی موومنٹ سے ہے۔ ملزمان نے 16 اگست 2010 کو تھانہ پریڈی کی حدود میں ڈی ایس پی نواز رانجھا کی گاڑی پر فائرنگ کی۔ فائرنگ سے نواز رانجھا اور ان کا محافظ جہانگیر حسین جاں بحق ہوئے۔ مقدمہ میں 5 سے زاہد ملزمان مفرور ہیں۔