آزاد کشمیراحتساب بیورو نے ماہ اکتوبر 2018میں154 مقدمات کو بعد از انکوائری و تفتیش نمٹا دیا

بدھ 7 نومبر 2018 17:04

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 نومبر2018ء) آزاد جموں وکشمیراحتساب بیورو نے ماہ اکتوبر 2018میں154 مقدمات کو بعد از انکوائری و تفتیش نمٹا دیا۔نیز مختلف کیسسز میں دادرسی کرتے ہوئے شاکیان کو کروڑوں روپے کا مالی مفاد بھی دیا گیا۔احتساب بیورو میں ماہ اکتوبر تک سابقہ زیرکار مقدمات کی تعداد813 تھی جبکہ ماہ اکتوبر کے دوران111 مزید شکایات وصول کی گئیں اس طرح مجموعی طور پر مقدمات کی تعداد924 ہوگئی۔

ان مقدمات میں سے 337مقدمات شعبہ شکایات جبکہ476 مقدمات تفتیش کیلئے شعبہ انوسٹی گیشن میں زیرکار رہے ہیں۔اس طرح154 مقدمات کے یکسو ہونے کے بعد اس وقت احتساب بیورو میں زیرکار مقدمات کی تعداد770ہے۔یکسو ہونے والے 154 مقدمات پر اکثر شاکیان کی داد رسی بھی ہونا پائی گئی ہے۔

(جاری ہے)

نیز ماہ اکتوبر 2018 کے دوران 04 ریفرنس بھی احتساب کورٹ مظفرآباد میں دائر کئے گئے ۔

رواں سال میںاس وقت تک احتساب بیورو کی جانب سے مختلف زیرکار مقدمات میںلاکھوں روپے کی ریکوری بھی عمل میں لائی گئی۔شاکی عبدالحمید خان ولد حمید اللہ خان سکنہ دھڑے تحصیل وضلع باغ نے درخواست دی کہ اسے محکمہ تعلیم نے تنخواہ کی ادائیگی نہیں کی ۔احتساب بیورو نے متذکرہ شکایت پر تفتیش عمل میںلاتے ہوئے محکمہ تعلیم سے شاکی مذکور کو 4,70,000/- روپے کی ادائیگی کروائی گئی۔

شاکی سکندر لطیف سکنہ کھمبال میرپور نے احتساب بیورو میں درخواست دائر کی کہ مسمی احسان اللہ ولد عنایت اللہ (ایکسین برقیات) نے اسے بیرون ملک بھیجنے کے عوض 14 لاکھ روپے ہتھیا لئے اور واپس نہیں کر رہا۔احتساب بیورو کی کارروائی کی وجہ سے ایکسین برقیات سکندر لطیف نے شاکی کو14 لاکھ روپے واپس کئے۔شاکیان کی جانب سے درخواست دی گئی کہ ارجہ تا باغ روڈ کی کشادگی کے سلسلہ میں موضع موڑ کے لوگوں کی ملکیتی اراضی کو متذکرہ سڑک میں شامل کیا گیا لیکن عرصہ04 سال گزرنے کے باوجود معاوضہ زمین کی ادائیگی نہیں ہوئی۔

احتساب بیورو نے متذکرہ شکایت پر تفتیش عمل میںلاتے ہوئے متعلقہ محکمہ سے شاکیان کو43 لاکھ روپے کی ادائیگی کروائی گئی۔شاکی محمد اکرم چوہدری سکنہ بدھال میرپور نے درخواست دائر کی کہ سائل کے نام پر MDA میرپور میں 10 مرلے کا پلاٹ الاٹ ہوا جو ادارہ نے ڈی ایوارڈ کر دیا۔اسٹیٹ آٖفیسر MDA اور چیف آفیسر ضلع کونسل نے شاکی سے مبلغ4,55,000/- روپے لئے اور یقین دھانی کروائی کہ پلاٹ بحال کر دیا جائے گا لیکن محکمہ کی جانب سے پلاٹ ایوارڈ نہ ہوا۔

احتساب بیورو کی جانب سے متذکرہ آفیسران کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے شاکی کو اُس کی رقم واپس ادا کروائی گئی۔شاکی محمد نسیم خان ولد شادم خان نے درخواست دی کہ اُس کے رقبہ پر بااثر افراد نے قبضہ کیا ہوا ہے۔جبکہ آفیسران محکمہ مال رقبہ کی نشاندہی بھی نہیں کر رہے ہیں احتساب بیورو نے متذکرہ شکایت پر کارروائی کرتے ہوئے محکمہ مال کے آفیسران کو پابند کیا کہ وہ فوری رقبہ کی واگزاری عمل میںلائیں۔

احتساب بیورو کی مداخلت سے شاکی کا05 کنال رقبہ واگزار کروایا گیا وغیرہ۔ زیرکار مقدمات کی جلد از جلد ڈسپوزل کیلئے چیئرمین نے ہفتہ وار بنیادوں پر کام کی پراگرس طلب کرتے ہوئے سخت ہدایات جاری کی ہیں۔علاوہ ازیں احتساب بیورو اربوں روپے کے جاریہ منصوبہ جات کی مانیٹرنگ بھی کر رہا ہے اور احتساب بیورو کا ٹیکنیکل اور لیگل سٹاف ہمہ وقت چیئرمین کی ہدایات کے مطابق روزانہ کی بنیادوں پر پراگرس رپورٹ پیش کرتا ہے جس سے کام کی رفتار میں بہتری اور شفافیت کا مثبت عمل سامنے آئے گا اور مستقبل میں کرپشن اور بدعنوانی میں کمی واقع ہو گی۔

متعلقہ عنوان :