عارضہ قلب میں احتیاطی تدابیر اختیار نہ کرنے کی صورت میں اموات کی شرح میں مزید اضافہ ہو گا، میجر جنرل (ر) مسعود الرحمن

ہفتہ 17 نومبر 2018 14:41

عارضہ قلب میں احتیاطی تدابیر اختیار نہ کرنے کی صورت میں اموات کی شرح ..
ایبٹ آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 نومبر2018ء) ملک کے معروف ماہر امراض قلب اور پاکستان ہارٹ ایسوسی ایشن کے صدر میجر جنرل (ر) مسعود الرحمن نے پاکستان میں دل کے دورہ سے واقع ہونے والی اموات کی بڑھتی ہوئی شرح پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ عارضہ قلب کے سدباب کیلئے ضروری احتیاطی تدابیر اختیار نہ کی گئیں تو اموات کی شرح میں مزید اضافہ ہو گا۔

وہ ایبٹ آباد میں ایلاف کلب کے زیراہتمام ’’عارضہ قلب آگاہی اور تحفظ‘‘ کے عنوان سے منعقدہ سیمینار سے خطاب کر رہے تھے۔ سیمینار میں ماڈرن ایچ سکول سسٹم کے پرنسپل واحد سراج اور معاون پرنسپل سمیرا واحد سمیت مختلف شعبوں سے وابستہ افراد نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ میجر جنرل (ر) مسعودالرحمن کیانی نے بتایا کہ پاکستان میں ہر پانچ منٹ بعد دل کے دورہ سے موت واقع ہوتی ہے، ان میں 50 فیصد لوگ ایسے ہیں جو ہسپتال پہنچنے سے قبل ہی دم توڑ جاتے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ برصغیر میں دل کے دورہ سے مرنے والے افراد کی تعداد میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے جس کا بنیادی مقصد یہاں کے لوگوں کی غیر صحت مندانہ عادات ہیں، یہی وجہ ہے کہ دنیا کی 70 فیصد شریانوں کی بیماریاں برصغیر میں ہوتی ہیں۔ میجر جنرل (ر) مسعود الرحمن نے کہا کہ دل انسانی جسم کا مرکز ہے، اگر یہ متاثر ہو تو جسم کا ہر عضو متاثر ہوتا ہے، عموماً شریانوں کا تنگ ہونا دل کے دورہ کا سبب بنتا ہے۔

علاوہ ازیں کئی بنیادی اسباب جن میں ورزش کی کمی، نامناسب غذا، ذہنی دبائو، تمباکو و دھواں ذیابیطس اور کولیسٹروں میں اضافہ، ہارٹ اٹیک اور دل کی بیماریوں کا سبب بنتی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ضرورت سے زیادہ غذا کا استعمال ایک تہائی حصہ خوراک، ایک تہائی حصہ دوسرے مادوں اور ایک تہائی حصہ خالی کو اعتدال کہا جاتا ہے۔

متعلقہ عنوان :