Live Updates

بیٹی کی نوکری کے معاملے پر حنیف عباسی بھی سامنے آ گئے

میں اس وقت بے بس باپ ہوں جو اپنی بیٹی کی کچھ مدد نہیں کر سکتا۔۔بیٹی نے چار سال قبل گریجویشن مکمل کی اور اب استعفیٰ دے چکی۔ جیل میں اسیر ہونے کے باوجود سیاسی مخالفت پر بیٹی کو نشانہ بنایا گیا۔ن لیگی رہنما حنیف عباسی

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان منگل 18 دسمبر 2018 14:42

بیٹی کی نوکری کے معاملے پر حنیف عباسی بھی سامنے آ گئے
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 18 دسمبر 2018ء) :جیل میں قید پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما حنیف عباسی نے کہا ہے کہ وہ اس وقت بے بس باپ ہیں جو اپنی بیٹی کی کچھ مدد نہیں کر سکتے۔میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت اور ایم ایس بے نظیر اسپتال کی گفتگو وائرل ہونے کے معاملے پر جیل میں اسیر حنیف عباسی کا کہنا ہے کہ جیل میں اسیر ہونے کے باوجود سیاسی مخالفت پر بیٹی کو نشانہ بنایا گیا یہ کیسا نیا پاکستان ہے جس میں یہ سلوک روا رکھا جا رہا ہے۔

حنیف عباسی نے کہا کہ دنیا میں ایسی بیٹیاں بھی ہیں جن کے سروں پر باپ کا سایہ نہیں۔میں اس وقت بے بس باپ ہوں جو اپنی بیٹی کی کچھ مدد نہیں کر سکتا۔اپنا اور اپنی بیٹی کا معاملہ اللہ تعالیٰ کے سپرد کرتاہوں۔

(جاری ہے)

بیٹی نے چار سال قبل گریجویشن مکمل کی اور اب استعفیٰ دے چکی وہ اب کسی انکوائری کمیٹی میں پیش نہیں ہو گی۔انہوں نے کہا کہ ایم ایس ڈاکٹر طارق نیازی خود بھی 4بیٹیوں کے باپ ہیں۔

بیٹیوں والے بیٹیوں کی عزت کرتے ہیں۔انہوں کہا کہ مبینہ طور پر اسپتال کے ایم ایس طارق نیازی نے ان کی بیٹی کو سیاسی طور پر تنگ کیا اور کہا کہ حنیف عباسی نے میرے ساتھ بہت برا سلوک کیا ہے اس لیے میں اس کی بیٹی کو رہنے نہیں دوں گا۔ڈاکٹر اریبہ نے پی ٹی آئی کے وزیر قانون پنجاب راجہ بشارت کو شکایت کی تو راجہ بشارت نے ایم ایس طارق نیازی کو فون کر کے کہا کہ اریبہ کا دوسرے وارڈ میں تبادلہ کیا جائے۔

جب کہ دوسری طرف وزیراعظم عمران خان نے وزیر قانون پنجاب اور ایم ایس بینظیر بھٹو ہسپتال کی ٹیلیفون گفتگو کے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے میرٹ پر فیصلہ کرنے کی ہدایت کر دی ہے۔وزیراعظم عمران خان نے پاکستان مسلم لیگ (ن )کے اسیر رہنماحنیف عباسی کی صاحبزادی کے تبادلے معاملے پر صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت اور بینظیر بھٹو ہسپتال کے ایم ایس کے درمیان ہونے والی گفتگو کا نوٹس لیتے ہوئے وفاقی وزیر صحت عامر کیانی سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔

ادھر وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد نے بھی واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے وائس چانسلر راولپنڈی میڈیکل یونیورسٹی پروفیسر عمر کو رپورٹ تیار کرنے کی ہدایت کر دی ہے۔ یاسمین راشد نے محکمہ صحت کے سٹاف سے کہا کہ سیاسی مداخلت پر براہ راست مجھے رپورٹ کی جائے۔یاد رہے کہ صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت کی جانب سے لیڈی ڈاکٹر کا تبادلہ نہ کرنے پر بے نظیراسپتال کے ایم ایس کو دھمکی دینے والی فون کالز کی آڈیو وائرل ہو گئی۔

فون کالز کے مطابق صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت نے اپنے سیاسی حریف کی بیٹی لیڈی ڈاکٹر’’اریبہ عباسی‘‘ کا تبادلہ ایمرجنسی سے سکن ڈیپارٹمنٹ میں کروانا چاہتے تھے اس کے مطابق اسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر طارق نیازی نے صوبائی وزیر کو شائستگی سے بتایا کہ ان کے پاس ڈاکٹرز کی کمی ہے اور ایمرجنسی میں چند دن ڈیوٹی کرنے کے بعد انہیں تبدیل کردیا جائے گا اس پر صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ اگر مذکورہ ڈاکٹر کو سکن سیکشن میں نہ بھیجا گیا تو ہم پر اُنگلی اُٹھے گی کہ ہم سیاسی مخالفت کررہے ہیں اور ان کا تبادلہ سیاسی سطح پر ہوا ہے جس پر ڈاکٹر نیازی نے کہا کہ اسپتال کے اندر کے معاملات وہ خود چلاتے ہیں ، اس کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں جس پر صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت جوش میں آگئے اور انہیں دھمکی آمیز لہجے میں کہا کہ اگر ڈاکٹر اریبہ کا تبادلہ سکن سیکشن میں نہ ہوا تو آپ کی چُھٹی ہو جائے گی۔

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات