سپریم کورٹ ،فیصل رضاعابدی کی غیر مشروط معافی قبول

معافی قبول کرنے سے فیصل رضا عابدی کے خلاف دیگر کیسز ختم نہیں ہوں گے،جسٹس عظمت سعید

بدھ 19 دسمبر 2018 21:01

سپریم کورٹ ،فیصل رضاعابدی کی غیر مشروط معافی قبول
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 دسمبر2018ء) سپریم کورٹ نے فیصل رضا عابدی کی غیر مشروط معافی قبول کرتے ہوئے معاملا نمٹا دیا ۔فیصل رضا عابدی کے خلاف تین رکنی بنچ نے توہین عدالت کیس کی سماعت کی۔ سپریم کورٹ نے توہین عدالت کیس میں پیپلز پارٹی رہنما فیصل رضا عابدی کی غیر مشروط معافی قبول کرتے ہوئے ان کے خلاف کیس ختم کر دیا۔

سپریم کورٹ نے فیصل رضا عابدی کو آئندہ محتاط رہنے کی ہدایت بھی کی۔ سماعت کے دوران جسٹس عظمت سعید نے کہاکہ فیصل رضا عابدی کی معافی قبول کرتے ہیں۔ معافی قبول کرنے سے فیصل رضا عابدی کے خلاف دیگر کیسز ختم نہیں ہوں گے، فیصل رضا عابدی کی معافی کا ان کے خلاف چلنے والے دیگر کیسز سے کوئی تعلق نہیں ہو گا ہم تنقید بلکہ ان فیئر تنقید بھی برداشت کرجاتے ہیں مگر اداروں کی تضحیک برداشت نہیں کرسکتے ایک حد ہے اس سے تجاوز نہ کریں فیصل رضا عابدی کے وکیل نے اس موقع پر عدالت میں موقف اختیار کیا کہ وہ اپنے موکل کی طرف سے ہاتھ جوڑ کر معافی مانگتے ہیں میرے موکل 70دنوں سے جیل میں ہیں انہیں سپریم کورٹ کے باہر سے گرفتار کیا گیا تھا انہیں اپنی غلطی کا ادراک ہوچکا ہے عدالت نے کہا کہ اس وقت وہ مقدمہ زیر سماعت نہیں عدالت نے فیصل رضا عابدی کی طرف سے غیر مشروط جمع کروائے گئے معافی نامہ قبول کرتے ہوئے توہین عدالت سے متعلق مقدمہ نمٹا دیا ۔

(جاری ہے)

یاد رہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان نے 14 دسمبر کو پیپلزپارٹی کے سینئر مرکزی رہنما فیصل رضا عابدی کے خلاف توہین عدالت کا کیس 19 دسمبر کو سماعت کے لیے مقرر کیا تھا۔واضح رہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما فیصل رضا عابدی کو اسلام آباد پولیس نے سپریم کورٹ کے باہرسے اس وقت گرفتار کیا تھا جب وہ عدالت میں پیش ہونے کے لیے آئے تھے۔ جس کے بعد پی پی پی رہنما پی پی فیصل رضا عابدی کو اڈیالہ جیل میں قید کر دیا گیا تھا۔

یاد رہے کہ توہین عدالت کی کارروائی میں سپریم کورٹ نے مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما نہال ہاشمی کے خلاف بھی ایکشن لیا تھا جس کی بنیاد پر انہیں نہ صرف گھر جانا پڑا بلکہ جیل کی سزا بھی کاٹنی پڑی تھی۔اسی طرح ن لیگ کے متحرک رہنما طلال چودھری، دانیال عزیز کو بھی توہین عدالت کیس میں نااہلی کا سامنا کرنا پڑ چکا ہے۔ مسلم لیگ ن کے رہنماں نے عدالتوں کے فیصلوں کو قبول کرتے ہوئے کہا تھا کہ پی ٹی آئی کے رہنماں کے خلاف بھی اسی طرز پر کارروائیاں کی جائیں۔