سندھ ہائیکورٹ، ملک کی آبادی سے متعلق شماریات اور الیکشن کمیشن آف پاکستان کے نوٹی فکیشن کے خلاف درخواست پر جواب طلب

پیر 14 جنوری 2019 17:53

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 جنوری2019ء) سندھ ہائیکورٹ نے مردم شماری اور ملک کی آبادی سے متعلق شماریات اور الیکشن کمیشن آف پاکستان کے نوٹی فکیشن کے خلاف درخواست پر الیکشن کمیشن سے تفصیلی جواب طلب کرلیا ہے ۔پیر کو سندھ ہائی کورٹ میں الیکشن کمیشن کی جانب سے جواب جمع نہ کرانے پر عدالت نے برہمی کا اظہار کیا دوران سماعت جسٹس محمد علی مظہر کا کہنا تھا کہ پہلے بھی کہا تھا الیکشن کمیشن نوٹی فکیشن کی خود وضاحت کرے،عدالت نے آئندہ سماعت پر الیکشن کمیشن سے تفصیلی جواب طلب کرلیا۔

(جاری ہے)

درخواست گزار مرید علی شاہ کا موقف ہے کہ مردم شماری کے نوٹیفکیشن میںملک کی آبادی کہیں بڑھا دی گئی اور کہیں کم کردی گئی ہے، جو غیر قانونی ہے اس کو غیر قانونی قرار دیا جائے،ملک بھر کی آبادی سے متعلق ادارہ شماریات اور الیکشن نوٹیفکیشن میں تضاد ہے،ادارہ شماریات کے مطابق ملک کی آبادی 207774520 جبکہ الیکشن کمیشن نے 207766954 آبادی ظاہر کی ہے،ادارہ شماریات نے سندھ کی آبادی 478860452 اور الیکشن کمیشن ،ادارہ شماریات کے مطابق پنجاب کی آبادی 110012442 ہے اور الیکشن کمیشن نے 1100174465 آبادی ظاہر کی ہے،ادارہ شماریات نے بلوچستان کی آبادی 123244408 اور الیکشن کمیشن نے 12334739 ظاہر کی ہے،ادارہ شماریات نے اسلام آباد کی آبادی 2006572 اور الیکشن کمیشن نے 2001579 ظاہر کی ہے، الیکشن کمیشن نے اپنے نوٹیفکیشن میں سندھ کی آبادی کم دکھائی ہے،دونوں اداروں کے تضاد کی وجہ سے جنرل نشستوں پر شفاف انتخابات ممکن نہیں،اس طرح ملک بھر آبادی کے تناسب سے مخصوص نشستوں کے فارمولے میں بھی تضاد ہوگا،