شہباز شریف نے مہمند ڈیم منصوبے کے ٹھیکے کو مفاد کا ٹکراو قرار دیدیا ،ْ

معاملے پر ایوان کی کمیٹی بنانے کا مطالبہ موجودہ لوڈ شیڈنگ حکومت کی نا اہلی اور نا تجربہ کاری کی وجہ سے ہے، افواج پاکستان کے سربراہ کے منہ کو دیکھ قرضے مل رہے ہیں ، اپوزیشن لیڈر کا قومی اسمبلی میں اظہار خیال

پیر 14 جنوری 2019 22:45

شہباز شریف نے مہمند ڈیم منصوبے کے ٹھیکے کو مفاد کا ٹکراو قرار دیدیا ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 جنوری2019ء) قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے مہمند ڈیم منصوبے کے ٹھیکے کو مفاد کا ٹکراو قرار دیدیتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ مہمند ڈیم کے معاملے پر ایوان کی کمیٹی بنائے جواس حوالے سے شفاف تحقیقات کرے ،موجودہ لوڈ شیڈنگ حکومت کی نا اہلی اور نا تجربہ کاری کی وجہ سے ہے، افواج پاکستان کے سربراہ کے منہ کو دیکھ قرضے مل رہے ہیں۔

پیر کو قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے کہا کہ پورے ملک میں مہنگائی کی شدید لہر آئی ہوئی ہے۔ شہباز شریف نے کہا کہ ملک میں بجلی کا بحران دوبارہ سر اٹھا رہا ہے۔ شہباز شریف نے کہاکہ ادویات کی قیمتوں میں بے تحاشا اضافہ کر دیا گیا ہے۔ شہباز شریف نے کہاکہ سرکلر ڈیٹ اژدہا بم کر سر اٹھا رہا ہے۔

(جاری ہے)

شہباز شریف نے کہا کہ اس صورتحال پر تحریک التوا لا رہے ہیں۔

شہبازشریف نے کہاکہ میں الزام تراشی نہیں کروں گا ،جو الزام تراشی کرے گا وہ بھرے گا۔ شہباز شریف نے کہا کہ ہمیں جواب دینا بھی آتا ہے۔ شہباز شریف نے کہاکہ جب ہمیں حکومت ملی تو اس وقت ملک میں20 گھنٹے بجلی کی لوڈ شیڈنگ ہوتی تھی، ہماری حکومت نے جنگی بنیاد پر لوڈ شیڈنگ کا مسئلہ حل کیا، انتہائی شفاف طریقے سے 3600 میگاواٹ کے تین بجلی گھر لگائے گئے۔

شہباز شریف نے کہاکہ اگر سنگل بڈ تھی تو ری بڈنگ کرانی چاہیے تھی۔ شہباز شریف نے کہا کہ ہم نے حویلی بہادر شاہ پاور پلانٹ کی ری بڈنگ کرائی تھی،اس سے ہمیں 10 ارب روپے کی بچت ہوئی۔ شہباز شریف نے کہا کہ اہم بات یہ ہے کہ حکومت کو کیا جلدی تھی شہباز شریف نے کہا کہ موجودہ لوڈ شیڈنگ حکومت کی نا اہلی اور نا تجربہ کاری کی وجہ سے ہے۔ شہباز شریف نے کہاکہ حکومت فرنس آئل پر بجلی پیدا کرکے عوام پر مہنگائی کا بوجھ ڈال رہی ہے۔

شہباز شریف نے کہاکہ افواج پاکستان کے سربراہ کے منہ کو دیکھ قرضے مل رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ مہمند ڈیم کی تعمیر بہت خوش آئند ہے، لیکن مہمند ڈیم کا ٹھیکا بہت بڑا سوال بن گیا ہے، مہمند ڈیم کا ٹھیکا دینے کا فیصلہ پی ٹی آئی کی حکومت میں کیا گیا، مئی 2015 میں رائے تھی کہ وقت بچانے کیلئے براہ راست کنٹریکٹس ایوارڈ کرنے چاہئیں، لیکن وزیراعظم نے اس تجویزپر ایمرجنسی شق پر عمل نہیں کیا، ایسی کیا قیامت آگئی تھی کہ دوسری بولی کو مسترد کردیا گیا۔

انہوںنے کہاکہ عبد الرزاق داؤد اس حکومت میں مشیر ہیں اور ان کی کمپنی کو ٹھیکا دیا گیا ہے۔شہباز شریف نے کہا کہ حکومت شفافیت کا پانچ ماہ سے ڈھنڈورا پیٹ رہی ہے ۔شہباز شریف نے کہا کہ مہمند ڈیم منصوبے کے ٹھیکے کو مفاد کا ٹکراو قرار دیدیتے ہوئے مہمند ڈیم کے معاملے پر اپوزیشن لیڈر نے ایوان کی کمیٹی بنانے کا مطالبہ کیا ۔ انہوںنے کہاکہ رزاق دائود سے ذاتی طور پر کوئی مسئلہ نہیں۔

شہباز شریف نے کہا کہ وہ شریف آدمی ہیں لیکن وہ اس حکومت کے مشیر ہیں۔ شہباز شریف نے کہا کہ وہ ڈیسکون کے شئیر ہولڈر ہیں۔ شہباز شریف نے کہا کہ میرٹ کا ڈھنڈورہ پیٹنے والوں کو شفافیت کا خیال رکھنا چاہیے تھے۔ شہباز شریف نے کہا کہ پیپرا رولز کے لوازمات اور سفارشات کیخلاف ٹھیکہ جاری کیا گیا۔ شہباز شریف نے کہا کہ مہمند ڈیم کے معاملے پر ہاوس کمیٹی تشکیل دی جائے ،ْکمیٹی اس حوالے سے شفاف تحقیقات کرے۔ شہبازشریف نے کہا کہ آبی ذخائربناناوقت کی اہم ترین ضرورت ہے، ڈیم انتہائی اہمیت کے حامل ہیں، نوازشریف نے مہمند ڈیم کیلئے 2 ارب روپے مختص کیے، دیامیر بھاشا ڈیم کے لیے زمین ہماری حکومت میں 100 ارب روپے کی خریدی گئی۔