گزشتہ دو اسمبلیوں کی طرح موجودہ پارلیمان بھی اپنی مدت پوری کرے گی، بلاول بھٹو زرداری

جمعرات 17 جنوری 2019 15:50

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 جنوری2019ء) پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ اپوزیشن جماعتوں نے فیصلہ کیا ہے کہ عوام کے معاشی‘ انسانی و جمہوری حقوق پر سمجھوتہ نہیں کریں گی‘ حکومت کے اتحادی بھی اس پر ہمارا ساتھ دیں گے‘ صوبے اپنے معاشی حقوق پر سمجھوتہ نہیں کرسکتے‘ صوبائی حقوق کے لئے نئی نسلوں سے جدوجہد جاری تھی، یہ حقوق کسی کو نہیں چھیننے دیں گے‘ گزشتہ دو اسمبلیوں کی طرح موجودہ پارلیمان بھی اپنی مدت پوری کرے گی۔

جمعرات کو قومی اسمبلی میں نکتہ اعتراض پر پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ای سی ایل پر نام ڈالے جانے پر سابق وزیراعظم سمیت جن ارکان نے میری حمایت کی ان کا شکریہ ادا کرتا ہوں، سپریم کورٹ نے میرا اور وزیراعلیٰ سندھ کا نام ای سی ایل سے نکالا۔

(جاری ہے)

مجھے اس سے نام نکالے جانے کے حوالے کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ جمہوریت پر یقین رکھنے والی حکومتیں انسانی حقوق کا تحفظ کرتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس ثاقب نثار کے دور میں ہمارے کیس کی سماعت کے دوران عدالت میں یہ حکم دیا گیا کہ میرا نام ای سی ایل سے نکالا جائے‘ جے آئی ٹی میں سے نام نکالا جائے۔ جے آئی ٹی کے رکن سے پوچھا گیا کہ کس کے کہنے پر ای سی ایل میں بلاول بھٹو اور مراد علی شاہ کا نام ڈالا گیا تاہم اس کا جواب نہیں دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ مجھے حیرانگی ہے کہ ایسی بات ہو سکتی ہے، تفصیلی فیصلہ آنے پر تفصیلی بات کروں گا، سندھ کے ہسپتالوں کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت نے عالمی معیار کے صحت کے مراکز قائم کئے ہیں، اختیارات کی منتقلی کے بعد امراض قلب کا قومی ادارہ صوبائی حکومت کے پاس آیا جس نے اس کا بجٹ بڑھایا، یہ ایشیا میں فری علاج کی سہولت دینے والا بڑا ادارہ ہے۔

سندھ کے دیگر اضلاع میں بھی دل کے امراض کے علاج کے لئے ہسپتال قائم کئے ہیں۔ اگر سپریم کورٹ کے فیصلے پر یہ ہسپتال سندھ سے چھینا گیا اس کو چلانے کے لئے 14 ارب روپے وفاق کہاں سے لائے گا، یہ فیصلہ ہوتا ہے تو اس کی ضمانت دینا پڑے گی کہ وہ یہ پیسے دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں نے اپنے اجلاس میں اہم فیصلے کئے کہ عوام کے معاشی‘ انسانی حقوق‘ جمہوری حقوق پر اپوزیشن کی جماعتیں سمجھوتہ نہیں کریں گی۔

حکومت کے اتحادی بھی اس پر ہمارا ساتھ دیں گے۔ ایک وقت آئے گا جب تحریک انصاف بھی ساتھ دے گی۔ صوبے اپنے معاشی حقوق پر سمجھوتہ نہیں کر سکتے۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حقوق کے لئے نئی نسلوں سے جدوجہد جاری تھی۔ یہ حقوق کسی کو نہیں چھیننے دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ منتخب حکومتوں کی طرف سے مدت پوری کرنا احسن اقدام تھا۔ یہ پارلیمان بھی اپنے پانچ سال پورے کرے گی، اگر جمہوری حقوق معاشی و انسانی حقوق پر حملہ ہوا تو پیپلز پارٹی اس پر سمجھوتہ نہیں کرے گی۔