منی بجٹ پروگریسیو ہوگا لگژی آئٹمزکی حوصلہ شکنی کرنے کے لئے ٹیکس بڑھائے جائینگے‘ وزیر خزانہ پنجاب

برآمدا ت اور ترسیلات زرسے ہی زرمبادلہ کے ذخائر بڑھا سکتے ہیں ،9ویں این ایف سی ایوارڈ کیلئے کمشن قائم ہوچکا ،ہم نے انٹرنل میٹنگ کرلی ہے پنجاب حکومت پوری سنجیدگی کیساتھ کاروبار میں آسانی کے ایجنڈہ پر عمل پیرا ہے ،آن لائن پورٹل متعارف کروائی جا رہی ہے ‘ مخدوم ہاشم جواں بخت

جمعرات 17 جنوری 2019 23:19

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 جنوری2019ء) پنجاب کے وزیر خزانہ مخدوم ہاشم جواں بخت نے کہا ہے کہ 23جنوری کو پیش کیا جانے والا منی بجٹ پروگریسیو ہوگا جو برآمدات کو بڑھانے میں مدد گار ثابت ہوگا ،بجٹ میں لگژی آئٹمزکی حوصلہ شکنی کرنے کے لئے ٹیکس بڑھائے جائیں گے کیونکہ ڈالر کی ڈیمانڈ اور سپلائی میںبہت زیادہ فرق آگیا ہے ، برآمدا ت اور ترسیلات زرسے ہی زرمبادلہ کے ذخائر بڑھا سکتے ہیںلیکن اگر ان میں اضافہ نہیں ہوتا تو حکومت کو اسے بیلنس کرنے کے لئے اپنا کردار ادا کرناپڑتا ہے ،9ویں این ایف سی ایوارڈ کیلئے کمشن قائم ہوچکا ہے اوراس کے لئے ہم نے ایک انٹرنل میٹنگ کرلی ہے جب این ایف سی کمشن اجلاس طلب کیاجائے گائے تو ہم بھرپور تیاری سے شرکت کرینگے،وزیراعظم سے لیکر صوبائی وزرا تک پرائیویٹ سیکٹر کو متحرک کر نے کہ لیے کوشاں ہیں تاکہ وہ ملکی معیشت کے استحکام میں اپنا موثر کردار ادا کریں اور ہر سال لاکھوں کی تعداد میں لیبر فورس کا حصہ بننے والے نوجوانوں کو ملازمتوں کے مواقع فراہم کریں،اسی تناظر میں پنجاب حکومت پوری سنجیدگی کے ساتھ کاروبار میں آسانی کے ایجنڈاپر عمل پیرا ہے ،محکمہ محنت اور انسانی وسائل ،پنجاب ایمپلائز سوشل سیکیورٹی انسٹیٹیوٹ اور رجسٹریشن فرمز کے اشتراک سے کاروبار کے آغاز کے لیے باقاعدہ آن لائن پورٹل متعارف کروائی جا رہی ہے جس کے تحت کارو بار کی کاروبار کی رجسٹریشن کا عمل آسان تر ہو گا۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ بورڈ پنجاب اور ورلڈ بنک کے اشتراک سے حکومت کی جانب سے کاروبار میں آسانی کے حوالے سے متعارف کروائی گئی اصلاحات کی افتتاحی تقریب سے خطاب کے دوران کیا ۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ معلومات کی فراہمی کے لیے ہیلپ لائن کا بھی آغاز کیا جا رہا ہے ۔ ٹیکس وصولیوں میں ہراسمنٹ اور مختلف وصولیوں کے لیے مختلف ذرائع کے استعمال کی قباحت سے بچنے کے لیے ایک کلب کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے جہاں سرمایہ کاروں کو تمامتر ٹیکسز کی ادائیگی سمیت دیگر سہولیات ایک ہی چھت کے نیچے میسر ہوں گی ،چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار اور سرمایہ کاری میں اضافے کے لیے وفاق کے ساتھ ملکر انوسٹمنٹ پورٹل لا رہے ہیں ۔

بہت جلد پرائیویٹ سیکٹر کو مزید ریفارمز دیکھنے کو ملیں گی۔ صوبائی وزیر خزانہ نے کہا کہ اس وقت پوری دنیا کے ممالک کاروبار میں آسانی کی دوڑ میں حصہ لے رہے ہیں تاکہ وہ اپنی معیشت کو زیادہ سے زیادہ مستحکم بنائیں ۔ پاکستان میں اب تک اس حوالے سے صرف کراچی اور لاہور ہی قابل ذکر ہیں ۔ جب تک ہر صوبہ اورہر شہر اس دوڈ میں حصہ نہیں لے گا ملک ترقی نہیں کرے گا۔

اس مقصد کے لیے حکومت پنجاب کاروبار میں آسانی کے دائرہ کار کو دیگر اضلاع تک پھیلا رہی ہے ۔ لاہور کے ساتھ ساتھ دیگر شہروں میں بھی انڈسٹریل زونز اور چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار کو فروغ دیا جا رہا ہے۔ چیف سیکرٹری پنجاب یوسف نسیم کھوکھر نے کاروبار میں آسانی کے حوالے سے پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ بورڈ کی کوششوں کو سراہتے سٹیک ہولڈز کی مشاورت ، مانیٹرنگ کے میکانزم اور فیڈ بیک کی ضرورت پر زور دیا ۔

انہوں نے کہا کہ مثبت تبدیلی کہ لیے ارادے کا نیک ہونا ہی کافی نہیں بلکہ اس کے لیے وہ اقدامات بھی ضروری ہیں جو اس عمل کو موثر بناتے ہیں۔ اس موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ بورڈ حبیب اللہ گیلانی نے کہا کہ گوورننس میں پرائیوٹ سیکٹر انجن کی حیثیت رکھتا ہے جس کے بغیر سروسز کی فراہمی ممکن نہیں ۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ موجودہ حکومت نہ صرف پرائیوٹ سیکٹر کی اہمیت سے آگاہ ہے بلکہ اس کی شمولیت کو بڑھانے کہ لیے ہر ممکن تعاون کے لیے تیار ہے ۔

ورلڈ بنک کی نمائندہ میلنڈہ گڈ اور ڈیفڈ کے نمائندے جنڈال شاہ نے پنجاب میں کاروبار میں آسانی کے حوالے سے اصلاحات کو سراہتے ہوئے ایز آف ڈوئنگ بزنس انڈکس میں پاکستان کی پرفارمنس میں بہتری پر مبارکباد پیش کی۔ سیکرٹری بورڈ آف انوسٹمنٹ پنجاب سردار احمد نواز سکھیرا نے کہا کہ ایسا ملک جہاں ہر سال تین ملین لوگ ورک فورس میں شامل ہو رہے ہوں وہاں سرمایہ کاری بہت ضروری ہے ۔

اس سرمایہ کاری کو یقینی بنانے کے لیے کاروبار میں آسانی بنیادی اہمیت کی حامل ہے ۔ سرمایہ کار صرف انہی ممالک کا رخ کرتے ہیں جہاں انھیں سہولیات فراہم کی جاتی ہیں ۔ اس ضمن میں وفاقی وصوبائی حکومت اپنا بھرپور کردار ادا کر رہی ہے اب پرئیویٹ سیکٹر کی باری ہے کہ وہ آگے بڑھے۔ لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کے صدر الماس حیدر نے سرمایہ کاروں کو بزنس زونز اور ٹیکس کے حوالے سے درپیش مشکلات کا ذکر کرتے ہوئے حکومتی اقدامات پر اطمینان کا اظہار کیا اور پرائیویٹ سیکٹر کی جانب سے تعاون کی یقین دہانی کروائی ۔

آخر میں مخدوم ہاشم جواں بخت نے بٹن دبا کر کاروبار کی رجسٹریشن کے آن لائن سسٹم کا آغاز کیا۔ تقریب میں سندھ سے آئے وفد، سرکاری افسران اور پرائیوٹ سیکٹر سے کاروباری حضرات کی بڑی تعداد نے شرکت کی ۔