سانحہ ساہیوال پر کسی کو پوائنٹ سکورنگ کرنے کی ضرورت نہیں‘ یہ انسانی حقوق کا مسئلہ ہے‘ اس پر ایوان کے دونوں اطراف ایک ہی موقف ہے‘ ہم یہ چاہتے ہیں پارلیمانی کمیٹی سانحہ کے ذمہ داروں کا تعین کرے

رکن قومی اسمبلی سید خورشید احمد شاہ کا سانحہ ساہیوال پر بحث کے دوران اظہار خیال

منگل 22 جنوری 2019 18:40

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 جنوری2019ء) پیپلز پارٹی کے رکن قومی اسمبلی سید خورشید احمد شاہ نے کہا ہے کہ سانحہ ساہیوال پر کسی کو پوائنٹ سکورنگ کرنے کی ضرورت نہیں‘ یہ انسانی حقوق کا مسئلہ ہے‘ اس پر ایوان کے دونوں اطراف ایک ہی موقف ہے‘ ہم یہ چاہتے ہیں پارلیمانی کمیٹی سانحہ کے ذمہ داروں کا تعین کرے۔ منگل کو قومی اسمبلی میں سانحہ ساہیوال پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے پیپلز پارٹی کے رکن قومی اسمبلی سید خورشید احمد شاہ نے کہا کہ سانحہ ساہیوال پر جے آئی ٹی کی رپورٹ آنی تھی اور اس کو یہاں زیر بحث لایا جانا تھا تاہم نہیں آئی۔

اس واقعہ پر کسی کو پوائنٹ سکورنگ کرنے کی ضرورت نہیں ہے‘ یہ انسانی حقوق کا مسئلہ ہے۔ اس پر ایوان کے دونوں اطراف ایک ہی موقف ہے۔

(جاری ہے)

اس واقعہ سے آمریت کا دور یاد آرہا ہے جو لوگ امن و امان کو دیکھتے ہیں وہ امن و امان کا مسئلہ پیدا نہیں کرتے۔ جس طرح ان لوگوں کو شہید کیا گیا ایسے دہشت گردوں کو بھی نہیں مارا جاتا۔ اس واقعہ میں صوبائی حکومت مکمل طور پر ملوث نظر آرہی ہے۔

اس واقعہ کے بعد چار وزراء نے پریس کانفرنس کرکے انہیں دہشتگرد اور داعش کا ممبر ظاہر کیا اور گاڑی سے اسلحہ ملنے کی بھی بات کی۔کیا پانچ سے 13 سال کے بچے دہشتگرد تھے۔ کیا کبھی ایسا ہوا کہ دہشت گرد قرار دے کر مارے جانے والے کو دو کروڑ روپے دینے کا اعلان کیا گیا ہو۔ وزیراعلیٰ اور وزراء کا موقف ایک نہیں ہے۔ حکومت ذمہ داری کا احساس کرے۔ سید خورشید شاہ نے کہا کہ ہم یہ چاہتے ہیں کہ پارلیمانی کمیٹی سانحہ کے ذمہ داروں کا تعین کرے۔