ملک بھر میں جاری 5 روزہ پولیو مہم کے دوران 3 کروڑ 90لاکھ بچوں کو پولیو سے بچائو کے قطرے پلائے جائیں گے، نیشنل ایمرجنسی آپریشنز سنٹر

جمعرات 24 جنوری 2019 17:06

ملک بھر میں جاری 5 روزہ پولیو مہم کے دوران 3 کروڑ 90لاکھ بچوں کو پولیو ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 جنوری2019ء) ملک بھر میں جاری 5 روزہ پولیو مہم کے دوران 3 کروڑ 90 لاکھ سے زائد بچوں کو پولیو سے بچائو کے قطرے پلائے جائیں گے۔ نیشنل ایمرجنسی آپریشنز سنٹر کے حکام کے مطابق ملک بھر میں 5 سال سے کم عمر کے 3 کروڑ 90 لاکھ سے زائد بچوں کو 2 لاکھ 60 ہزار کارکن گھر گھر جا کر پولیو سے بچائو کے قطرے پلائے جارہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 2018ء میں پولیو وائرس کے 12 کیسز رپورٹ ہوئے تھے جن میں بلوچستان کے ضلع دکی سے تین، خیبرپختونخوا کے ضلع لکی مروت سے ایک، کراچی گڈاپ کے علاقہ سے ایک، خیبر سے ایک اور باجوڑ ایجنسی کے 5 پولیو کیسز شامل ہیں۔ یہ اعداد و شمار سالانہ 97 فیصد کمی کو ظاہر کرتے ہیں، 2014ء میں اس طرح کے 306 کیسز رپورٹ ہوئے تھے۔

(جاری ہے)

حکام نے بتایا کہ دسمبر کے مہینے میں کراچی، پشاور، بنوں، لاہور، راولپنڈی، قلعہ عبداللہ، پشین اور کوئٹہ سے سیوریج کے پانی کے سیمپل لئے گئے جن کے ٹیسٹ پولیو وائرس کیلئے پازیٹو نکلے ہیں۔

وزیراعظم کے فوکل پرسن برائے پولیو تدارک بابر بن عطاء نے کہا ہے کہ حکومت ملک بھر سے پولیو وائرس کے پھیلائو کو شکست دینے کے لیے پر عزم ہے اور اس کے لیے کم پھیلائو کے سیزن کو زیادہ سے زیادہ بروئے کار لا یا جا رہا ہے۔ انہوں نے پولیو ورکرز کی کوششوں کو سراہا اورتوقع ظاہر کی کہ نئے سال کی پہلی مہم کے موقع پر وہ اس لعنت سے ہمیشہ ہمیشہ کیلئے نجات کے عزم کے ساتھ اپنی بھرپور کوششوں کو بروئے کار لائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ نیشنل ایمرجنسی آپریشنز سنٹر کی نگرانی میں پاکستان پولیو کے خاتمہ کے پروگرام کی پوری ٹیم ملک گیر سطح پر اعلی معیار کی مہم کے ذریعے اس ہدف کو حاصل کرنے کی کوشش کرے گی۔ نیشنل ایمرجنسی آپریشنز سنٹر نے تیاریوں اور ویکسینیشن مہم کی مقامی ٹیموں کی معاونت کیلئے 50 سے زائد ماہرین تعینات کئے گئے ہیں۔ پولیو کے خاتمہ کے عالمی پروگرام (جی پی ای آئی) کے ٹیکنیکل ایڈوائزری گروپ (ٹی اے جی) نے حالیہ تکنیکی جائزہ کے دوران پاکستان کی پیشرفت کا جائزہ لیا ہے اور مزید بہتری کیلئے سفارشات دی ہیں اور کہا ہے کہ یہ سفارشات پروگرام کی اولین ترجیح ہونی چاہئے۔

ان سفارشات میں پولیو وائرس کی تصدیق والے علاقوں میں ہر اس بچے تک پہنچنا جس تک پولیو ویکسین نہیں پہنچ سکی ہے اور پولیو ورکرز کی استعداد کار میں اضافہ شامل ہیں۔ نیشنل سنٹر کے نیشنل کوآرڈینیٹر ڈاکٹر رانا محمد صفدر نے کہا کہ ہم پولیو وائرس کو شکست دینے کیلئے تمام خلاء مسلسل پر کر رہے ہیں۔ سب سے بڑھ کر یہ ہے کہ والدین اپنے بچوں کو پولیو وائرس سے بچائو کیلئے پرعزم ہیں اور وہ بار بار کی پولیو سے بچائو کی مہم کے دوران ہر مرتبہ اپنے بچوں کو پولیو ویکسین پلانے میں تعاون کر رہے ہیں۔ یہ پولیو وائرس کے پھیلائو کو روکنے اور بچوں میں پولیو وائرس کے حملے سے لڑنے کیلئے بھرپور مدافعت پیدا کرنے کا بہترین موقع ہے۔