Live Updates

لوگ پیاروں کی صحتیابی کا سن کرخوش ہوتے ہیں، فواد چودھری

لیکن مجھے حیرت ہوتی ہے نوازشریف کی ٹھیک میڈیکل رپورٹس دیکھ کر ن لیگی رہنماؤں کے منہ لٹک جاتے ہیں، میڈیکل ٹیسٹ میں صرف این آراو کی کمی نظر آرہی ہے۔نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ ہفتہ 9 فروری 2019 19:11

لوگ پیاروں کی صحتیابی کا سن کرخوش ہوتے ہیں، فواد چودھری
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔09 فروری2019ء) وفاقی وزیر فواد چودھری نے کہا ہے کہ حیرت ہے لوگ پیاروں کی صحتیانی کا سن کرخوش ہوتے ہیں، لیکن مجھے حیرت ہوتی ہے نوازشریف کی ٹھیک میڈیکل رپورٹس دیکھ کرن لیگی رہنماؤں کے منہ لٹک جاتے ہیں، میڈیکل ٹیسٹ میں صرف این آراو کی کمی نظر آرہی ہے۔انہوں نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نوازشریف کو طبی سہولت فراہم کی گئی ہے۔

ویسے تو میاں صاحب ٹھیک ہیں، میڈیکل ٹیسٹ میں صرف این آراو کی کمی نظر آرہی ہے۔فواد چودھری نے کہا کہ اچھا مجھے حیرت اس بات پر ہے کہ میاں صاحب کے ٹیسٹ ٹھیک آرہے ہیں، ن لیگی رہنماؤں کو ٹیسٹ دیکھ کر خوش ہونا چاہیے لیکن ٹھیک ٹیسٹ دیکھ کران کے منہ لٹک جاتے ہیں، مجھے اس بات کی سمجھ نہیں آرہی۔

(جاری ہے)

لوگ اپنے پیاروں اور دوستوں کیلئے دعا کرتے ہیں کہ ان کے ٹیسٹ ٹھیک آئیں۔

لیکن یہاں ن لیگ کے لوگوں کے منہ لٹک جاتے ہیں۔فواد چودھری نے کہا کہ این آراو یہ ہے کہ جب مرحومہ بیگم کلثوم نوازشریف کی رہائی کیلئے تحریک چلا رہی تھیں، اس وقت بھی ن لیگ نے کہا کہ تھا کہ سوال ہی پیدا نہیں ہوتا پاکستان ہماری مٹی ہے۔ لیکن این آراو کرکے باہر چلے گئے۔ چونکہ پاکستان میں اس طرح کی ڈیل پہلے ہوچکی ہے اس لیے عوا م کو لگتا ہے کہ اس بار پھر ویسی ڈیل نہ ہوجائے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان نے کابینہ اجلاس میں بھی واضح کیا کہ میری بائیس سالہ جدوجہد ہے میں کرپشن میں ملوث لوگوں کو منطقی انجام تک پہنچاؤں گا۔ اسی طرح وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے ٹوئٹر پر اپنے پغام میں کہا کہ وزیر اعظم پہلے ہی ایف آئی اے کو ہدایات جاری کر چکے ہیں کہ کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے پر من وعن عمل کیا جائے۔ فواد چوہدری نے کہا کہ اصغر خان کیس مسلم لیگ (ن) کے سیاسی کردار کو عیاں کرتا ہے اور دلچسپ امر یہ ہے کہ بینظیر بھٹو شہید کے سیاسی وارث آج نواز لیگ کی گود میں بیٹھے ہیں. سپریم کورٹ 11 فروری کو اصغر خان کیس کے 2012ء میں دیے جانے والے فیصلے پر عملدرآمد کیس کی دوبارہ سماعت کرے گی، یہ مشہورِ زمانہ مقدمہ 1990ء کے انتخابات کے دوران مالیاتی اسکینڈل پر مبنی تھا. واضح رہے کہ 11 جنوری کو سابق چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے مرحوم ایئر مارشل ریٹائرڈ اصغر خان کے اہل خانہ کی درخواست قبول کرتے ہوئے اس کیس کی مزید کارروائی کا حکم دیا تھا‘چنانچہ جسٹس گلزار احمد، جسٹس فیصل عرب اور جسٹس اعجازالاحسن پر مشتمل سپریم کورٹ کا 3 رکنی بینچ اس کی سماعت کرے گا۔

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات