امریکاکا اسامہ بن لادن کے بیٹے کی معلومات فراہم کرنے والے کو 10لاکھ ڈالر انعام دینے کا اعلان

حمزہ بن لادن نے پیروکاروں کو امریکا اور اس کے حامی مغربی ممالک پر حملہ کرنے کی دعوی دی، حمزہ بن لادن القاعدہ کی قیادت اپنے ہاتھ میں لے سکتا ہے، امریکی کو خدشہ

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان جمعہ 1 مارچ 2019 14:44

امریکاکا اسامہ بن لادن کے بیٹے کی معلومات فراہم کرنے والے کو 10لاکھ ..
امریکا (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ یکم مارچ 2019ء) : امریکا نے اسامہ بن لادن کے بیٹے حمزہ کی معلومات فراہم کرنے والے کو 10لاکھ ڈالر انعام دینے کا اعلان کر دیا۔اس حوالے سے میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق امریکا نے القاعدہ کے سابق سربراہ اسامہ بن لادن کے بیٹے حمزہ بن لادن کے بارے میں معلومات فراہم کرنے والے کو 10لاکھ ڈالر دینے کا اعلان کیا ہے جب کہ امریکا پہلے ہی حمزہ بن لادن کو سرکاری طور پر عالمی دہشت گرد قرار دے چکا ہے،
امریکہ دفتر خارجہ کے مطابق حمزہ بن لادن اسلامی عسکریت پسند گروہ کے اہم رہنما کے طور پر سامنے آئے ہیں۔

انہوں نے اپنے والد اسامہ بن لادن کا بدلہ لینے کے لیے آڈیو اور ویڈیو پیغامات جاری کیے ہیں۔

(جاری ہے)

جس میں انہوں نے پیروکاروں کو امریکا اور اس کے حامی مغربی ممالک پر حملہ کرنے کی دعوی دی۔ایک اور میڈیا رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ امریکا کو خدشہ ہے کہ حمزہ بن لادن القاعدہ کی قیادت اپنے ہاتھ میں لے سکتا ہے کیونکہ تنظیم میں اسے ولی عہد الجھاد کا لقب دیا گیا ہے۔

حمزہ بن لادن کے مصدقہ ٹھکانے کے بارے میں کوئی اطلاعات نہیں تاہم اس کی پاکستان، افغانستان یا ایران میں جبری نظر بندی کا امکان ظاہر کیا جاتا ہے۔مئی 2017ء کو امریکی تحقیقاتی ادارے ایف بی آئی کے ایک سابق افسر نے امکان ظاہر کیا تھا کہ حمزہ کو القاعدہ کی قیادت سونپی جاسکتی ہے اور وہ اپنے والد کے قتل کا بدلہ لینے کے لیے کچھ بھی کرسکتا ہے۔

القاعدہ کے ایک سابق عہدیدار علی سوفان نے ایک امریکی ٹی وی کو دیے گئے انٹرویو میں کہا تھا کہ 28 سالہ حمزہ بن لادن تنظیم میں پائے جانے والے اختلافات دور کرنے میں اہم کردار ادا کرسکتا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ القاعدہ کے جنگجوئوں کے ہاں بن لادن کے صاحبزادے کوقدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ امریکا نے حمزہ کو بھی اس کے والد کی طرح اس وقت عالمی دہشت گردوں میں شامل کردیا تھاجب وہ ابھی بچہ تھا۔

ایف بی آئی کے سابق عہدیدار نے کہا کہ القاعدہ عناصر حمزہ کی کم سنی سے فائدہ اٹھا کر القاعدہ کی کارروائیوں کی ترویج، تنظیم کی حمایت اور نئے جنگجوئوں کی بھرتیوں کی کوشش کررہے ہیں۔علی سووفان کاکہنا تھا کہ حمزہ بن لادن کو تنظیم میں اہم ذمہ داری اس کی اپنے والد کے ساتھ وفاداری اور اسامہ بن لادن کے وضع کردہ اصولوں کی پاسداری کی بدولت سونپی جاسکتی ہے۔ حمزہ اپنے صوتی پیغامات میں اپنے والد ہی کی طرح کا انداز بیان استعمال کر چکے ہیں۔اب تک حمزہ بن لادن کے 6 ریکارڈڈ بیانات سامنے آئے ہیں جن میں وہ اپنے والد کے قتل پرمغرب سے بدلہ لینے پر زور دیتا رہا ہے۔ اس نے لندن، پیرس اور ماسکو میں حملوں کی بھی ترغیب دی۔ ا