ماحولیاتی تبدیلیوںکی تباہی سے نمٹنے کیلئے حکومت کو سالانہ جی ڈی پی کا چھ سے آٹھ فیصد خرچ کرنا پڑتا ہے‘چوہدری محمد سرور

پاکستان کو ماحولیاتی تبدیلوں کے نقصان سے بچانے کیلئے حکومت آئندہ پانچ سالوں کے دوران ملک بھر میں مزید 10 ارب درخت لگانا چاہتی ہے ‘گورنر پنجاب

بدھ 13 مارچ 2019 23:26

ماحولیاتی تبدیلیوںکی تباہی سے نمٹنے کیلئے حکومت کو سالانہ جی ڈی پی ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 مارچ2019ء) گور نر پنجاب چوہدری محمدسرور نے کہا ہے کہ ماحولیاتی تبدیلیوںکی تباہی سے نمٹنے کیلئے حکومت کو سالانہ جی ڈی پی کا چھ سے آٹھ فیصد خرچ کرنا پڑتا ہے‘پاکستان کو ماحولیاتی تبدیلوں کے نقصان سے بچانے کیلئے حکومت آئندہ پانچ سالوں کے دوران ملک بھر میں مزید 10 ارب درخت لگانا چاہتی ہے ‘معاشر ے کے تمام افراد کی ذمہ داری بنتی ہے وہ ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے کیلئے اپنا کردار ادا کر یں ۔

وہ گور نر ہائوس لاہور میں ہلال احمر پاکستان کی جانب سے ماحولیاتی تبدیلی کے موضوع پر منعقدہ سیمینار سے خطاب کر رہے تھے جبکہ اس موقعہ پر چیئرمین ہلال احمر ڈاکٹر سعید الٰہی‘جنر ل (ر ) خالد مقبول ‘امام و خطیب بادشاہی مسجد مولانا عبدالخبیر ازاد، مفتی ڈاکٹر راغب نعیمی مفتی سید عاشق حسین، حافظ کاظم رضا نقوی سمیت علما کرام کی کثیر تعداد نے شر کت کی گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے اپنے خطاب میں کہا کہ موسمیاتی تبدیلیوں کے موضوع پر علما کرام عوام کی رہنمائی کر یں اور جمعہ کے خطبوں میں ماحولیاتی تبدیلی کے حوالے سے عوام میں شعور بیدار کریں کیونکہ ماحولیاتی تبدیلوں کا مقابلہ ہم سب ملکر ہی کر سکتے ہیں موجودہ حکومت نے قوم کو ماحولیاتی تبدیلیوں سے ہونیوالی تباہی سے بچانے کیلئے ’کلین اینڈ گر ین پاکستان ‘‘پروگرام بھی شروع کر رکھا ہے اس میں کوئی شک نہیں کہ زہر یلی گیسوں کا اخراج اور درختوں کی کٹائی قوم کیلئے تباہی ہے اور پوری قوم کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ زیادہ سے زیادہ سے درخت لگائے تاکہ ماحولیاتی تبدیلی سے پیدا ہونیوالے مسائل کا مقابلہ کیا جاسکے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ماحولیاتی آلودگی سے متاثرہ ممالک میں پاکستان آٹھویں نمبر پر ہے اور ماحولیاتی تبدیلیوں کی تباہ کاروں کی وجہ سے سب سے زیادہ اقتصادی نقصانات اٹھانے والے ملکوں میں پاکستان دوسرے نمبر پر ہے دیگر متاثرہ ممالک کی طرح پاکستان میں بھی موسمیاتی تبدیلیوں کے نئے نئے عنصر نمودار ہو رہے ہیں جیسے کہ مون سون بارشوں کے سلسلے میں تبدیلی مگر موجودہ حکومت ان سے نمٹنے کے لیے پر عزم ہے۔

انہوں نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے حکومت کو مجموعی قومی پیداوار جی ڈی پی کا چھ سے آٹھ فیصد ان تباہ کاریوں سے نمٹنے میں خرچ کرنا پڑتا ہے مولانا عبدالخبیر آزادنے اپنے خطاب میں کہا کہ جمعہ کے خطبوں میں ماحولیاتی تبدیلی کے حوالے سے عوام میں شعور بیدار کریں گے صفائی ہمارے ایمان کا حصہ ہیںاور ماحولیاتی تبدیلی کے خلاف لڑی جانیوالی جنگ میں ہم حکومت کے ساتھ ہیں ۔