Live Updates

وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری کی نواز شریف کو پلی بارگین کی پیشکش

میں نے نواز شریف کو پلی بارگین کی پیشکش کی ہے، نواز شریف نیب کو درخواست دیں۔ فواد چودھری

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین پیر 18 مارچ 2019 14:49

وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری کی نواز شریف کو پلی بارگین کی پیشکش
لاہور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 18 مارچ 2019ء) : وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے سابق وزیراعظم نواز شریف کو پلی بارگین کی پیشکش کر دی۔ گذشتہ روز لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے کہا کہ نواز شریف کو میں نے پلی بارگین کی آفر بھی دی ہے نواز شریف نیب کو درخواست کریں۔ انہوں نے کہا کہ نوازشریف اور ان کا خاندان علاج کے لیے لندن جانا چاہتا ہے جہاں پہلے علاج ہوا تھا۔

میڈیکل بورڈ کی سفارش کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف کو سروسز اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔ نواز شریف کی شوگر زیادہ تھی اور گردے کا بھی مسئلہ تھا، ان کا مسئلہ شوگر اور ہائیپر ٹینشن تھا۔ 16 جنوری کو جیل اتھارٹیز نے پنجاب حکومت کو درخواست کی نواز شریف کی طبعیت ٹھیک نہیں ہم 17 جنوری سے سابق وزیراعظم کو انجیوگرافی کا کہہ رہے لیکن وہ پاکستان میں علاج نہیں کرانا چاہتے اور انجیوگرافی کرانے سے انکار کیا۔

(جاری ہے)

22 جنوری کو نواز شریف کو پی آئی سی میں چیک کیا گیا اور ٹیسٹ کئے گئے، 25 جنوری کو محکمہ داخلہ کی سفارش پر چھ رکنی بورڈ بنایا گیا، 30 جنوری کو بورڈ نے نواز شریف سے جیل میں بات کی اور اسپتال منتقل کرنے کی سفارش کی۔ انہوں بتایا کہ میں پنجاب حکومت سے بھی نالاں ہوں کہ انہوں نے جیل قوانین سے ہٹ کر سہولیات دیں، نواز شریف اور شہباز شریف نے جتنے اسپتال بنائے انہیں وہ پسند نہیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف کی بیماریوں کی ہسٹری ہے ، 2001ء اور 2017ء میں ان کی اینجیو پلاسٹی ہوئی ،2016ء میں بائی پاس ہوا۔ یہاں کے ڈاکٹرز کی وجہ سے نواز شریف کے مرض میں کوئی پیچیدگی نہیں آئی بلکہ انہوں نے لندن میں جن ڈاکٹروں سے علاج کروایا ان کی وجہ سے پیچیدگی پیدا ہوئی ۔ انہوں نے کہا کہ شہباز شریف اور نواز شریف کو بشمول اتفاق اور شریف میڈیکل سٹی کے کسی بھی اسپتال پر اعتبار نہیں جہاں سے وہ اپنا علاج کرائیں اور یہ ایک المیہ ہے ۔

2013ء کی انتخابی مہم کے دوران عمران خان اسٹیج سے گر گئے تھے اور ان کی چوٹیں شدید نوعیت کی تھیں ،عمران خان کو علاج کے لئے باہر لے جانے کے لئے ائیر ایمبولینس تیار تھی لیکن انہوں نے کہا کہ میں پاکستان میں ہی علاج کرواؤں گا ،عمران خان کی چوٹ ایسی تھی کہ ا س سے زندگی بھر معذور ہونے کا بھی خطرہ تھا ، عمران خان کے والد بھی بیمار تھے وہ بھی علاج کے لئے ملک سے باہر نہیں گئے ۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر نواز شریف یہ سمجھتے ہیں کہ صحت کی آڑ میں احتساب رک جائے گا تو ایسا نہیں ہوگا ۔ شریف خاندان نے جو پیسہ لوٹا ہے وہ ہمارا ، عدلیہ یا نیب کا نہیں بلکہ عوام کا پیسہ ہے اور یہ انہیں ہر صورت واپس کرنا ہوگا کیونکہ عوام کا پیسہ واپس آنا چاہئیے۔ میں پہلے بھی کہہ چکا ہوں کہ نواز شریف کے پاس پلی بار گین کا آپشن موجود ہے وہ اس کے لئے درخواست دیں تاکہ کارروائی آگے بڑھے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات