بھارتی حکومت کا شرمناک اقدام ملائیشین وزیراعظم کے جہازکو فضائی حدود کے استعمال کی اجازت دینے سے انکار

مہاتیر محمد کو لمبا فضائی سفر کرنا پڑا اور وہ بحیرہ عرب سے عمان تک گئے اور اس کے بعد اسلام آباد پہنچے

Mian Nadeem میاں محمد ندیم منگل 26 مارچ 2019 12:06

بھارتی حکومت کا شرمناک اقدام ملائیشین وزیراعظم کے جہازکو فضائی حدود ..
کوالمپور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔26 مارچ۔2019ء) بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی انتظامیہ نے ملائیشیا کے وزیر اعظم مہاتیر محمد کو حالیہ دورہ پاکستان کے موقع پر بھارت کی فضائی حدود سے پرواز کی اجازت نہیں دی. نجی ٹی وی نے اپنے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ یہ اجازت آخری موقع پر واپس لی گئی تھی جس کی وجہ سے ملائیشیا کے وزیر اعظم کو خاصا لمبا فضائی سفر کرنا پڑا اور وہ بحیرہ عرب سے عمان تک گئے اور اس کے بعد اسلام آباد پہنچے.

عالمی تعلقات کے ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر ایسا ہوا ہے تو بہت حیرت انگیز ہے کیوں کہ بھارت اور ملائیشیا کے دوستانہ تعلقات کی کئی سالوں سے اچھی تاریخ رہی ہے.

(جاری ہے)

دونوں ممالک کے درمیان تجارت کا حجم 10ارب ڈالرز سے زائد ہے ، جسے 2020تک 25ارب ڈالرز تک لے جانے کی امید کی جارہی ہے. بھارتی وزیراعظم مودی کی جانب سے اس غیر معمولی اور غیر سفارتی اقدام کی ایک ممکنہ وجہ وزیراعظم مہاتیر کی جانب سے بھارت پر پاکستان کو ترجیح دینا ہوسکتی ہے‘ ایک بھارتی صحافی ایلزبتھ روش نے 2017 میں نجیب رزاق کے تیسرے دورہ بھارت کے دوران لکھا تھا کہ حکومت میں بہت سے افراد اور بھارتی اسٹرٹیجک کمیونٹی متفق ہیں کہ 1981 سے 2003 تک اقتدار میںرہنے والے وزیراعظم مہاتیر محمد کے دور میں دوطرفہ تعلقات غیر مطمئن تھے اور اس کی وجہ بھارت کے ازلی دشمن پاکستان کی جانب ان کا رجحان ہے.

نجیب رزاق کی حکومت کے دوران ملائیشیا اور بھارت کے تعلقات نئی اونچائیوں پر پہنچے نجیب رزاق نے کئی بار بھارت کا دورہ کیا اور 2017 میں اپنے آخری دورہ کے دوران ملائیشین بزنس مینوں نے 36? ارب ڈالر کے معاہدے کئے جس میں انفرااسٹرکچر ڈویلپمنٹ ، فوڈ سیکورٹی اوراسمارٹ شہروں کی تعمیر شامل تھی. پاکستان کے ایک سینئر ریٹائرڈ سفارتکار نے کہا کہ ایسا اقدام ان ممالک کے درمیان بہت ہی مشکل ہوتا ہے جو ایک دوسرے کے خلاف نہ ہوں لیکن ہاں ایسے سرگرداں ماحول میں ایسا ہوسکتا ہے جیسا کہ ماحول پاکستان اور بھارت کےدوران ابھی ہے لیکن اس سب سے مودی انتظامیہ کی ذلالت بھی ظاہر ہوتی ہے.

ملائیشیا میں تقریباً 17 لاکھ بھارتی نڑاد ہندو رہتے ہیں اور ملائیشیا میں مقیم ہندوﺅں کا 86 فیصد بنتا ہے. وزیراعظم مہاتیر محمد خود بھارتی نژاد ہیں ان کے دادا اسکندر کو برٹش ایسٹ انڈیا کمپنی 1870 میں کیرالہ سے کیدے رائل پیلس بطور انگریزی زبان کے ٹیوٹر کے طور پر لے کر آئی تھی.