کراچی،سائٹ ایسوسی ایشن آف انڈسٹری کا زیرو ریٹیٹڈ صنعتوں کے ساتھ امتیازی سلوک پر احتجاج

وفاقی حکومت سے فوری نوٹس لینے کی درخواست

بدھ 27 مارچ 2019 23:12

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 27 مارچ2019ء) سائٹ ایسوسی ایشن آف انڈسٹری نے کے الیکٹرک کی جانب سے کراچی کی زیرو ریٹیٹڈ صنعتوں کے ساتھ امتیازی سلوک پر احتجاج کرتے ہوئے وفاقی حکومت سے فوری طور پر اس کا نوٹس لینے کی درخواست کی ہے۔ سائٹ ایسوسی ایشن کے صدر سلیم پاریکھ نے وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب اور وزیرخزانہ اسد عمر کو ارسال کیے گئے خطوط میں کے الیکٹرک کی صنعتی صارفین کے ساتھ امتیازی سلوک کی نشاندہی کی ہے۔

سلیم پاریکھ نے وفاقی وزراء کو آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ ایس آر او12(I)/2019 کے اجراء کے بعد حیدرآباد الیکٹرک سپلائی کارپوریشن( حیسکو)،فیصل آباد الیکٹرک سپلائی کارپوریشن ( فیسکو )اور لاہور الیکٹرک سپلائی کارپوریشن ( لیسکو ) صنعتی صارفین کے مجموعی بلوں پر7.5سینٹ فی کلو واٹ( کے ڈبلیو ایچ) کی شرح سے بل جاری کررہاہے جبکہ کے الیکٹرک کی جانب سے کراچی کی زیروریٹیڈ صنعتوں کے لیے ایس آر او میں درج بجلی کے ٹیرف کی بجائے مختلف طریقہ کارسے بلنگ کی جارہی ہے اور صرف ویری ایبل چارجز پر7.5سینٹ فی کلو واٹ کا اطلاق کیا گیا ہے جس کے نتیجے میں کے الیکٹرک کا صنعتوں کے لیے بجلی کا ٹیرف دیگر ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کے مقابلے میں انتہائی زائد شرح پر پہنچ گیا ہے جوکہ برآمدی صنعتوں کی پیداواری لاگت میں اضافے کا باعث ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ بجلی کے زائد ٹیرف اور پیدواری لاگت بڑھنے سے کراچی کی صنعتوں کے لیے پیدواری عمل جاری رکھنا نقصان کا باعث بنتا جارہاہے جس سے برآمدی آرڈرز کی بروقت ترسیل خطرے میں پڑ سکتی ہے۔سلیم پاریکھ نے وفاقی وزراء سے اپیل کی کہ وہ متعلقہ نوٹیفیکیشن جاری کریں اور تمام ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کو ہدایت کی جائے کہ وہ یکم جنوری 2019 سے مؤثر ایس آر او12(I)/2019کے مطابق زیرو ریٹیڈ صنعتوں کے لیے بجلی کے بلوں کا اجراء ممکن بنائیں اور زائد بھیجے گئے بلوں کو ایس آر او میں درج ٹیرف کے مطابق ایڈجسٹ کریں تاکہ برآمدی صنعتوں کی پیداوار لاگت میں کمی ممکن بنائی جاسکے جس سے موجودہ حکومت کے بلارکاوٹ صنعتیں چلانے اور کاروبار کرنے کے عمل کو آسان بنانے کے ویژن کو تقویت ملے گی اور ملکی برآمدات کوبھی فروغ حاصل ہو گا۔

#