مسجد و ممبر کو کسی کی تکفیر اور کسی کو کافر قرار دینے کیلئے استعمال نہ کیا جائے، وزیر مذہبی امور نور الحق قادر ی

ہمیں ایک نہ ایک دن ریاست مدینہ کی طرف لوٹ کر جانا ہوگا،سیدہ فاطمہ کی شخصیت کی اپنی حیثیت ، سیدہ عائشہ کی شخصیت کی اپنی حیثیت ہے،ہمیں کسی تصادم کی کیفیت کا شکار نہیں ہونا چاہیے ،پاکستان اعتدال پسند ملک ہے،ہمیں ہندووں، مسیحیوں اور دیگر اکائیوں کو احترام دینا ہے، وفاقی وزیر کا تقریب سے خطاب

اتوار 31 مارچ 2019 16:15

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 31 مارچ2019ء) وفاقی وزیر برائے مذہبی امور وبین المذاہب ہم آ ہنگی پیر نور الحق قادری نے کہاہے کہ یو م خواتین کے نام پر کی گئی حرکات خواتین کے نام پر دھبہ ہیں،مسجد و ممبر کو کسی کی تکفیر اور کسی کو کافر قرار دینے کیلئے استعمال نہ کیا جائے، ہمیں ایک نہ ایک دن ریاست مدینہ کی طرف لوٹ کر جانا ہوگا،سیدہ فاطمہ کی شخصیت کی اپنی حیثیت ، سیدہ عائشہ کی شخصیت کی اپنی حیثیت ہے،ہمیں کسی تصادم کی کیفیت کا شکار نہیں ہونا چاہیے ،پاکستان اعتدال پسند ملک ہے،ہمیں ہندووں، مسیحیوں اور دیگر اکائیوں کو احترام دینا ہے۔

ان خیالات کا اظہارانہوں نے اتوار کوجماعت اہل حرم پاکستان کے زیر اہتمام خاتون جنتؓ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر جماعت اہل حرم پاکستان کے سربراہ مفتی گلزار نعیمی، جماعت اسلامی کے رہنما پروفیسر محمد ابراہیم، مسلم انسٹیٹیوٹ کے چیئرمین صاحبزادہ سلطان احمد ودیگر افراد نے شرکت کی۔ وفاقی وزیر مذہبی امور پیر نور الحق قادری نے کہاکہ حضرت سیدہ فاطمہ رضی اللہ تعالی عنہہ کی شخصیت مثالی ہے،اس دنیا میں سفینہ اہل بیت ہی راہ نجات ہے، وہ طاقتیں ہمیں خراب کرگئیں جو کافر کافر فلاں کافر کہتی رہیں ،اسلامی شخصیات کا کوئی تنازعہ نہیں ہے،سیدہ فاطمہ کی شخصیت اپنی حیثیت میں سیدہ عائشہ کی شخصیت اپنی حیثیت میں ہے،ہمیں کسی تصادم اور کسی کیفیت کا شکار نہیں ہونا چاہیے ۔

انہوںنے کہاکہ اہل سنت اہل بیت کے کسی بخل کا شکار نہیں ہیں،مکہ مکرمہ کے کٹھن دور میں حضرت فاطمہ رضی اللہ تعالی عنہ نے اپنے والد کا جس طرح ساتھ دیا اسکی مثال نہیں،ہمیں پاکستان کو قائد اعظم اور علامہ اقبال کے خوابوں کی تعبیر پاکستان بنانا ہے،ہمیں آج نہیں تو کل مدینہ کی ریاست کی جانب رجوع کرنا ہے،بہت سے نسخے آزام لئے ہمیں آخری نسخہ اسے ریاست مدینہ بنانا ہے،مسجد و محراب کے اس مسند کو کافر بنانے کے لئے استعمال نہ کیا جائے،اچھی نصیحت کیساتھ لوگوں کو اللہ کے دین کی جانب بلایا جائے،کافر اور تکفیر کی فیکٹریاں بندہونا چاہیں ،پاکستان اعتدال پسند ملک ہے،ہمیں ہندووں، مسیحیوں اور دیگر اکائیوں کو احترام دینا ہے،یوم خواتین پر جو ہوا سب نے دیکھا ہے،ہم مادر پدر آزادی کی خواہشات کو پورا ہونے نہیں دیں گے یوم خواتین پرجو ہوا وہ خواتین پر ایک بدنما دھبہ اور داغ بن گیا ہے۔

جماعت اہل حرم پاکستان کے سربراہ مفتی گلزار نعیمی کا کہنا تھاکہ آج کی کانفرنس دنیا کے تمام مظلوموںچاہے وہ مظلوم کشمیر، فلسطین، یمن میں یا دنیا میں کہیں بھی ہوںکے نام کرتے ہیں،تذکرہ فاطمہ سے ہم رسول اکرم اور خدا کو خوش کرتے ہیںاسلام ہمیں امن، بھائی چارے اور رواداری کا درس دیتا ہے،طاغوتی قوتیں اسلام کے خلاف سازشوں میں مصروف ہیں،کانفرنس میں سیدہ طیبہ طاہرہ حضرت فاطمہ رضی اللہ تعالی ٰعنہ کی شان میں خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔

تذکرہ فاطمہ ؓسے ہم اپنے رسول کو بھی خوش کرتے ہیں اور اپنے رب کو بھی خوش کرتے ہیں،ہم اہل سنت اپنی عظیم ہستیوں کا بہت احترام کرتے ہیں،اہل بیت کا احترام ہو یا کسی شخصیت کا احترام ہم سب کو عزت و تکریم کی نگاہ سے دیکھتے ہیں،ملک میں سیکولر طاقتیں ہماری روایات کو ختم کررہی ہیں،ایک ٹرمپ کا دہشت گردی کا بیانیہ ہے دوسرا بنانیہ ڈسنڈا آرڈر کا آیا ہو پیار کا بیانیہ ہے،ٹرمپ کے اسرائیل کے خود مختاری کے اعلان کو مسترد کرتے ہیں، چیئرمین البصیرہ ثاقب اکبرنے کہا کہ حضرت فاطمہ کے یوم ولادت 20 جماد الثانی کو خواتین کا عالمی دن قرار دیا جائے۔

وفاقی وزیر نورا الحق قادری سے درخواست کے وہ پارلیمنٹ میں قرار داد منظور کروائیں،آج خواتین حقوق کے نام پر اسلام مخالف ایجنڈا کو فروغ دے رہی ہیں۔ نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان پروفیسر ابراہیم خان نے کہاکہ تعلیمی ادارے میں ہولی کا تہوار اور عورت کے حقوق کا دن منایا جارہاہے ایسے میں یہ کانفرنس کا اہتمام قابل تعریف ہے۔ریاست مدینہ اسلامی ریاست کا نمونہ قائم کیا اور تاقیامت قائم رہے گا،حضرت فاطمہ رضی اللہ تعالی عنہہ کی حیات بہتر نمونہ ہے۔

جماعت اہل حرم پاکستان کے سربراہ مفتی گلزار نعیمی نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ وہ مظلوم کشمیر، فلسطین، یمن میں یا دنیا میں کہیں بھی ہوں،تذکرہ فاطمہ سے ہم رسول اکرم اور خدا کو خوش کرتے ہیں،ہم نے ہمیشہ اعتدال کا راستہ اختیار کیا اور سب کو عزت وتکریم سے دیکھتے ہیں۔انہوںنے کہاکہ اسلام ہمیں امن، بھائی چارے اور رواداری کا درس دیتا ہے۔ انہوںنے کہاکہ ہمیں نفرتوں کا خاتمہ اور بھائی چارے کو فروغ دینا چاہیے۔

چیئرمین البصیرہ ثاقب اکبر نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ حضرت فاطمہ کے یوم ولادت 20 جماد الثانی کو خواتین کا عالمی دن قرار دیا جائے۔ انہوںنے کہاکہ وفاقی وزیر نورا الحق قادری سے درخواست کے وہ پارلیمنٹ میں قرار داد منظور کروائیں۔انہوںنے کہاکہ حضرت فاطمہ رضی اللہ تعالی عنہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے جگر کا ٹکرا تھیں تو وہ رسالت کا ٹکرا ہوئیں،جو مقام اسلام نے خواتین کو دیا ہے وہ کسی کو کہاں دیا گیا ہے۔

نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان پروفیسر ابراہیم خان نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ تعلیمی ادارے میں ہولی کا تہوار اور عورت کے حقوق کا دن منایا جارہاہے ایسے میں یہ کانفرنس کا اہتمام قابل تعریف ہے۔ پروفیسر ابراہیم نے کہاکہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی پیروی سے دنیا و آخرت کی کامیابی حاصل ہوسکتی ہے۔ انہوںنے کہاکہ ریاست مدینہ اسلامی ریاست کا نمونہ قائم کیا اور تاقیامت قائم رہے گا۔ انہوںنے کہاکہ حضرت فاطمہ رضی اللہ تعالی عنہ کی حیات تین نمونوں کی عکاس ہے۔