نیب حکام آج پھر حمزہ شہباز کی گرفتاری کے لیے پہنچ گئے

گرفتاری سے بچنے کے لیے نیب کے وارنٹ گرفتاری لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج

Mian Nadeem میاں محمد ندیم ہفتہ 6 اپریل 2019 11:41

نیب حکام آج پھر حمزہ شہباز کی گرفتاری کے لیے پہنچ گئے
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 06 اپریل۔2019ء) قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے آمدن سے زائد اثاثے اور مبینہ منی لانڈرنگ کیس میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز کو گرفتار کرنے کے لیے ایک مرتبہ پھر لاہور کی رہائش گاہ پہنچ گئی. تفصیلات کے مطابق نیب کی ٹیم نے لاہور کے علاقے ماڈل ٹاﺅن میں مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کی رہائش گاہ 96 ایچ پر پہنچی ہے، جہاں اسے گھر کے اندر داخل ہونے پر ایک مرتبہ پھر مزاحمت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے.

نیب کی دوسری کارروائی کے دوران پولیس کی بھاری نفری بھی ان کے ہمراہ موجود ہے اور انہوں نے شہباز شریف کی رہائش گاہ کو محاصرے میں لے لیا ہے.

(جاری ہے)

ادھر مسلم لیگ (ن) کے رہنما رانا ثنا اللہ نے نجی ٹی وی سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ وارنٹ گرفتاری سے متعلق نیب کا موقف بالکل غلط اور بے بنیاد ہے‘انہوں نے کہا کہ لاہور ہائی کورٹ کی نیب کو ہدایات ہیں کہ حمزہ شہباز کی گرفتاری سے قبل انہیں 10 روز پہلے آگاہ کرنا ہے اور نیب اس حکم کو چیلنج کرنے کے لیے سپریم کورٹ گیا ہے لیکن یہ معاملہ زیر التوا ہے.

رانا ثنااللہ نے نیب کے چھاپے کو حملے کے مترادف قرار دیتے ہوئے کہا کہ نیب کا عمل غیر قانونی ہے اور یہ وزیر اعظم کے حکم پر ہورہا ہے اور تمام صورتحال کی ذمہ دار موجودہ حکومت ہوگی. خیال رہے کہ گزشتہ روز نیب کی جانب سے آمدن سے زائد اثاثے اور مبینہ منی لانڈرنگ کیس میں حمزہ شہباز کی گرفتاری کے لیے چھاپہ مارا تھا لیکن ان کی گرفتاری عمل میں نہیں آئی تھی.

نیب کی جانب سے گزشتہ روز کی کارروائی کے بارے میں کہا گیا تھا کہ نیب لاہور کی ٹیم آمدن سے زائد اثاثے اور مبینہ منی لانڈرنگ کیس میں ٹھوس شواہد کی بنیاد پر حمزہ شہباز کی گرفتاری کے لیے گئی تھی، تاہم حمزہ شہباز کے گارڈز کی جانب سے غنڈہ گردی کا مظاہرہ کیا گیا اور ٹیم کو زدوکوب کیا گیا. نیب نے کہا تھا کہ ان کی ٹیم کے اہلکاروں کے کپڑے پھاڑنے کے علاوہ جان سے مارنے کی دھمکیاں بھی دی گئیں تھیں جبکہ ٹیم قانون کے مطابق ملزم حمزہ شہباز کی گرفتاری کے وارنٹ لے کر گئی تھی.

اپنے بیان میں نیب نے واضح کیا تھا کہ ملزم حمزہ شہباز کی ٹھوس شواہد کی بنیاد اور سپریم کورٹ کی ہدایات کی روشنی میں گرفتاری عمل میں لائی جائے گی. علاوہ ازیں نیب کی ٹیم کے پہلے چھاپے کے دوران حمزہ شہباز کے گارڈز کے تشدد کے خلاف ماڈل ٹاﺅن تھانے میں مقدمہ درج کردیا گیا. نیب کے ڈرائیور ممتاز حسین کے بیان پر ماڈل ٹاﺅن تھانے میں مقدمہ درج کیا گیا، جس میں مدعی نے موقف اپنایا کہ حمزہ شہباز کے گارڈز نے انہیں تشدد کا نشاہ بنایا، ملزمان نے میرے کپڑے پھاڑے اور کار سرکار میں مداخلت کی.

مقدمہ کارسرکار میں مداخلت، دھمکیاں دینے سمیت دیگر دفعات کے تحت درج کیا گیا جبکہ یہ بھی موقف اپنایا گیا کہ ملزمان نے سرکاری گاڑی کا شیشہ توڑا اور نیب ٹیم کو جان سے مارنے کی دھمکیاں دیں. دوسری جانب حمزہ شہباز نے نیب کے وارنٹ گرفتاری کو لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا ہے‘دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ عدالت وارنٹ گرفتاری کو فوری معطل کرے اور نیب کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی عمل میں لائی جائے.

لاہور ہائی کورٹ میں قائد حزب اختلاف پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز نے نیب کے وارنٹ گرفتاری کے خلاف درخواست دائر کردی ، جس میں موقف اختیار کیا لاہور:نیب نے غیر قانونی طور پر گھر پر چھاپہ مارا، ہائی کورٹ گرفتاری سے قبل آگاہ کرنے کا حکم دے چکی ہے. درخواست میں حمزہ شہباز کا کہنا ہے عدالت وارنٹ گرفتاری کو فوری معطل کرے اور استدعا کی کہ نیب کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی عمل میں لائی جائے.