Live Updates

حکومت کو فیصلہ کرنا ہوگا کہ ریاست نے مقتولوں کے ساتھ کھڑا ہونا ہے یا قاتلوں کے ساتھ . بلاول

حکمران اداروں کو سیاسی مخالفین کے خلاف استعمال کررہے ہیں‘دہشت گردوں کالعدم تنظیموں کو قومی دھارے میں لانے کی باتیں کی جارہی ہیں. کوئٹہ میں صحافیوں سے گفتگو

Mian Nadeem میاں محمد ندیم منگل 16 اپریل 2019 15:46

حکومت کو فیصلہ کرنا ہوگا کہ ریاست نے مقتولوں کے ساتھ کھڑا ہونا ہے یا ..
کوئٹہ(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 16 اپریل۔2019ء) پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ حکومت کو فیصلہ کرنا ہوگا کہ ریاست نے مقتولوں کے ساتھ کھڑا ہونا ہے یا قاتلوں کے ساتھ کھڑے ہونا ہے. کوئٹہ میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ یہ کیسے ممکن ہے کہ دہشت گردوں کالعدم تنظیموں کو قومی دھارے میں لایا جارہا ہے لیکن جو متاثرین ہیں شہدا ہیں ان کے لیے ہم کچھ نہیں کرتے.

انہوں نے کہا کہ ہم متاثرین کو تحفظ نہیں پہنچا سکتے انہیں انصاف نہیں دلاسکتے پاکستان میں یہ کس قسم کا پیغام دیا جارہا ہے.

(جاری ہے)

بلاول بھٹو نے کہا کہ ہمیں کتنا خون بہانا پڑے گا، ہمارے خون کی قیمت کیا ہے کیا ہم دہشت گردی کو کرپشن میں شامل کریں، اگر ہم کہیں کہ دہشت گردی بھی کرپشن ہے تو پھر یہ ملک اور حکومت سنجیدہ ہوگی. انہوں نے کہا کہ سویلین انٹیلی جنس ادارے کے سینئرزآفیسرز نے استعفیٰ دیا کیونکہ حکمومت کی طرف سے دباﺅ تھا کہ سیاسی مخالفین کو پکڑو.

بلاول بھٹو نے کہا کہ وہ سینئر افسران جو 10 سال سے دہشت گردی کا مقابلہ کررہے تھے انہوں نے استعفیٰ دیا کہ ہماری تربیت دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کے لیے ہے سیاسی مخالفین کے پیچھے پڑنے کے لیے نہیں. انہوں نے کہ کہ آج بھی وزیراعظم عمران خان جب بھی ٹی وی پر آتے ہیں،بین الاقوامی میڈیا سے بات کریں تو کہتے ہیں کہ ہم کالعدم اور دہشت گرد تنظیموں کو برداشت نہیں کرتے ہمارے پاس نیشنل ایکشن پلان ہے.

چیئرمین پی پی نے کہا کہ میرا سوال ہے کہ کیا آج تک ہمارے وزیراعظم نے نیکٹا کمیٹی کا اجلاس بلایا ہے، نیشنل ایکشن پلان کی کسی شرط پر عمل کیا ہے. انہوں نے کہا کہ کیا وجہ ہے کہ پیپلزپارٹی نے آمروں اور دہشت گردوں کا مقابلہ کیا ہے میں بھی ایک شہید خاندان سے تعلق رکھتا ہوں ان کا دکھ جانتا ہوں. بلاول بھٹو نے کہا کہ میں ان شہیدوں کے لیے انصاف دیکھنا چاہتا ہوں، ان معصوم شہریوں کے قاتلوں کو عدالت میں دیکھنا چاہتا ہوں. انہوں نے کہا کہ یہ کس قسم کا نظام ہے کہ جس میں دہشت گردوں کو ریسٹ ہاﺅس میں رکھا جاتا ہے، سیاسی اپوزیشن چاہے ن لیگ کے ہوں یا پیپلزپارٹی کے انہیں جیل میں رکھ سکتے ہیں لیکن ہمارے نظام میں یہ طاقت نہیں کہ دہشت گردوں کے خلاف کچھ نہیں کرسکتے.
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات