فاٹا جرگہ میں تجارتی نقصانات کے معاوضے کے حوالے سے معاہدے پر عمل درآمد ہوگا، وزیر مملکت پارلیمانی امور علی محمد خان کا قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران جواب

بدھ 24 اپریل 2019 14:53

فاٹا جرگہ میں تجارتی نقصانات کے معاوضے کے حوالے سے معاہدے پر عمل درآمد ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 اپریل2019ء) وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے کہا ہے کہ وزیرستان کے دورے پر وزیراعظم نے 100 ارب روپے کا اعلان کیا ہے‘ اس پر عمل ہوگا جبکہ وزیر مواصلات مراد سعید نے کہا ہے کہ فاٹا جرگہ میں تجارتی نقصانات کے معاوضے کے حوالے سے معاہدے پر عمل درآمد ہوگا۔ بدھ کو قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران علی محمد خان نے کہا کہ فاٹا میں سو سالہ پرانی روایات اور قانون تبدیل کرنا آسان کام نہیں ہے۔

فاٹا اصلاحات گزشتہ دور میں حکومتی اور اپوزیشن بنچوں کا کریڈٹ ہے۔ فاٹا کو سو ارب روپے دینے کے حوالے سے صوبوں سے بات چیت ہو رہی ہے۔ 11 ارب روپے میں سے ایک ارب 79 کروڑ روپے کی وزیراعظم نے منظوری دیدی ہے، مستقل آباد کاری کی مد میں 26 ارب روپے دیئے جارہے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ عارضی نقل مکانی کرنے والوں کو واپس بحالی کیلئی11 ارب روپے مختص تھے، 9 ارب روپے سے زائد جاری ہو چکے ہیں۔

محسن داوڑ کے سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم نے جنوبی وزیرستان کے دورے پر 100 ارب روپے کا اعلان کیا تھا، اس پر عمل ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ فوج پر ہمیں فخر ہے، اگر کسی صحت یا تعلیم کے منصوبے کا افتتاح کیا ہے تو مجھے نہیں سمجھ آتی ہے کچھ لوگوں کو افواج پاکستان سے خدا واسطے کا بیر کیوں ہے۔ علی وزیر کے سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ سیفران کی وزارت نے بھرتیوں کے لئے چیف سیکرٹری کے پی کے کو لکھا ہے، 2 اپریل کو فاٹا کے لئے 57 ارب روپے کے بجٹ کی منظوری دی ہے، اداروں میں بھرتی مقامی لوگوں سے ہی ہوگی۔

مراد سعید نے کہا کہ وزیرستان میں کمرشل نقصانات پر معاوضہ دیا جائے گا۔ سروے ابھی ختم نہیں ہوا‘ یہ مکمل ہوگا۔ وزیراعظم شمالی وزیرستان کے دورے پر جارہے ہیں۔ یونین کونسل کی سطح پر ہر چیز پر ضرورت اور ترجیحات پر پیسہ خرچ ہوگا۔ گل داد خان کے سوال کے جواب میں مراد سعید نے بتایا کہ 800 کلو میٹر فاٹا ایکسپریس وے کی منظوری دے دی گئی ہے جو پورے فاٹا پر محیط ہوگی۔