عالمی مالیاتی اداروں کی پاکستان معیشت پر تازہ رپورٹ تشویشناک ہے ، انجینئر عظیم رندھاوا

موجودہ معاشی نظام جو سود پر چل رہا ہے جس نے دنیا کی بڑی بڑی معیشتوںکواپنی گرفت میں لے کردیوالیہ کردیا، اسلامی نظام معیشت اختیار کیا جائے جس کا خدا، اس کے رسول ؐ نے حکم دیا ،ضلعی امیر جماعت اسلامی

جمعرات 25 اپریل 2019 23:28

فیصل آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 اپریل2019ء) جماعت اسلامی کے ضلعی امیر انجینئرعظیم رندھاوانے پاکستانی معیشت کے بارے میںعالمی مالیاتی اداروں کی تازہ رپورٹ کو ملک کی معاشی صورت حال کے لئے تشویش ناک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ معاشی نظام جو سود پر چل رہا ہے جس نے دنیا کی بڑی بڑی معیشتوںکواپنی گرفت میں لے کردیوالیہ کردیاہے ۔

اسلامی نظام معیشت کو اختیار کیا جائے جس کا خدا اور اس کے رسول ؐ نے حکم دیا ہے، بجلی و گیس کے بحران اور ٹیکسوں کی بھرمارکے باعث پاکستان کی 70 فیصد انڈسٹری دنیا میں مقابلے کی ہمت کھوبیٹھی ہے کیونکہ ملک میں صنعتی پیداواری لاگت دوسرے ملک کے مقابلے میں کہیں زیادہ ہے۔سرمایہ دار خود کو غیر محفوظ سمجھتے ہوئے بیرون ملک کا رخ کر رہے ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوں کہ حکومت کی ناقص پالیسیوں کی وجہ سے پاکستان کی ٹیکسٹائل ایکسپورٹ دن بدن کم ہوتی جارہی ہے،حکمرانوں نے توجہ نہ دی تو ایکسپورٹ سرکل تباہ و برباد ہوجائے گا، بجلی ،گیس اور پٹرولیم مصنوعات کی بڑھتی ہوئی قیمتوں نے ٹیکسٹائل انڈسٹری کو موت کے منہ میں دھکیل دیا ہے ،لاکھوں گھرانے اس روزگار سے وابستہ ہیں ،حکمرانوںنے آنکھیں نہ کھولی تو بے روزگاری کا سیلاب انہیں بھی بہا لے جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیش اور بھارت کی حکومتیں اپنے ایکسپورٹرز کو بہت زیادہ مراعات رہی ہیں جس کی وجہ سے بنگلہ دیش اور بھارت نے دنیا بھر میں اپنی جگہ بنانا شروع کر دی ہے اور پاکستان کی ایکسپورٹ کا کا گروتھ ریٹ روز بروز کم ہورہا ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیر خزانہ آئی ایم ایف کے حکم کی بجائے اپنے ایکسپورٹرز کی رائے کا احترام کریں اور ٹیکسٹائل ایکسپورٹرز کو بھارت اور بنگلہ دیش کے صنعت کاروں کے برابر مراعات دینے کا اعلان کریں تاکہ پاکستان کی ڈوبتی ہوئی معیشت کو سہارا مل سکے ۔